- افغانستان، خودکش حملے میں 6 افراد ہلاک، 13 زخمی
- برطانیہ نے اسرائیل کو اسلحے کی فروخت جزوی معطل کردی
- بھارتی فضائیہ کا مگ 29 طیارہ گر کر تباہ
- قومی اسمبلی میں بھنگ کنٹرول اتھارٹی سمیت 4 بل منظور
- پاک چین دوستی ہر آزمائش پر پوری اتری ہے، وزیراعظم
- 7 ستمبر کو ختم نبوت سے متعلق قومی اسمبلی کا خصوصی اجلاس بلایا جائے، عمر ایوب
- 9 مئی کے حساب تک پی ٹی آئی سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے، وزیر دفاع
- پی این ایس سی کی درجہ بندی کی منظوری
- پی پی، ن لیگ کا پنجاب میں سیاسی تعاون جاری رکھنے پر اتفاق
- اورنگی ٹاؤن میں مبینہ پولیس مقابلہ، ایک ڈاکو ہلاک دوسرا زخمی حالت میں گرفتار
- تین سال بعد مہنگائی کی شرح کم ہونا حکومتی اقدامات کی عکاسی ہے، وزیراعظم
- پائیدار اقتصادی ترقی کے لیے اقوام متحدہ کا تعاون قابل تعریف ہے، سینیٹر محمد اورنگزیب
- صوبے میں کتنی ڈائیلاسز مشینیں اور عملہ ہے؟ سندھ ہائیکورٹ نے جواب مانگ لیا
- بلوچستان اسمبلی میں 25 اور 26 اگست کو دہشت گرد حملوں کیخلاف مذمتی قرارداد منظور
- ملک میں 3 سال بعد مہنگائی سنگل ڈیجیٹ پر آگئی
- سندھ ہائیکورٹ ایفیڈیوٹ برانچ کی چھت کا پلستر گرنے سے ایک خاتون زخمی
- کراچی؛ متعدد علاقوں میں ترقیاتی کاموں کی وجہ سے ٹریفک کا نظام درہم برہم
- سرکاری ملازمین کو میڈیا اورسوشل میڈیا پلیٹ فارم پربات کرنے سے روک دیا گیا
- ارشد ندیم کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد سینیٹ سے منظور
- شناختی کارڈ کی تجدید نہ کرانے والے شہریوں کی موبائل سمز کی بندش شروع
افغانستان، خودکش حملے میں 6 افراد ہلاک، 13 زخمی
کابل: افغانستان کے دارالحکومت کابل میں خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں 6 افراد ہلاک اور 13 زخمی ہو گئے۔
کابل کے جنوبی مضافات کے علاقے قلعہ بختیار میں پیر کی سہ پہر ہونے والے اس حملے کی فوری طور پر کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
کابل پولیس کے ترجمان خالد زدران کا کہنا ہے کہ دھماکہ خیز مواد پہنے ایک شخص نے دھماکہ کیا اور ہلاک ہونے والوں میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر پوسٹ کیا کہ زخمیوں کو بروقت اسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور تحقیقات جاری ہیں۔
افغانستان کے طالبان حکام نے تین سال قبل غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد اقتدار میں آنے کے بعد سے سلامتی کو اپنی اولین ترجیح قرار دیا ہے۔
2021 میں طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے افغانستان میں تشدد میں کمی آئی ہے، تاہم داعش کی علاقائی شاخ سمیت متعدد عسکریت پسند گروہ اب بھی سرگرم ہیں۔
افغانستان میں آخری خودکش حملہ جس کی ذمہ داری داعش کی علاقائی شاخ نے قبول کی تھی وہ مارچ میں جنوبی شہر قندھار میں ہوا تھا جو طالبان کا تاریخی گڑھ ہے۔
طالبان حکام کا کہنا ہے کہ صرف تین افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ اسپتال کے ذرائع نے ہلاکتوں کی تعداد 20 بتائی ہے۔
طالبان حکومت کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے گزشتہ ماہ غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا تھا کہ داعش یہاں پہلے بھی موجود تھی لیکن ہم نے انہیں سختی سے دبایا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔