- پشتون جرگے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا اسمبلی کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
- دنیا میں تنہا ہونے کا تاثر زائل، سفارتی و معاشی لحاظ سے فائدہ ہوگا!!
- کراچی؛ باپ بیٹے کو اغوا اور لوٹ مار کے بعد زخمی کرکے پھینک دیا گیا
- لاہور سے نیوزی لینڈ بھاری مقدار میں منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام
- لاپتہ امریکی خاتون کی باقیات شارک کے پیٹ سے برآمد
- زیادہ درجہ حرارت حمل کیلئے نقصان دہ قرار
- دو اے آئی روبوٹس کی آپسی چھیڑ چھاڑ وائرل
- کراچی کے مخلتف علاقوں میں بوندا باندی، موسم خوشگوار
- آسٹریلیا کا پاکستان کیخلاف ون ڈے سیریز کیلیے اسکواڈ کا اعلان
- غزہ کے اسکول پر اسرائیل کا حملہ؛ خواتین اور بچوں سمیت 22 پناہ گزین شہید
- کیوں نکالا بابراعظم کو؟
- مسافر ٹرینوں کے دروازے خراب، فیملیاں غیر محفوظ، چوری کی وارداتیں عام
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، ترسیلات زر کا حجم 8.749 ارب ڈالرسے متجاوز
- معاشی آزادی کے لیے حکومتی حجم کم کرنا ضروری
- عدلیہ کے رویے میں تبدیلی کے باوجود آئینی عدالت کیوں ضروری
- لی کیانگ کا دورہ، چینی شہریوں کی سیکیورٹی سرفہرست ایجنڈا
- بلاول کا نواز شریف سے ٹیلفونک رابطہ، آئینی ترمیم پر پیشرفت سے آگاہ کیا
- بھارت؛ بابا صدیقی کو جلوس، فائر ورک کی آڑ میں قتل کیا گیا، رپورٹ
- کراچی؛ کورنگی کے علاقے عوامی کالونی میں دو گروپوں میں تصادم، فائرنگ سے 6 افراد زخمی
- سوڈان؛ فوج کی دارالحکومت میں مارکیٹ پر فضائی کارروائی، 23 افراد ہلاک
بھارتی ارب پتی نے یوٹیوبر مداح کو مہنگا گفٹ دے کر حیران کردیا
کیرالہ: لولو گروپ انٹرنیشنل کے چیئرمین اور ارب پتی ایم اے یوسف علی نے حال ہی میں اپنے ایک یوٹیوبر مداح کو تحفے میں انتہائی مہنگی گھڑی دے کر حیران کر دیا-
حال ہی میں سوشل میڈیا پر یوٹویبر ایفن ایم کی جانب سے ویڈیو شیئر کی گئی جس میں وہ ارب پتی تاجر سے ملے۔
مہنگا تحفہ وصول کرنے سے پہلے ایفن نے ایم اے یوسف علی سے گرمجوشی سے سلام کیا۔ ویڈیو میں ایفن ایم کو لولو گروپ کے ہیڈ کوارٹر کا دورہ کرتے ہوئے بھی دکھایا گیا جہاں چیئرمین ایم اے یوسف علی نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔
دونوں نے سلام کا تبادلہ کیا اور خوشگوار گفتگو میں مشغول ہو گئے۔ تاہم تھوڑی دیر بعد یوسف علی نے ایفن کو ایک پرتعیش مہنگی راڈو گھڑی پیش کی جسکی قیمت 2 لاکھ بھارتی روپے ہے۔
واضح رہے کہ لولو گروپ انٹرنیشنل کمپنی اماراتی کمپنی ہے جسے بھارتی شہری ایم اے یوسف علی نے 1995 میں قائم کیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔