- پنجاب کے 15اضلاع میں انسداد پولیو مہم جاری
- ناگہانی آفات فطرت سے چھیڑ چھاڑ کا نتیجہ
- گنڈاپور کو ہٹایا نہ گیا تو آئینی راستہ اپنا کر صوبے کو بربادی سے بچانا ہوگا، لیگی رہنما
- پارلیمنٹ پر حملے جیسی کارروائی کا ساتھ نہیں دیں گے، پی پی رہنما نوید قمر
- قومی اسمبلی اجلاس؛ پارلیمنٹ ہاؤس سے گرفتاریاں پارلیمان پر حملہ قرار
- اسلام آباد جلسے پر ٹی آئی رہنماؤں کیخلاف دہشتگردی کا مقدمہ
- پشاور؛ علی گنڈاپور نے پارٹی رہنماؤں کو اسلام آباد کی طویل میٹنگ کا احوال بتادیا
- کیویز کیخلاف بھارت میں میزبانی؛ افغان ٹیم کے گلے پڑ گئی
- جعلی پاسپورٹ پرکینیڈا بجھوانے کا معاملہ ، سہولت کار گرفتار
- آل بلوچستان علما و مشائخ کنونشن؛ ملک میں قیام امن کیلیے کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ
- راولپنڈی؛ نوجوان لڑکے سے زیادتی کرنے والا ملزم گرفتار
- شان، بابراعظم کی کپتانی کا مستقبل؛ بورڈ نے بڑا فیصلہ کرلیا
- بلوچستان کی قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں اضافے کیلیے پارلیمنٹرینز کی بیٹھک
- بھارت میں اقلیتوں کومذہبی رسومات کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا ہے، راہول گاندھی
- شانگلہ میں جیپ کھائی میں گرنے سے 4 افراد جاں بحق
- پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاریاں؛ خیبر پختونخوا اسمبلی کا ہنگامی اجلاس آج طلب
- قومی اسمبلی اجلاس جاری، ججز کی تعداد میں اضافے کا بل پیش کیا جائے گا
- گزشتہ شب جو کچھ ہوا وہ بدترین ڈکٹیٹرشپ میں بھی نہیں ہوا، بیرسٹر سیف
- خیبرپختونخوا دہشتگردوں کی جگہ ہے جسے چھپنا ہے وہاں جا کر چھپ جائے، عظمی بخاری
- 2 ویڈیوز نے سوشل میڈیا پر بابراعظم کے مداح کو تقسیم کردیا، مگر کیسے؟
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری منسوخی کا فیصلہ معطل
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیر کی ڈگری سے متعلق درخواست پر ان فیئر مینز کمیٹی سفارشات اور سینڈیکیٹ کا فیصلہ معطل کرتے ہوئے کراچی یونیورسٹی کو اس حوالے سے مزید اقدامات سے روک دیا۔
جسٹس صلاح الدین پہنود اور جسٹس امجد علی سہتو پر مشتمل بینچ کے روبرو اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیر کی ڈگری سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
دراخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ ان فیئر میز کمیٹی اور سینڈیکیٹ نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی ڈگری غیر مؤثر قرار دی تھی۔
جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیے کہ کس کی ڈگری کا کیس ہے، یونیورسٹی نے اب تک کتنے فیصلے کیے ہیں اس قسم کے؟ درخواست گزار کے وکیل نے موقف اپنایا کہ سینڈیکیٹ نے غیر شفاف طریقے سے فیصلہ کیا گیا ہے۔
جسٹس صلاح الدین پہنور نے استفسار کیا کہ کب کی ڈگری ہے؟ وکیل نے موقف دیا 30 سال پرانی ہے ڈگری۔ جسٹس صلاح الدین پہنور نے استفسار کیا کہ کس کی درخواست پر یہ سب ہوا ہے، کس کی شکایت پر کارروائی کی گئی ہے؟ یہ تو کہے رہے ہیں اسلامیہ لاء کالج نے خط لکھا ہے۔
جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس میں کہا کہ اس کیس سے درخواست گزاروں کا کیا تعلق ہے۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف دیا کہ وکلاء کی جانب سے دائر کی گئی ہے، کراچی یونیورسٹی کو اختیار ہی نہیں ہے۔ صرف جوڈیشل کمیشن ہی کارروائی کرسکتا ہے، سینڈیکیٹ کے ایک ممبر کو پولیس 8 گھنٹے کے لیے اٹھا کر لے گئی تھی۔
جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس دیے کہ یہاں سیاسی باتیں نا کریں، جس کی ڈگری آپ کینسل کر رہے ہیں اس کو بلانا چاہیے، اس بندے کو نوٹس دینا چاہیے۔ جوڈیشل کمیشن میں کوئی بھی درخواست دی جا سکتی ہے وہ چیک کرا لیتے۔
عدالت عالیہ نے ان فیئر مینز کمیٹی سفارشات اور سینڈیکیٹ کا فیصلہ معطل کر دیا اور عدالت نے کراچی یونیورسٹی کو اس حوالے سے مزید اقدامات سے بھی روک دیا۔
عدالت نے ڈپٹی اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل سندھ و دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے 3 ہفتوں میں تفصیلی جواب طلب کرلیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔