- آسٹریلیا کیلئے بک کروائے گئے کھیسوں سے 37 کلوگرام آئس برآمد
- اسرائیلی ترانہ بجنے پر اطالوی شائقین نے منہ موڑ لیا
- ہوائی جہاز کا سفر آرام دہ بنانے کیلئے کونسی سیٹ کا انتخاب کریں؟
- ویپنگ کرنے والے نوجوان جسمانی لحاظ سے کمزور ہوتے ہیں، تحقیق
- بچوں میں قبل از وقت سانس کی بیماری کا پتہ لگالنے والا اے آئی ماڈل تیار
- ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان صدارتی انتخابات کے مباحثے میں پہلا ٹاکرا
- قومی مینز انڈر-19 چیمپئن شپ اور ون ڈے ایونٹ اچانک ملتوی
- غیر ملکی اسٹارز سے فرنچائزز کے براہ راست معاہدوں کی تجویز
- مہنگائی پر قابو پانے کے لیے نیا محکمہ بنانے کا فیصلہ، عظمیٰ بخاری
- بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کی 76 ویں برسی آج منائی جا رہی ہے
- کراچی، اسلام آباد، دبئی ایئرپورٹس پر طیاروں کی ہنگامی لینڈنگ
- بے نظیر بھٹو قتل کیس، اپیلوں کی 7 سال بعد سماعت، فریقین کے وکیل تبدیل
- امریکا پاکستان کی 60 فیصد توانائی کیلیے مدد کر رہا ہے،امریکی سفیر
- شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس،بھارت آن لائن شریک ہوگا
- آئی ایم ایف نے اسپیشل اکنامک زونز کے قیام پر پابندی لگا دی
- IMF کا دباؤ، پنجاب کا اسلام آباد کے بجلی صارفین کیلیے ریلیف واپس
- اسرائیلی وزیردفاع کا غزہ جنگ کا رخ لبنان سرحد کی طرف لے جانے کا عندیہ
- کراچی: مبینہ مقابلے میں زخمی سمیت 2 ڈاکو گرفتار
- کراچی: ماڈل کالونی میں کرنٹ لگنے سے ایک شخص جاں بحق
- کراچی: پرانا گولیمار کے قریب نالے میں کمسن لڑکا گر کر لاپتا
لاپتا شہری فیضان کی بازیابی کیلیے آئی جی اسلام آباد کو 10 ستمبر تک کی مہلت
اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئی جی اسلام آباد کو لاپتا شہری فیضان عثمان کی بازیابی کے لیے 10 ستمبر تک کا وقت دے دیا۔
ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے لاپتا فیضان عثمان کی بازیابی کی درخواست پر سماعت کی۔ آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی عدالتی حکم پر عدالت میں پیش ہوئے۔
لاپتا شہری فیضان عثمان کو عدالتی حکم کے باوجود بازیاب کروا کر پیش نہ کیا جا سکا جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے استدعا کی کہ ہمیں دو تین دن کا مزید وقت دے دیا جائے۔
آئی جی اسلام آباد روسٹرم پر آکر کہا کہ میں نے لاپتا فیضان کے والد کے ساتھ آدھا گھنٹہ گزارا، فیضان کی لوکیشن پہلے اسلام آباد اور 17 اگست کو لاہور کی لوکیشن آئی، ہم نے فوٹیجز دیکھی ہیں کچھ لوگوں کے چہروں پر ماسک ہیں جبکہ دوسری فوٹیج میں نظر آنے والے لوگوں کے چہرے واضح نہیں ہیں۔
آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی نے عدالت کو بتایا کہ فوٹیج میں گاڑیاں واضح نظر آ رہی ہیں، ہم نے وزارتِ داخلہ اور وزارتِ دفاع کو گاڑیوں سے متعلق معلومات کے لیے لکھا ہے، سیف سٹی کا ریکارڈ ایک ماہ کا ہوتا ہے جبکہ اس واقعے کو دو ماہ ہو چکے ہیں۔ موبائل کی آئی ایم ای آئی ٹریک کرنے کے لیے پی ٹی اے کے ذریعے آئی بی کو لکھا ہے۔
جسٹس بابر ستار نے استفسار کیا کہ کیا آپ نے آئی ایس آئی سے رابطہ کیا ہے؟ الزام ہے کہ آئی ایس آئی کے لوگوں نے فیضان کو اٹھایا۔
مزید پڑھیں؛ اسلام آباد ہائیکورٹ کا لاپتا شہری فیضان کو بازیاب کرکے کل پیش کرنے کا حکم
آئی جی اسلام آباد علی ناصر زیدی نے بتایا کہ ہم نے وزارتِ دفاع سے رابطہ کیا ہے، جس پر جسٹس بابر ستار نے ریمارکس میں کہا کہ آئی ایس آئی سے رابطہ کریں، وہ وزارتِ دفاع کے نہیں بلکہ براہ راست وزیراعظم کے ماتحت ہے۔
جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیے کہ ایسا دکھائی دے رہا ہے کہ لوگوں کو اٹھانے کا سلسلہ بغیر کسی خوف کے جاری ہے، شہریوں کا تحفظ پولیس کی ذمہ داری ہے اگر آپ ناکام ہوں گے تو عدالتوں کے پاس آئیں گے، گھر میں ویگو ڈالے آ گئے، بندہ اٹھا لیا لیکن ایس ایچ او سمیت کسی کو پتا ہی نہیں، ہم سب کو پتا ہے کہ یہ سب کس طرح سے ہوتا ہے۔
ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو پیر تک کا وقت دیتا ہوں، آئندہ سماعت پر حتمی رپورٹ کے ساتھ پیش ہوں۔
آئی جی اسلام آباد نے استدعا کی کہ پیر کے بجائے منگل تک کا وقت دے دیا جائے، جس پر جسٹس بابر ستار نے کہا کہ ٹھیک ہے، اگر پولیس کو کسی سے بھی معاونت کی ضرورت ہو تو لے سکتی ہے۔
عدالت نے کیس کی سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔