- کراچی؛ دفعہ 144 کے بعد ریلی نکانے پرمذہبی جماعت اورسول سوسائٹی کے 50 ارکان گرفتار
- پی ٹی آئی کی جانب سے عمران خان سے ملاقات کی باضابطہ درخواست وزارت داخلہ کو موصول
- پاکستان میں اس وقت ممبران اسمبلی و سینیئرز کا اغواء برائے ووٹ ہو رہا، اسد قیصر
- کچے کے علاقے پنجاب پولیس کی کارروائیاں، اب تک 63 خطرناک ڈاکو ہلاک
- ایران نے تمام پروازوں میں ’پیجرز‘ اور ’واکی ٹاکیز‘ پر پابندی لگا دی
- چینی آئی پی پیز پاکستان میں بڑے سرمایہ کار ہیں، وزیر خزانہ
- سندھ حکومت نے چولستان کینال منصوبے کے فیصلے کو مسترد کر دیا
- گورنر پنجاب نے تحریک انصاف والے کام شروع کر دیے ہیں، عظمیٰ بخاری
- فوجی مشق کیمبرین پیٹرول 2024؛ پاکستان ٹیم نے گولڈ میڈل جیت لیا
- وہ عام غلطیاں جو پرفیوم کی خوشبو جلد ختم کردیتی ہیں
- حزب اللہ سے جھڑپ میں 2 اسرائیلی فوجی زخمی؛ تاریخی مسجد شہید
- پاکستان اور امریکی بحریہ کی مشترکہ مشقیں
- مجوزہ آئینی ترامیم پر ایم کیو ایم کو اعتماد میں لیا ہے، تحفظات بھی دور کرینگے، احسن اقبال
- دوسرے اور تیسرے ٹیسٹ کیلیے قومی اسکواڈ کا اعلان، 4 بڑے کھلاڑی ٹیم سے باہر
- کمرے کے درجہ حرارت پر رکھی دانوں کی کریم کینسر کا سبب بن سکتی ہے، رپورٹ
- 7 اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر حملے میں ہمارا کوئی کردار نہیں، ایران
- پی ٹی آئی کا 15 اکتوبر کا احتجاج ملکی استحکام کیلیے خطرہ ہے، مصطفیٰ کمال
- ایس سی او سمٹ؛ روس اور قازقستان کے وفود پاکستان پہنچ گئے
- دوسرا ٹیسٹ؛ بابراعظم، سرفراز احمد کو اسکواڈ سے ریلیز کردیا گیا
- "انگریزی، اردو، پشتو اچھی بولتا ہے تو اسکو کپتان بنا دو"
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخی کا فیصلہ معطل
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیر کی ڈگری سے متعلق درخواست پر ان فیئر مینز کمیٹی سفارشات اور سینڈیکیٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے کراچی یونیورسٹی کو اس حوالے سے مزید اقدامات سے روک دیا۔
جسٹس صلاح الدین پہنود اور جسٹس امجد علی سہتو پر مشتمل بینچ کے روبرو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیر کی ڈگری سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
دراخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ ان فیئر میز کمیٹی اور سینڈیکیٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری غیر مؤثر قرار دی تھی۔
جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیے کہ کس کی ڈگری کا کیس ہے، یونیورسٹی نے اب تک کتنے فیصلے کیے ہیں اس قسم کے؟ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ سینڈیکیٹ نے غیر شفاف طریقے سے فیصلہ کیا گیا ہے۔
جسٹس صلاح الدین پہنور نے استفسار کیا کہ کب کی ڈگری ہے؟ وکیل نے موقف دیا 30 سال پرانی ہے ڈگری۔ جسٹس صلاح الدین پہنور نے استفسار کیا کہ کس کی درخواست پر یہ سب ہوا ہے، کس کی شکایت پر کارروائی کی گئی ہے؟ یہ تو کہے رہے ہیں اسلامیہ لاء کالج نے خط لکھا ہے۔
جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس میں کہا کہ اس کیس سے درخواست گزاروں کا کیا تعلق ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ وکلاء کی جانب سے دائر کی گئی ہے، کراچی یونیورسٹی کو اختیار ہی نہیں ہے۔ صرف جوڈیشل کمیشن ہی کارروائی کرسکتا ہے، سینڈیکیٹ کے ایک ممبر کو پولیس 8 گھنٹے کے لیے اٹھا کر لے گئی تھی۔
جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس دیے کہ یہاں سیاسی باتیں نا کریں، جس کی ڈگری آپ کینسل کر رہے ہیں اس کو بلانا چاہیے، اس بندے کو نوٹس دینا چاہیے۔ جوڈیشل کمیشن میں کوئی بھی درخواست دی جا سکتی ہے وہ چیک کرا لیتے۔
عدالت عالیہ نے ان فیئر مینز کمیٹی سفارشات اور سینڈیکیٹ کا فیصلہ معطل کر دیا اور عدالت نے کراچی یونیورسٹی کو اس حوالے سے مزید اقدامات سے بھی روک دیا۔
عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل سندھ و دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 3 ہفتوں میں تفصیلی جواب طلب کرلیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔