- شان، بابراعظم کی کپتانی کا مستقبل؛ بورڈ نے بڑا فیصلہ کرلیا
- بلوچستان کی قومی و صوبائی اسمبلی کی نشستوں میں اضافے کیلیے پارلیمنٹرینز کی بیٹھک
- بھارت میں اقلیتوں کومذہبی رسومات کی ادائیگی میں مشکلات کا سامنا ہے، راہول گاندھی
- شانگلہ میں جیپ کھائی میں گرنے سے 4 افراد جاں بحق
- پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاریاں؛ خیبر پختونخوا اسمبلی کا ہنگامی اجلاس آج طلب
- قومی اسمبلی اجلاس جاری، ججز کی تعداد میں اضافے کا بل پیش کیا جائے گا
- گزشتہ شب جو کچھ ہوا وہ بدترین ڈکٹیٹرشپ میں بھی نہیں ہوا، بیرسٹر سیف
- خیبرپختونخوا دہشتگردوں کی جگہ ہے جسے چھپنا ہے وہاں جا کر چھپ جائے، عظمی بخاری
- 2 ویڈیوز نے سوشل میڈیا پر بابراعظم کے مداح کو تقسیم کردیا، مگر کیسے؟
- 24 گھنٹوں میں کروڑوں کی منشیات برآمد، افغان باشندے سمیت 5 ملزمان گرفتار
- 6 برس سے مفرور خطرناک اشتہاری مجرم سعودی عرب سے گرفتار
- پاکستان کو دہشتگرد گروہوں سے پاک کرنے کا وقت آگیا ہے، وزیر داخلہ
- مالی سال کے آغاز ہی سے ملکی برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ
- نیب ترامیم بحالی؛ احتساب عدالت راولپنڈی میں 27 ریفرنسز غیر مؤثر
- بجلی و پانی بندش پر احتجاج؛ کراچی میں ٹریفک کی روانی بری طرح متاثر
- پاکستان چھوڑنے والے افغان باشندوں کی تعداد 7 لاکھ سے متجاوز، سلسلہ جاری
- 10 سال بعد انگلینڈ کے ہوم گراؤنڈ پر سری لنکا کی پہلی فتح
- سپریم کورٹ کا مونال سمیت دیگر ریسٹورنٹس کو ہٹانے کا فیصلہ برقرار، درخواستیں خارج
- سندھ؛ منشیات کی تیاری و کھپت میں استعمال ہونیوالے اشیاء کی فروخت پر پابندی عائد
- کرس ووکس کو اسپن بالنگ کرتے دیکھ کر کمنیٹر کرسی سے گِر گئے، ویڈیو وائرل
'پرامن اجتماع اور امن عامہ بل' کسی سیاسی سرگرمی میں رکاوٹ نہیں ڈالتا، سینٹر عرفان صدیقی
اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیئر رہنما اور سینٹ میں پارلیمانی پارٹی کے قائد سینٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ آج سینیٹ کی طرف سے منظور کردہ پرامن اجتماع اور امن عامہ کا بل کسی طرح بھی پرامن سیاسی سرگرمیوں کے خلاف نہیں ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ یہ قانون پر امن سیاسی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کرتا اور انہیں ضروری سہولیات فراہم کرتا ہے۔ آئین اجتماع کی بے مہار آزادی کو تسلیم نہیں کرتا۔ اس سلسلے میں آرٹیکل 16 بہت واضح ہے۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ اجتماع کی آزادی کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ اسلام آباد کے 25 لاکھ شہریوں کی زندگی اجیرن بنا دی جائے۔ اس قانون کا اطلاق ہر طرح کے اجتماعات پر ہوگا۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد میں بلااجازت جلسے پر قید کی سزا کا بل سینیٹ سے منظور
انہوں نے کہا کہ حالت یہ ہے کہ کوئی نہ کوئی گروہ اچانک اٹھ کرشہر کو یرغمال بنا لیتا ہے، ہمارے یہاں دنیا بھر کے سفارت خانے قائم ہیں، چاروں صوبوں میں ایسے قوانین پہلے سے موجود ہیں جبکہ اسلام آباد میں ایسا کوئی قانون نہیں تھا۔
عرفان صدیقی نے کہا کہ پیپلز پارٹی، ایم کیو ایم، عوامی نیشنل پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی اور متعدد آزاد ارکان نے اس قانون کی حمایت کی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔