- شرافی گوٹھ میں قریب زرر دار دھماکا، علاقے میں خوف و ہراس پھیل گی
- کراچی: تاجر آصف بلوانی کے قتل میں ملوث مرکزی ملزم مقابلے میں ہلاک
- فلوریڈا: ٹرمپ کے قریب ایک بار پھر فائرنگ، سابق امریکی صدر محفوظ رہے
- مولانا فضل الرحمان نے ہمیں سپورٹ نہیں کیا، خواجہ آصف
- کورنگی میں دو سیاسی جماعتوں کے درمیان مسلح تصادم، تین افراد زخمی ہوگئے
- الیکشن کمیشن کا اجلاس طلب، سپریم کورٹ کی وضاحت کا جائزہ لیا جائے گا
- آئینی ترامیم: قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس آج ساڑھے 12 بجے تک ملتوی
- آئینی ترامیم معاملہ: وفاقی کابینہ کا اجلاس بھی ملتوی
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا اعلان
- لانڈھی میں گارمنٹس فیکٹری میں آتشزدگی، لاکھوں روپے کا سامان جل کر خاکستر
- ہمارے دو سینٹرز کو مسلسل ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے، قائم مقام صدر بی این پی مینگل
- پشاور میں ریگی ماڈل ٹاؤن پولیس اسٹیشن پر دہشت گردوں کا حملہ
- اے این پی نے آئینی ترمیم کی حمایت کا عندیہ دے دیا
- خصوصی کمیٹی اجلاس بے نتیجہ ختم، حکومت کا اپوزیشن کے ساتھ ڈیڈلاک برقرار
- منگولیا اسنوکر ورلڈ کپ: اسجد اقبال اور اویس منیر پری کوارٹر راؤنڈ میں پہنچ گئے
- آئینی ترامیم؛ قومی اسمبلی کے اندر پی ٹی وی پر بھی پابندی عائد
- لاہور میں نوجوان کو اغوا کر کے تشدد کرنے والے دو ملزمان گرفتار
- چیمپئنز ون ڈے کپ: مارخورز نے اسٹالینز کو 126 رنز سے شکست دیدی
- سیاسی و آئینی معاملات پر پارلیمنٹ کی خصوصی کمیٹی کیلئے سینیٹ کے 13 ارکان نامزد
- کسٹمز انٹیلی جنس کراچی؛ دو ہفتوں میں 37کروڑ 60 لاکھ روپے مالیت کی اسمگل شدہ اشیا ضبط
موجودہ دور کے والدین زیادہ تناؤ کا شکار ہورہے ہیں، رپورٹ
واشنگٹن: امریکا میں والدین دنیا کی تیزرفتاری اور بچوں کی دیکھ بھال میں کافی تناؤ کا شکار ہیں اور یہ صحت عامہ کے لیے تشویش کا باعث بن رہی ہے۔
حال ہی میں سرکاری سطح پر جاری کردہ ایک سرجن جنرل کی ایڈوائزری میں پالیسی اور ثقافتی اصولوں میں تبدیلی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
امریکی سرجن جنرل ڈاکٹر وویک مورتی نے لکھا کہ والدین کا کام نہ صرف بچوں کی صحت بلکہ معاشرے کی صحت پر بھی توجہ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ والدین اور دیکھ بھال کرنے والوں کی فلاح و بہبود کا براہ راست تعلق ان کے بچوں کی فلاح و بہبود سے ہے۔
ایڈوائزری میں بتایا گیا ہے کہ کس طرح مائیں اور باپ اب 1985 کے مقابلے میں کئی گھنٹے زیادہ کام کررہے ہیں لیکن بچوں کی بنیادی دیکھ بھال پر ہر ہفتے مزید کئی گھنٹے صرف کرتے ہیں اور یہ ان کے بچوں کے ساتھ گزارے گئے کل وقت میں بھی شمار نہیں ہوتا۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ کام اور بچوں کی دیکھ بھال دونوں کے مطالبات کو پورا کرنے کیلئے معیاری وقت، نیند اور والدین کے تفریحی وقت کی قربانی دینی پڑتی ہے۔
اس کے علاوہ بوڑھے والدین یا دوسرے پیاروں کی دیکھ بھال کرنے والے والدین پر دباؤ اور بھی زیادہ ہوتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔