- ملکی سیاسی صورتحال: وزیراعظم نے آل پارٹیز کانفرنس طلب کرلی
- پی آئی اے کی ائرہوسٹس کروڑوں کے موبائل فون اسمگل کرتے ہوئے پکڑی گئی
- باپ کی اپنی بیٹی سے محبت کی انوکھی مثال
- بیٹی کی نازیبا ویڈیو لیک کرنے کی جھوٹی کال پر ماں شدت غم سے ہلاک
- برطانوی سیریز ’ڈاکٹر ہو‘ کی سب سے بڑی کلیکشن کا اعزاز امریکی باپ بیٹے کے نام
- بھارت: ایک کمرے اپارٹمنٹ کے کرائے نے صارفین کو چکرا دیا
- پاکستان ریلوے میں جعلی بھرتیاں، فرضی ڈیوٹی لگا کر لاکھوں روپے لوٹے گئے
- پی ٹی آئی کا احتجاج؛ برہان انٹرچینج اور ڈی چوک پر پولیس کی شیلنگ، متعدد کارکنان گرفتار
- امریکا: بچوں کا ویکسینشن پروگرام اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- پی آئی اے میں 13 برس سے کوئی بھرتی نہیں ہوئی، جی ایم
- غار سے بچائے گئے 188 سالہ شخص کی ویڈیو وائرل، اصل حقیقت کیا؟
- شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کیلیے بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے
- اسرائیلی وزیراعظم نے میرے باتھ روم میں جاسوسی آلات لگائے تھے، بورس جانسن
- کم وقت میں اسٹرا سے جوس پینے کا نیا عالمی ریکارڈ قائم
- سابق صدر عارف علوی کا کلینک سیل کرنے کیخلاف درخواست فوری سماعت کیلیے منظور
- ملائیشین وزیراعظم کی حافظ نعیم سے ملاقات، اسرائیلی جارحیت کیخلاف احتجاج پر اتفاق
- انڈے کو بغیر ٹوٹے بلند ترین اونچائی سے گرانے کا نیا عالمی ریکارڈ
- 5 ہزار ٹپ نہ دینے پر نرس کی سفاکانہ غفلت؛ نومولود ہلاک
- ماہرین نے کافی اور تیز کولڈرنکس پینے کے نقصانات سے خبردار کردیا
- گوگل سرچ انجن میں نئے اے آئی فیچرز شامل
افغانستان، خودکش حملے میں 6 افراد ہلاک، 13 زخمی
کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے۔
کابل کے جنوبی مضافات کے علاقے قلعہ بختیار میں پیر کی سہ پہر ہونے والے اس حملے کی فوری طور پر کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران کا کہنا ہے کہ دھماکہ خیز مواد پہنے ایک شخص نے دھماکہ کیا اور ہلاک ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا کہ زخمیوں کو بروقت اسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔
افغانستان کے طالبان حکام نے تین سال قبل غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد اقتدار میں آنے کے بعد سے سلامتی کو اپنی اولین ترجیح قرار دیا ہے۔
2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے افغانستان میں تشدد میں کمی آئی ہے، تاہم داعش کی علاقائی شاخ سمیت متعدد عسکریت پسند گروہ اب بھی سرگرم ہیں۔
افغانستان میں آخری خودکش حملہ جس کی ذمہ داری داعش کی علاقائی شاخ نے قبول کی تھی وہ مارچ میں جنوبی شہر قندھار میں ہوا تھا جو طالبان کا تاریخی گڑھ ہے۔
طالبان حکام کا کہنا ہے کہ صرف تین افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ اسپتال کے ذرائع نے ہلاکتوں کی تعداد 20 بتائی ہے۔
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے گزشتہ ماہ غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا تھا کہ داعش یہاں پہلے بھی موجود تھی لیکن ہم نے انہیں سختی سے دبایا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔