- کنٹونمنٹ بورڈ لاہور کو وراثتی اراضی کے انتقال پر ترقیاتی چارجز وصولی سے روک دیا گیا
- آئینی ترامیم پر اتفاق رائے ہو جائے تو ایوان میں پیش کریں گے، خواجہ آصف
- آئین و پارلیمنٹ کی بالادستی پر بات کرسکتے ہیں، عدلیہ پر حملے کی مزاحمت کریں گے، اسد قیصر
- قاتلانہ حملوں سے میرے حوصلے پست نہیں کرسکتے؛ ٹرمپ کا بیان
- انسانی حقوق کی پہلی بنیاد نبی کریمؐ نے اسلام کی پہلی یونیورسٹی مسجد نبوی میں رکھی، مریم نواز
- والدہ پر تشدد کرنے والا ناخلف بیٹا گرفتار
- ڈونلڈ ٹرمپ پر دوسرا قاتلانہ حملہ، ملزم کی تصویر اور وڈیو جاری
- پنجاب کے اسپتالوں میں دل کے مریض بچوں کیلیے مفت علاج و آپریشن کا آغاز
- ہر 5 میں سے ایک 1 فرد بلڈ پریشر بڑھانے والی ادویات لے رہا ہے
- ایران کیساتھ پوری تجارت حوالہ ہنڈی کے تحت ہو رہی ہے، قائمہ کمیٹی اجلاس میں انکشاف
- آئینی ترامیم؛ نواز شریف پی ٹی آئی کیلیے کھودے گئے گڑھے میں خود گرینگے، یاسمین راشد
- مودی کیخلاف احتجاج جرم بن گیا؛ پولیس فائرنگ میں 2 مسلم بھائی شہید،11 زخمی
- تیز آواز میں ڈی جے میوزک کی وجہ سے بھارتی شہری کو برین ہیمریج
- کراچی میں راہ چلتی خواتین سے لوٹ مارکی وارداتوں میں اضافہ
- میلاد النبیﷺ پر قیدیوں کی سزاؤں میں 90 روز کی کمی
- ایشین چیمپیئنز ٹرافی؛ آخری گروپ میچ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان گرما گرمی
- کابینہ کا اجلاس مؤخر؛ آئینی ترامیم آج بھی قومی اسمبلی میں پیش نہ کیے جانے کا امکان
- جب قانون کا ڈرافٹ ہی نہیں دیا تو اتفاق رائے کس چیز پر پیدا کرنا ہے، بیرسٹر گوہر
- دماغی کینسر کا پتہ لگانے کیلئے خون کا ٹیسٹ متعارف
- وفاق اور صوبائی حکومتوں سے سالانہ ترقیاتی پلان کی سمری طلب
گوجرانوالہ میں اسکول میں متعدد کم سن طالبات سے زیادتی کا ہولناک واقعہ
گوجرانوالہ: سرکاری اسکول میں ٹیچر کے شوہر کی جانب سے طالبات سے زیادتی کا انکشاف ہوا۔
واقعہ تھیڑی سانسی میں گورنمنٹ نان فارمل ایجوکیشن اسکول میں پیش آیا۔ ساجدہ نامی خاتون نے محکمہ لٹریسی کے تحت گھر میں اسکول بنا رکھا تھا۔
ساجدہ کے شوہر ملزم عمران نے اسکول کے اندر ایک کمرے میں کینٹین بنا رکھی تھی۔ ملزم مختلف حربوں سے کئی سالوں سے اسکول میں بچیوں کو زیادتی کا نشانہ بنا رہا تھا۔
ملزم نے ویڈیوز بھی بنا رکھی ہیں جس کی وجہ سے متاثرہ بچیاں ڈر کے مارے خاموش رہیں۔ گزشتہ روز ایک بچی نے گھر والوں کو بتایا کہ اسے کئی مرتبہ زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
بچی نے بتایا کہ اسکول میں اس کی دوسری دوستوں کے ساتھ بھی ایسا ہوا ہے۔ متاثرہ بچی کے انکشافات پر والدین نے آپس میں رابطہ کیا اور پھر پولیس کو آگاہ کر دیا۔
پولیس نے ملزم عمران کو گرفتار کر کے پانچ الگ الگ مقدمات درج کر لیے ہیں۔ متاثرہ طالبات کی عمریں گیارہ سے چودہ سال کے درمیان ہیں۔ ملزم نے تفتیش کے دوران جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔
پولیس ترجمان کے مطابق ابتدائی طور پر پانچ طالبات سامنے آئی ہیں خدشہ ہے متاثرہ بچیوں کی تعداد زیادہ ہے۔ واقعے کے بعد پولیس نے اسکول کو بھی تالہ لگا کر بند کر دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔