- مستقبل کی معیشت ٹیکنالوجی پر منحصر ہے، احسن اقبال
- حکومت نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا اجلاس بلالیا، آئینی ترمیم لائے جانے کا امکان
- بھارت؛ نرس نے زیادتی کی کوشش کرنے والے ڈاکٹر کا بلیڈ سے نازک حصہ کاٹ دیا
- ہائیکورٹ؛ جناح یونیورسٹی فاروومن اور بوائز کالج کے درمیان زمین کے تنازع پر کمیٹی بنانے کا حکم
- علی امین گنڈاپور کے بیان پر صحافیوں کا پی ٹی آئی کی پریس کانفرنس کا بائیکاٹ
- پی ٹی آئی اراکین کو نقاب پوشوں نے نہیں پولیس اہلکاروں نے اٹھایا، وزیر اطلاعات
- اقوام متحدہ کا اپنی ایجنسیوں کیلیےسازگارماحول فراہم کرنے پرحکومت سندھ کی کوششوں کا اعتراف
- محراب پور؛ آٹھویں جماعت کا طالبعلم نہر میں نہاتے ہوئے ڈوب کر جاں بحق
- باسط علی کا شعیب ملک پر میچ فکسنگ کا الزام؛ مینٹور بنانے پر پی سی بی پر برس پڑے
- بنوں سے ایک اور پولیس اہلکار کی لاش برآمد
- آئینی ترمیم کی منظوری میں زور زبردستی نہیں ہونا چاہیے، بلاول
- آج سکستھ وار میں علاقے نہیں چھینے جاتے بلکہ معاشی حملے کیے جاتے ہیں، اسپیکر پنجاب اسمبلی
- ایک ماہ تک مسلسل کمی کے بعد مہنگائی میں اضافہ
- آسٹریلیا؛ جنس، نسل، مذہب اور جنسی رجحان کو نشانہ بنانے پر سزاؤں کا اعلان
- خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کیلیے پب جی گیم کے استعمال کا انکشاف
- آئی ٹی یو گلوبل سائبر سکیورٹی میں پاکستان کی رینکنگ میں بہتری آئی ہے، وزیرمملکت آئی ٹی
- قوم کی عظیم قربانیوں سے حاصل کیا گیا امن ہر قیمت پر برقرار رکھا جائے گا، آرمی چیف
- انسانی جسم میں داخل ہوکر علاج کرنے والے نینو بوٹس ایجاد
- محققین نے بال رنگنے والی مخصوص مصنوعات سے خبردار کردیا
- آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کی ممکنہ منظوری، ڈالر بدستور تنزلی کا شکار
سردار اختر مینگل کا استعفیٰ وفاق کیلئے بُرا شگون ہے، خواجہ سعد رفیق
اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ سردار اختر مینگل کا قومی اسمبلی سے استعفیٰ وفاق کیلئے بُرا شگون ہے۔
سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے پیغام میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ آئین کے تحت انتخابی جمہوری اور سیاسی عمل میں حصہ لینے والے مستند بلوچ سیاستدان کا قومی اسمبلی سے استعفیٰ تشویشناک ہے، اس استعفے کو موخر کیا جائے اور بات کی جائے۔
سعد رفیق نے کہا کہ ان حالات میں ڈاکٹر مالک بلوچ، لشکری رئیسانی، اختر مینگل، عبد الغفور حیدری اور مولانا ہدایت الرحمان جیسے سیاستدانوں کا دم غنیمت سمجھا جانا چاہئے، انکی سخت باتیں سنجیدگی سے سنی جائیں اور آئینی انتخابی سیاست کرنیوالوں کا ساتھ حاصل کیا جائے۔
لیگی رہنما نے کہا کہ یہ جانتے ہوئے بھی کہ انفرادی ملاقاتوں یا میٹنگز کے دوران متعدد بار توجہ دلانے کے باوجود میرے اس موقف پر توجہ نہیں دی گئی اور بعض اوقات ناپسند بھی کیا گیا۔ مجھے یہ کہنے میں کوئی شک نہیں کہ بلوچستان کا مسئلہ محض طاقت کے استعمال، محض مذاکرات یا پسندیدہ سیاسی کھلاڑیوں کے ذریعے حل نہیں ہوگا، دردمندانہ اپیل ہے کہ حکمران اتحاد اور ریاستی ادارے سر جوڑ کر بلوچستان کا پائیدار حل تلاش کریں۔
انہوں نے کہا کہ سوچنا ہوگا کہ کل کے اتحادی آج مخالف کیمپ میں کیوں اکٹھے ہونے دیے گئے ہیں؟، پانی سر تک آ چکا کوئی جامع منصوبہ بندی نظر نہیں آ رہی۔ سی پیک کی بحالی اور تکمیل کو روکنے کیلئے فارن پاورز پوری طرح سرگرم ہیں، تشدد اور دہشت گردی کی نئی لہریں اسی کا شاخسانہ ہیں مگر اسکے توڑ کیلئے قابل عمل مشترکہ سیاسی و عسکری حکمت عملی کا فقدان نظر آتا ہے۔
سعد رفیق نے کہا کہ پاکستان توڑنے اور الگ ہونے کا خواب انشااللہ تشنہ تکمیل ہی رہے گا مگر یہ مکروہ کھیل بہت کچھ ہڑپ کر جائیگا، بلوچستان کا درد ناسور بن رہا ہے، نفرت کا زہر پھیلتا چلا جا رہا ہے، اسکا تریاق تلاش کیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔