- گجرات میں مزدا کی ٹکر سے دو پولیس اہلکار جاں بحق
- امریکا یوکرین کو روس میں امریکی میزائل استعمال کرنے کی اجازت پر غور کر رہا ہے، جوبائیڈن
- ایران میں دہشت گردوں کے حملے سے تین سیکیورٹی اہلکار شہید
- کراچی ایئرپورٹ پر بحرین جانے والے مسافر سے 1 کلوگرام سے زائد ہیروئن برآمد
- لانڈھی اسپتال چورنگی کے قریب ڈاکو کی فائرنگ سے پولیس اہلکار زخمی
- سینیٹ اجلاس جھگڑوں کی نذر، حکومتی ارکان کا واک آؤٹ
- پاکستان نے یورپی بینک سے بھاری شرح سود پر قرض حاصل کرلیا
- قومی ایئر لائن پی آئی اے کی برطانیہ اور یورپی ممالک میں بحالی کا معاملہ
- گنڈا پور نے فیض حمید کیس سے بچاؤ کیلیے تقریر کی ، واوڈا
- وٹامن تھراپی و جلد کی چمک کا غیر سائنسی علاج منافع بخش ’’کاروبار‘‘
- لاہور میں گرد آلود ہوائیں چلنے سے موسم خوشگوار، آج رات بارش کا امکان
- وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے افغانستان کو عہدے سے ہٹا دیا گیا
- امریکا کے 3 شہریوں کو کانگو میں حکومت کے خلاف بغاوت پر سزائے موت
- لاہور؛ جوہر ٹاؤن میں کار ڈرائیور نے رکشہ ڈرائیور کو کچل دیا
- لاہور؛ شالیمار اسپتال میں ڈاکٹرز کی مبینہ غفلت کے باعث مریض جاں بحق
- کرکٹر سرفراز احمد کے برادرِ نسبتی کی حالت تشویشناک، اسپتال میں داخل
- کراچی: سائٹ سپر ہائی وے سے مبینہ مقابلے میں ایک ملزم گرفتار
- لانڈھی پولیس نے مبینہ مقابلے میں ایک ڈاکو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا
- کراچی: دیوار کا ملبہ گرنے سے نو عمر لڑکا جاں بحق
- ایکس اکاؤنٹ پوسٹ پر عمران خان کے خلاف بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ درج
افغانستان سے پاکستان آنے والے خود کش بمبار روح اللہ کی ویڈیو منظر عام پر
اسلام آباد: افغانستان سے پاکستان آنے والے خود کش بمبار روح اللہ کی ویڈیو منظر عام پر آگئی۔
خارجی خود کش بمبار روح اللہ نے منظر عام پر آنے والے ویڈیو بیان میں کہا کہ میرا نام روح اللہ ہے اور میں ایک سال سے افغانستان کے صوبہ دانگام کے گاؤں طورطم میں مدرسہ ترتیل القران میں طالب تھا۔ یہ مدرسہ خودکش بم دھماکوں کی تربیت دیتا تھا۔ میں نے خود بھی 10 روز تک خودکش بمبار کی تربیت حاصل کی۔
خودکش بمبار روح اللہ نے مزید انکشاف کیا کہ مدرسے میں سینیئر لیڈر مولوی صبغت اللہ ہے جبکہ اس کے ساتھ فاروق اور ذاکر خودکش بم دھماکوں کی ٹریننگ دینے والے اہم ٹرینر ہیں۔ دو قاری شیر علی اور مدثر حفظ کی تعلیم دیتے ہیں۔ہمیں روانگی سے 2 روز قبل بازوں پر انجیکشن لگائے جاتے تھے جبکہ روانگی والے دن بھی انجیکشن لگائے جاتے تھے۔
خارجی دہشت گرد نے مزید بتایا کہ انجیکشن لگنے کے بعد مجھے نہیں معلوم ہوتا تھا کہ میرے آس پاس کیا ہو رہا ہے۔ ‘ٹریننگ کے بعد ہمیں سبز رنگ کی گاڑی میں بٹھایا گیا اورہم چار ساتھی ضلع ناری کے گاؤں باتش کی طرف روانہ ہوئے۔ اس علاقے میں ہم نے رات گزاری اور پھر ہم نےافغان بارڈر کی جانب سفرکیا۔ ایک مقام پر پہنچ کر جواد نے ہمیں امان اللہ کے حوالے کر دیا جو بارڈر پار کرنے میں ہمیں سہولت کاری فراہم کر رہا تھا۔ بارڈر کراس کرنے کے بعد ہمیں سجاد کے حوالے کردیا گیا۔ سجاد نے دو خود کش بمباروں ساجد اورعابد کو ہم سے الگ کردیا۔
خارجی خود کش بمبار روح اللہ کے مطابق اس کے بعد سجاد مجھے مسجد لے کر گیا جہاں میں نے رات گزاری اور اگلے دن صبح اس نے میرا رابطہ سلیمان سے فون پر کروایا ۔سجاد نے مجھے ہدایت دی کہ میں سلیمان سے ایک پل پر مل لوں۔ پھر ہم ایک گھنٹے کا سفر طے کر کے سرنگ پر جا پہنچے اور اس کے بعد میں اور سلیمان الگ ہو گئے۔ مجھے کہا گیا کہ ایک ٹرک میں بیٹھ جاؤ مگر ٹرک میں سوار ہوا تو سکیورٹی فورسز نے مجھے پکڑ لیا۔ سیکیورٹی فورسز کے پکڑے جانے سے قبل سلیمان نے مجھے تفصیلات فراہم کی کہ سرنگ کراس کر کے دوبندو دیر میں میری ملاقات جمیل سے ہو گی ج ٹرک چلاتا ہے اور وہ مجھے خود کش جیکٹ مہیا کرے گا۔ سلیمان نے مجھے مزید بتایا کہ جمیل مجھے بتائے گا کہ کنٹونمنٹ میں کیسے حملہ کرنا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔