- پشتون جرگے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا اسمبلی کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
- دنیا میں تنہا ہونے کا تاثر زائل، سفارتی و معاشی لحاظ سے فائدہ ہوگا!!
- کراچی؛ باپ بیٹے کو اغوا اور لوٹ مار کے بعد زخمی کرکے پھینک دیا گیا
- لاہور سے نیوزی لینڈ بھاری مقدار میں منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام
- لاپتہ امریکی خاتون کی باقیات شارک کے پیٹ سے برآمد
- زیادہ درجہ حرارت حمل کیلئے نقصان دہ قرار
- دو اے آئی روبوٹس کی آپسی چھیڑ چھاڑ وائرل
- کراچی کے مخلتف علاقوں میں بوندا باندی، موسم خوشگوار
- آسٹریلیا کا پاکستان کیخلاف ون ڈے سیریز کیلیے اسکواڈ کا اعلان
- غزہ کے اسکول پر اسرائیل کا حملہ؛ خواتین اور بچوں سمیت 22 پناہ گزین شہید
- کیوں نکالا بابراعظم کو؟
- مسافر ٹرینوں کے دروازے خراب، فیملیاں غیر محفوظ، چوری کی وارداتیں عام
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، ترسیلات زر کا حجم 8.749 ارب ڈالرسے متجاوز
- معاشی آزادی کے لیے حکومتی حجم کم کرنا ضروری
- عدلیہ کے رویے میں تبدیلی کے باوجود آئینی عدالت کیوں ضروری
- لی کیانگ کا دورہ، چینی شہریوں کی سیکیورٹی سرفہرست ایجنڈا
- بلاول کا نواز شریف سے ٹیلفونک رابطہ، آئینی ترمیم پر پیشرفت سے آگاہ کیا
- بھارت؛ بابا صدیقی کو جلوس، فائر ورک کی آڑ میں قتل کیا گیا، رپورٹ
- کراچی؛ کورنگی کے علاقے عوامی کالونی میں دو گروپوں میں تصادم، فائرنگ سے 6 افراد زخمی
- سوڈان؛ فوج کی دارالحکومت میں مارکیٹ پر فضائی کارروائی، 23 افراد ہلاک
ڈالر کے اوپن ریٹ 280 روپے سے بھی تجاوز کر گئے
کراچی: پاکستان کو ایکسٹرنل فنانشل گیپ ختم کرنے کے مالی وسائل نہ ملنے اور قرض رول اوور نہ ہونے سے آئی ایم ایف قرض پروگرام میں تاخیر جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں بدھ کو بھی ڈالر کی پیشقدمی برقرار رہی جس سے ڈالر کے اوپن ریٹ 280روپے سے بھی تجاوز کرگئے۔
حکومت کا ریونیو شارٹ فال پورا کرنے اور آئندہ ہفتے تک قرضوں پر موخر ادائیگیوں کی سہولت حاصل کرنے کا وقت دیے جانے کی اطلاعات پر انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 13پیسے کی کمی سے 278روپے 57پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔
لیکن آئی ایم ایف کے 13ستمبر کے اجلاس سے متعلق ایجنڈے میں بھی پاکستان کا نام شامل نہ ہونے اور نئے قرض پروگرام کی منظوری سے متعلق اضطراب سے مارکیٹ میں ڈیمانڈ بڑھ گئی جس سے ڈالر کی پیشقدمی شروع ہوئی جس کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ مزید 06پیسے کے اضافے سے 278روپے 76پیسے کی سطح پر بند ہوئی ۔
اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی سپلائی کی نسبت ڈیمانڈ بڑھنے سے ڈالر کی قدر 25پیسے کے اضافے سے 280روپے 25پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔
معیشت کو درپیش مالیاتی چیلنجز، آئی ایم ایف قرض پروگرام میں مسلسل تاخیر اور ایکسپورٹرز کی جانب سے اپنی زرمبادلہ میں موصول ہونے والی برآمدی آمدنی بڑھانے کا عمل رکنے سے ذرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں طلب ورسد کا توازن بگڑ گیا ہے جو ڈالر کی نسبت روپیہ کی قدر پر دباو کا باعث بن گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔