- پاکستان میں آن لائن،ڈیجیٹل مالی لین دین میں اضافہ
- وفاق نے 18 ویں ترمیم پرعمل شروع کردیا، ساری وزارتیں ختم کردیں، وزیراعلیٰ سندھ
- 2024 کا نوبل امن انعام ؛ جاپان کی انسدادِ جوہری بم کی تنظیم کے نام
- عمران خان کی بہن سے ملاقات پر پابندی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پیٹرول پمپس، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا منافع مزید بڑھانے کی سمری تیار
- الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر لیگل وِنگ سے رائے طلب کرلی
- اراکین پارلیمنٹ کو اثاثوں کے گوشوارے جمع کرانے کیلیے حتمی تاریخ دیدی گئی
- پی ٹی سی ایل نے پاکستان میں اب تک کا تیز ترین انٹرنیٹ لانچ کردیا
- اربوں کا فراڈ؛ معروف بلڈر، اہلیہ اور ایس بی سی اے کے افسران گرفتار
- کے پی کے گرفتار سرکاری ملازمین کی رہائی کے لیے ہائیکورٹ میں درخواست
- نمبرز پورے ہیں تاہم حکومت تمام جماعتوں سے مشاورت چاہتی ہے، بلاول بھٹوزرداری
- کے پی ہاؤس ڈی سیل نہ کرنے پر ڈائریکٹر سی ڈی اے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست
- آئینی ترامیم پر مشاورت؛ قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ختم، ڈیڈلاک برقرار
- ضلع کچھی میں سی ٹی ڈی کی کارروئی، فتنتہ الخوارج کے 3دہشتگرد ہلاک
- پی سی بی نے نئی سلیکشن کمیٹی تشکیل دیدی
- انتظار پنجوتھہ کہاں ہیں کچھ پتا نہیں چلا، اسلام آباد پولیس کا عدالت میں بیان
- بچوں کے جائیداد کیلئے تشدد پر والدین کی پانی کے ٹینک میں کود کر خودکشی
- آئینی ترامیم پر اتفاق رائے کب تک ہوگا کچھ نہیں کہہ سکتے، فضل الرحمان
- کراچی کے جنوب مشرق میں ہوا کا کم دباؤ؛ ساحلی علاقہ متاثرہونے کا امکان نہیں
- شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے ہٹائے جانے کا امکان
آسٹریلیا؛ ایئرپورٹ پر پروازوں کی آمد و رفت کو کنٹرول کرنے والا ملازم سوتا رہ گیا
پرتھ: آسٹریلیا کے ائیرپورٹ پر مسلسل 10 روز نائٹ شفٹ کرنے سے تنگ واحد ایئر ٹریفک کنٹرولر بھی ڈیوٹی کے دوران سوتا رہ گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی ٹرانسپورٹ سیفٹی بیورو کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ایئر ٹریفک کنٹرولر کے غیر ذمہ دارانہ رویے نے سب کو چونکا دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ برسبین ائیرپورٹ پر دسمبر 2022 میں پیش آیا تھا جب ہوائی اڈے کا واحد ائیر ٹریفک کنٹرولر سوتا رہا کیوں کہ وہ مسلسل 10 نائٹ شفٹس کرچکا تھا۔
نیند پوری نہ ہونے کی وجہ سے وہ صبح کے وقت کرسیوں پر ٹانگیں رکھ کر کمبل اوڑھے لمبی تان کر سوتا رہ گیا۔
رپورٹ میں کہا گiا ہے کہ خوش قسمتی سے اس دوران نہ کوئی پرواز آئی اور نہ ہی کسی نے اُڑان بھرنی تھی ورنہ کوئی بڑا حادثہ ہوسکتا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔