- ایکس اکاؤنٹ پوسٹ پر عمران خان کے خلاف بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ درج
- لاہور؛ سوتیلی ماں کے مبینہ تشدد سے 8 سالہ بچی جاں بحق
- ایک ہی گھر سے چوتھا جنازہ، وادی نیلم حادثے میں زخمی خاتون انتقال کرگئیں
- وفاقی حکومت کا صوبائی حکومتوں کو دیے گئے قرضوں پر 17.84 تک شرح سود کا اعلان
- ایک ہفتے تک کراچی میں بارش کا امکان نہیں، محکمہ موسمیات
- زمین کے گرد آنے والا ’دوسرا چھوٹا چاند‘
- پشاور؛ مشتعل مظاہرین کا گرڈ اسٹیشن پر پتھراؤ کے بعد قبضہ
- عدالتی اصلاحتی ترامیم، چیف جسٹس کی تقرری آرمی چیف کی طرح ہوگی
- خاتون پولیو ورکر پر تشدد، چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ عملے کے خلاف مقدمہ درج
- وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے نئے معاونین خصوصی کو قلمدان تفویض
- شرح سود میں کمی ناکافی، معیشت کی ترقی میں بجلی کی قیمت رکاوٹ ہے، تاجر رہنما
- ٹویٹر پر دھمکی آمیز پوسٹ، عمران خان کا ایف آئی اے ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے انکار
- مجھے تھکا ہوا نظام تعلیم ملا ہے، صوبائی وزیر
- غیر معمولی سائنسی تجربات کو ’اگ نوبل انعام‘ سے نواز دیا گیا
- قومی بچت کی اسکیموں پر شرح منافع میں کمی کا اعلان
- حیدرآباد؛ ڈاکوؤں نے پولیو ٹیم کو لوٹ لیا
- منکی پاکس کی روک تھام کیلیے اقدامات مزید سخت کردیے گئے
- بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی سے توشہ خانہ 2 کیس کی تحقیقات کیلئے ٹیم تشکیل
- سویڈن کی تارکین وطن کو انوکھی پیشکش؛ ایک کروڑ روپے لو اور ملک چھوڑ دو
- مستقبل کی معیشت ٹیکنالوجی پر منحصر ہے، احسن اقبال
دہشتگردی کی حالیہ کارروائیوں میں معاہدے کے تحت چھوڑے گئے لوگ ملوث ہیں،وزیر داخلہ
اسلام آباد: وزیر داخلہ محسن نقوی نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایاکہ ملک میں دہشتگردی کی حالیہ کارروائیوں میں ملوث اکثریت ان لوگوں کی ہے جو معاہدے کے تحت چھوڑے گئے،یہ لوگ افغانستان میں بیٹھ کرکارروائیاں کررہے ہیں۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیرداخلہ محسن نقوی کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں کوئی آپریشن نہیں کرنے جارہے، 26اگست والا واقعہ کالعدم تنظیموں نے کیا اور بہت سارے گروپوں نے مل کر کیا۔
انہوں نے بتایا کہ ایف سی کے کیمپ پرکارروائی کی گئی اورحملہ اتنا شدید تھا کہ اس عمارت کے 14ٹاورزہیں اور چودہ کے چودہ ٹاورزپر فائرنگ ہورہی تھی، الحمدللہ ہماری فورسزنے ان کامقابلہ کیا، اگروہ اندرگھس جاتے تو خدانخواستہ زیادہ نقصان ہوسکتاتھا۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ خیبرپختونخواہ میں خفیہ اطلاعات پر کارروائیاں کی جارہی ہیں،جہاں بھی دہشتگردوں کی موجودگی کی اطلاع ملتی ہے وہاں کارروائی کی جاتی ہے۔
دہشتگردی میں اضافے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشتگردی کے واقعات کے بڑھنے کی ایک بڑی وجہ ہے کہ یہ افغانستان میں بیٹھ کرکارروائیاں کررہے ہیں اور افغانستان میں ٹی ٹی پی بڑے پیمانے پر جمع ہورہی ہے۔
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف کارروائیاں کرنے والے زیادہ ترلوگ وہی ہیں جن کو معاہدے کے تحت چھوڑا گیا تھا، ہمارے سیکرٹری داخلہ افغانستان جاکر سارے ثبوت دے چکے ہیں اورانہیں کہا ہے کہ ان کا بندوبست کریں۔
کچے کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کچے کے لوگوں کیساتھ بندوبست کرنا پڑے گا، لیکن کچے میں آپریشن سے پہلے ہم صوبوں سے بات کرناچاہتے ہیں کہ ایک دفعہ اگرہم یہ علاقہ کلیئر کروا دیتے ہیں تو دوبارہ دوسال بعد یہی صورتحال پیدانہ ہوجائے۔
محسن نقوی نے کہا کہ پنجاب اور سندھ سے اس معاملے پر بات چیت کررہے ہیں، دونوں صوبوں کو کہہ رہے ہیں کہ اگراس علاقے کوکلیئر کروادیا جاتا ہے تو پھر اقدامات کیے جائیں تاکہ دوبارہ ایسی صورتحال پیدانہ ہو۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔