- عمران خان کی رہائی اور مقدمات کے خاتمے تک احتجاج جاری رہے گا، بیرسٹر سیف
- نوشہرہ؛ رشتے سے انکار پر نوجوان کی فائرنگ سے لڑکی جاں بحق
- پشتون جرگے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا اسمبلی کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
- دنیا میں تنہا ہونے کا تاثر زائل، سفارتی و معاشی لحاظ سے فائدہ ہوگا!!
- کراچی؛ باپ بیٹے کو اغوا اور لوٹ مار کے بعد زخمی کرکے پھینک دیا گیا
- لاہور سے نیوزی لینڈ بھاری مقدار میں منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام
- لاپتہ امریکی خاتون کی باقیات شارک کے پیٹ سے برآمد
- زیادہ درجہ حرارت حمل کیلئے نقصان دہ قرار
- دو اے آئی روبوٹس کی آپسی چھیڑ چھاڑ وائرل
- کراچی کے مخلتف علاقوں میں بوندا باندی، موسم خوشگوار
- آسٹریلیا کا پاکستان کیخلاف ون ڈے سیریز کیلیے اسکواڈ کا اعلان
- غزہ کے اسکول پر اسرائیل کا حملہ؛ خواتین اور بچوں سمیت 22 پناہ گزین شہید
- کیوں نکالا بابراعظم کو؟
- مسافر ٹرینوں کے دروازے خراب، فیملیاں غیر محفوظ، چوری کی وارداتیں عام
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، ترسیلات زر کا حجم 8.749 ارب ڈالرسے متجاوز
- معاشی آزادی کے لیے حکومتی حجم کم کرنا ضروری
- عدلیہ کے رویے میں تبدیلی کے باوجود آئینی عدالت کیوں ضروری
- لی کیانگ کا دورہ، چینی شہریوں کی سیکیورٹی سرفہرست ایجنڈا
- بلاول کا نواز شریف سے ٹیلفونک رابطہ، آئینی ترمیم پر پیشرفت سے آگاہ کیا
- بھارت؛ بابا صدیقی کو جلوس، فائر ورک کی آڑ میں قتل کیا گیا، رپورٹ
پیٹرولیم سیکٹر کا گردشی قرضہ 2897 ارب روپے تک پہنچ گیا، 814 ارب سود شامل
اسلام آباد: پیٹرولیم کے شعبے کا گردشی قرضہ 2897 ارب روپے تک پہنچ گیا جس میں 814 ارب روپے سود شامل ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق اسپیکر ایاز صادق کے زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا۔ وزارت توانائی نے قومی اسمبلی میں تفصیلات جمع کرادیں جس میں بتایا گیا ہے کہ گردشی قرضے میں رقم کا بڑا حصہ گیس کے شعبے سے متعلقہ ہے، 2013ء سے 2023ء کے دوران صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہونے سے ٹیرف میں فرق آگیا، مالی سال 2024ء سے قبل گردشی قرضے سے نمٹنے کے لیے حکومت مختلف آپشن پر کام کر رہی ہے۔
سندھ میں قابل تجدید ذرائع سے بجلی کی پیداوار 3837 میگا واٹ ہوگئی
وزارت توانائی کی قومی اسمبلی میں جمع کرائی گئی تفصیلات میں بتایا گیا ہے کہ صوبہ سندھ میں قابل تجدید ذرائع سے بجلی کی پیداوار 3837 میگا واٹ تک پہنچ گئی، سندھ میں قابل تجدید توانائی کے 58 منصوبے فعال ہیں، ونڈ پاور کے 36 منصوبوں کے ذریعے 1845 میگا واٹ بجلی حاصل کی جا رہی ہے، سندھ میں شمسی توانائی کے 10 منصوبوں سے 680 میگا واٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ سندھ میں ہائیڈل کے 4 منصوبوں سے 1053 میگا واٹ بجلی بن رہی ہے، شوگر ملز کے گنے کے پھوک سے 259 میگا واٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے۔
بتایا گیا ہے کہ پرائیویٹ پاور اینڈ انفرا اسٹرکچر بورڈ انرجی مکس کو متنوع بنانے کے حکومتی وژن پر عمل پیرا ہے، سندھ میں نجی شعبے کی سرمایہ کاری کے ذریعے قابل تجدید توانائی کے منصوبوں کو ترقی دی جارہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔