- ایکس اکاؤنٹ پوسٹ پر عمران خان کے خلاف بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ درج
- لاہور؛ سوتیلی ماں کے مبینہ تشدد سے 8 سالہ بچی جاں بحق
- ایک ہی گھر سے چوتھا جنازہ، وادی نیلم حادثے میں زخمی خاتون انتقال کرگئیں
- وفاقی حکومت کا صوبائی حکومتوں کو دیے گئے قرضوں پر 17.84 تک شرح سود کا اعلان
- ایک ہفتے تک کراچی میں بارش کا امکان نہیں، محکمہ موسمیات
- زمین کے گرد آنے والا ’دوسرا چھوٹا چاند‘
- پشاور؛ مشتعل مظاہرین کا گرڈ اسٹیشن پر پتھراؤ کے بعد قبضہ
- عدالتی اصلاحتی ترامیم، چیف جسٹس کی تقرری آرمی چیف کی طرح ہوگی
- خاتون پولیو ورکر پر تشدد، چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ عملے کے خلاف مقدمہ درج
- وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے نئے معاونین خصوصی کو قلمدان تفویض
- شرح سود میں کمی ناکافی، معیشت کی ترقی میں بجلی کی قیمت رکاوٹ ہے، تاجر رہنما
- ٹویٹر پر دھمکی آمیز پوسٹ، عمران خان کا ایف آئی اے ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے انکار
- مجھے تھکا ہوا نظام تعلیم ملا ہے، صوبائی وزیر
- غیر معمولی سائنسی تجربات کو ’اگ نوبل انعام‘ سے نواز دیا گیا
- قومی بچت کی اسکیموں پر شرح منافع میں کمی کا اعلان
- حیدرآباد؛ ڈاکوؤں نے پولیو ٹیم کو لوٹ لیا
- منکی پاکس کی روک تھام کیلیے اقدامات مزید سخت کردیے گئے
- بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی سے توشہ خانہ 2 کیس کی تحقیقات کیلئے ٹیم تشکیل
- سویڈن کی تارکین وطن کو انوکھی پیشکش؛ ایک کروڑ روپے لو اور ملک چھوڑ دو
- مستقبل کی معیشت ٹیکنالوجی پر منحصر ہے، احسن اقبال
سوڈان میں امدادی ایجنسیوں نے تاریخی غذائی قلت سے خبردار کر دیا
خرطوم: امدادی ایجنسیوں نے خبر دار کیا کہ سوڈان کو خانہ جنگی کے دوران غذائی قلت کی ہنگامی صورت حال کا سامنا ہے لیکن اس پر عالمی برادری کارروائی کرنے میں ناکام ہو رہی ہے۔
ایرانی خبر ایجنسی تسنیم نیوز کے مطابق منگل کو نارویجن ریفیوجی کونسل کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ سوڈان تاریخی تناسب سے غذائی بحران کا سامنا کر رہا ہے اس کے باوجود کوئی حکمت عملی نہیں اپنائی جا رہی۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ لوگ ہر روز بھوک کی وجہ سے مر رہے ہیں لیکن توجہ پھر بھی صرف لفظی مباحثوں اور قانونی چارہ جوئی پر مرکوز ہے، روزانہ کی بنیاد پر 10,000 میں سے چار بچے بھوک سے مر رہے ہیں جو کہ غذائی قلت کی شکار آبادی کا 30 فیصد ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق تنازعاتی حالات میں جیسا کہ سوڈان میں ہیں یہ تعین کرنا مشکل ہو جاتا ہے کہ کہاں امدادی تنظیموں کے کام میں رکاوٹ ہے جس کی وجہ سے تمام لوگوں تک نہیں پہنچا جا سکتا، خونریز لڑائی کی وجہ سے 10 ملین سے زائد افراد بے گھر اور ہزاروں افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔
تسنیم نیوز کی رپورٹ کے مطابق بہت سے کھیتوں کو تباہ کر دیا گیا کسانوں کو بھگا دیا گیا جبکہ مویشی مارے گئے جس کی وجہ سے خوراک کی پیداوار شدید متاثر ہوئی ہے امدادی گروپوں کے مطابق 25 ملین سے زائد افراد کے پاس کھانے کو کچھ نہیں ہے۔
ریفیوجی کونسل کے مطابق بہت سے خاندان پتے اور حشرات کھانے پر مجبور ہیں اور دن میں صرف ایک بار کھانا کھاتے ہیں۔ عطیات کی اپیلیں ضرورت کے نصف تک پہنچ چکی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔