- وزیراعظم 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے
- فلوریڈا: 11 سالہ لڑکا اسکول میں فائرنگ کی مبینہ دھمکی پر گرفتار
- لبنان میں ایک گھنٹے تک پیجرز میں دھماکے، 8 افراد جاں بحق، 2750 زخمی
- ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کی کارروائی، منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی
- ہاکس بے سینڈزپٹ کے ساحل پر سمندر میں نہانے والا نوجوان ڈوب کر جاں بحق
- کراچی میں کل سے گرمی بڑھنے کا امکان
- اوشین گیٹ کمپنی کی آبدوز ’ٹائٹن‘ سے بھیجا گیا آخری پیغام کیا تھا؟
- جن ترامیم پر اتفاق ہوا وہ اکتوبر کے پہلے ہفتے میں منظور ہوسکتی ہیں، رانا ثنا
- رائیونڈ؛ کمسن بچی مین ہول میں گر کر جان کی بازی ہار گئی
- پی ٹی آئی کو آئینی ترامیم پر کوئی اعتراض نہیں وہ دسمبر تک وقت چاہتے ہیں، خواجہ آصف
- ڈانٹ ڈپٹ پر 13 سالہ بچے نے فائرنگ کرکے والد اور بھائی کو قتل کردیا، بہن زخمی
- مجوزہ آئینی ترمیم؛ سپریم کورٹ بارنے آل پاکستان وکلا نمائندہ اجلاس طلب کرلیا
- وہ وقت دور نہیں جب فلسطین اور کشمیر کے مسلمان آزاد ہوں گے، وزیراعظم
- بلوچستان میں 2 ہزار سے زائد غیرحاضر اساتذہ کیخلاف کارروائی کا آغاز
- ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ کرنے والا ملزم عدالت میں پیش
- گورنر پنجاب نے یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے لیے شارٹ لسٹ امیدواروں کے انٹرویوز کیے
- روس کے ڈپٹی وزیراعظم کل دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچیں گے
- راولپنڈی میں کیش چھینے والا تین رکنی گینگ گرفتار
- غیر ملکی سرمایہ کاری میں رکاوٹ بننے والے کرپٹ ایف بی آر افسران کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- بھارت پانچویں مرتبہ ایشین ہاکی چیمپئن بن گیا
حماس کیخلاف جنگ مسلط کرنے والے اسرائیلی وزیراعظم نے قوم سے معافی مانگ لی
تل ابیب: اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے 6 یرغمالیوں کی حماس کی قید میں ہلاکت پر قوم سے مانگتے ہوئے کہا کہ ان افراد کو زندہ بازیاب کرانے میں اپنی ناکامی تسلیم کرتا ہوں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے حماس کی قید میں ہلاک ہونے والے 6 یرغمالیوں کے اہل خانہ سے معذرت کے لیے غیر معمولی معافی نامہ جاری کیا ہے۔
وزیراعظم نیتن یاہو نے اس پر ایک خصوصی پریس کانفرنس بھی کی جس میں انھوں نے کہا کہ میرا دل کرچی کرچی ہو گیا۔ ہم ان کے بہت قریب پہنچ گئے تھے لیکن انھیں زندہ نہ لاسکے۔
اسرائیلی وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ میں باقی ماندہ 101 یرغمالیوں کو اسرائیل واپس لانے کے لیے چوبیس گھنٹے کام کر رہا ہوں، ہر ممکن راستے تلاش کر رہا ہوں۔
تاہم اسرائیلی وزیراعظم نے مصر کے فلاڈیلفیا راہداری کے معاہدے پر اپنے مؤقف سے پیچھے ہٹنے سے انکار کردیا جب کہ یرغمالیوں کی رہائی کی اسرائیلی تنظیموں نے معاہدے کو جلد از جلد طے کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
حماس نے ان یرغمالیوں کی ہلاکت کا ذمہ دار اسرائیل کو ٹھہراتے ہوئے کہا تھا کہ یہ افراد اسرائیلی بمباری میں مارے گئے۔ ہم یرغمالیوں کا خیال امریکی صدر سے بھی بڑھ کر رکھتے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل کی سرزمین میں گھس کر حملہ کیا تھا جس میں 1500 کے قریب فوجی مارے گئے تھے اور 250 سے زائد کو یرغمال بناکر غزہ لے آیا گیا تھا۔
جن میں سے 23 کو جز وقتی جنگ بندی معاہدے کے تحت فلسطینی قیدیوں کے تبادلے میں رہا کردیا گیا تھا اور کچھ کے مارے جانے کی اطلاعات ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق اب بھی تقریباً 66 اسرائیلی یرغمالی زندہ ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔