- غزہ کے اسکول پر اسرائیل کا حملہ؛ خواتین اور بچوں سمیت 22 پناہ گزین شہید
- کیوں نکالا بابراعظم کو؟
- مسافر ٹرینوں کے دروازے خراب، فیملیاں غیر محفوظ، چوری کی وارداتیں عام
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، ترسیلات زر کا حجم 8.749 ارب ڈالرسے متجاوز
- معاشی آزادی کے لیے حکومتی حجم کم کرنا ضروری
- عدلیہ کے رویے میں تبدیلی کے باوجود آئینی عدالت کیوں ضروری
- لی کیانگ کا دورہ، چینی شہریوں کی سیکیورٹی سرفہرست ایجنڈا
- بلاول کا نواز شریف سے ٹیلفونک رابطہ، آئینی ترمیم پر پیشرفت سے آگاہ کیا
- بھارت؛ بابا صدیقی کو جلوس، فائر ورک کی آڑ میں قتل کیا گیا، رپورٹ
- کراچی؛ کورنگی کے علاقے عوامی کالونی میں دو گروپوں میں تصادم، فائرنگ سے 6 افراد زخمی
- سوڈان؛ فوج کی دارالحکومت میں مارکیٹ پر فضائی کارروائی، 23 افراد ہلاک
- اسلام آباد سے لاہور آنے والی ٹرین کو حادثہ، مسافر بوگی ایک طرف جھک گئی
- حزب اللہ کا اسرائیلی فوجی اڈے پر ڈرون حملہ، تین افراد ہلاک، 67 زخمی
- اقوام متحدہ کے امن مشن پر حملے ناقابل قبول ہیں، اٹلی کا اسرائیلی وزیراعظم کا پیغام
- فخر زمان کی بابراعظم کو ڈراپ کرنے کے فیصلے پر شدید تنقید
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: آسٹریلیا بھارت کو ہراکر سیمی فائنل میں پہنچ گیا
- امریکا کا اسرائیل کو ایڈوانس اینٹی میزائل سسٹم فراہم کرنے کا اعلان
- پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل میں طالبہ نے خودکشی کرلی
- کراچی؛ شیر شاہ کے قریب ٹریفک حادثے میں ایک خاتون جاں بحق، 5 افراد زخمی
- غزہ کے 27 طلباء میڈیکل تعلیم کیلئے مصر سے پاکستان پہنچ گئے
آئی پی پیز نے عوام کا خون نچوڑ لیا، قومی اسمبلی میں حکومتی و اپوزیشن جماعتیں یک زبان
اسلام آباد: قومی اسمبلی میں آئی پی پیز کیخلاف حکومتی و اپوزیشن جماعتیں یک زبان ہوگئیں اور نجی بجلی گھروں کے جائزے کیلئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تجویز بھی پیش کی گئی۔
اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا جس میں وقفہ سوالات میں مہرین بھٹو نے کہا کہ آئی پی پیز کے چارجز کی وجہ سے عوام شدید متاثر ہیں۔
پی پی پی رکن قومی اسمبلی آصفہ بھٹو زرداری نے گھریلو گیس کی لوڈشیڈنگ کا مسئلہ اٹھایا جس پر وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر مصدق ملک نے جواب دیا کہ ملکی گیس کے وسائل دن بدن کم ہورہے ہیں، باہر سے مہنگی گیس لاکر سستی بیچ نہیں سکتے، خزانہ اس قابل نہیں کہ بوجھ اٹھاسکے۔
سید حسین طارق نے ایران کے ساتھ گیس منصوبے کی عدم تکمیل پر کہا کہ کچھ دن پہلے ایران نے پاکستان کو حتمی نوٹس دیا ہے، ایران کے ساتھ کام کہاں تک پہنچا، پائپ لائن منصوبے میں 18 بلین کی پینلٹی کہاں سے بھریں گے۔
ایران سے گیس خریدنے کے معاملے میں بہت زیادہ پیچیدگیاں ہیں، وزیر پٹرولیم
وفاقی وزیر مصدق ملک نے جواب دیا کہ اٹھارہ بلین کی بات کہیں بھی نہیں ہوئی ہے، ایرانیوں نے اس کا ذکر نہیں کیا، اس معاملے میں بہت زیادہ پیچیدگیاں ہیں، بین الاقوامی پابندیوں کے عوامل بھی ہیں۔
اپوزیشن رکن علی محمد خان نے آئی پی پی پیز کی کارکردگی اور معاہدوں کا جائزہ لینے کے لئے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ آئی پی پیز نے عوام کا خون نچوڑ لیا ہے، آئی پی پیز کی دلدل ہے جس میں پاکستان ڈوب چکا ہے، اس وقت آدھی سے زیادہ بجلی بن نہیں رہی، اس کے ہم پیسے دے رہے ہیں، تمام سیاسی جماعتوں کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی بنائی جائے۔
مصدق ملک نے تجویز دی کہ تمام پارٹیز کو اکٹھا بٹھا کر طریقہ کار طے کرلیں۔
راجہ پرویز اشرف نے بھی کہا کہ پورے ہاؤس کی ایک کمیٹی تشکیل دی جائے اور آئی پی پیز پر بحث ہو، یہ بہت گھمبیر کرائسز ہے ابہام دور ہونے چاہئیں۔
حنیف عباسی نے کہا کہ آئی پی پیز کا مسئلہ کتنا مشکل ہے جس نے پورے ملک کو گھیرے میں لیا ہوا ہے، سنا ہے ایک بند پلانٹ ہے وہ کروڑوں اربوں لے رہا ہے، یہ کون لوگ ہیں جو اربوں میں پیسے لے رہے ہیں، ان لوگوں کو بلائیں ان سے پوچھیں اگر نہیں مانتے تو کارروائی کریں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔