- ایس سی او اجلاس؛ اسلام آباد ایئرپورٹ کے قریب تمام ہوٹلز، کاروباری مراکز بند
- اسلام آباد 15اکتوبر احتجاج؛ وزیراعلیٰ کے پی نے اہم اجلاس طلب کرلیا
- عمران خان کی رہائی اور مقدمات کے خاتمے تک احتجاج جاری رہے گا، بیرسٹر سیف
- نوشہرہ؛ رشتے سے انکار پر نوجوان کی فائرنگ سے لڑکی جاں بحق
- پشتون جرگے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا اسمبلی کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
- دنیا میں تنہا ہونے کا تاثر زائل، سفارتی و معاشی لحاظ سے فائدہ ہوگا!!
- کراچی؛ باپ بیٹے کو اغوا اور لوٹ مار کے بعد زخمی کرکے پھینک دیا گیا
- لاہور سے نیوزی لینڈ بھاری مقدار میں منشیات اسمگلنگ کی کوشش ناکام
- لاپتہ امریکی خاتون کی باقیات شارک کے پیٹ سے برآمد
- زیادہ درجہ حرارت حمل کیلئے نقصان دہ قرار
- دو اے آئی روبوٹس کی آپسی چھیڑ چھاڑ وائرل
- کراچی کے مخلتف علاقوں میں بوندا باندی، موسم خوشگوار
- آسٹریلیا کا پاکستان کیخلاف ون ڈے سیریز کیلیے اسکواڈ کا اعلان
- غزہ کے اسکول پر اسرائیل کا حملہ؛ خواتین اور بچوں سمیت 22 پناہ گزین شہید
- کیوں نکالا بابراعظم کو؟
- مسافر ٹرینوں کے دروازے خراب، فیملیاں غیر محفوظ، چوری کی وارداتیں عام
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، ترسیلات زر کا حجم 8.749 ارب ڈالرسے متجاوز
- معاشی آزادی کے لیے حکومتی حجم کم کرنا ضروری
- عدلیہ کے رویے میں تبدیلی کے باوجود آئینی عدالت کیوں ضروری
- لی کیانگ کا دورہ، چینی شہریوں کی سیکیورٹی سرفہرست ایجنڈا
لاپتہ افراد کا مسئلہ حل اور بلوچستان میں قومی ڈائیلاگ شروع کیے جائیں، حافظ نعیم
لاہور: جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم نے بلوچستان میں قومی ڈائیلاگ شروع کرنے اور لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کرنے کا مطالبہ کردیا۔
جماعت اسلامی کے مرکز منصورہ کی جانب سے جاری حافظ نعیم کے بیان میں انہوں نے کہا کہ حکومت لاپتہ افراد کے مسئلے کو فوری حل کر کے بلوچستان کو اُس کے جائز اور بنیادی حقوق فراہم کرے۔
انہوں نے کہا کہ 77برسوں سے طاقت کے ذریعے بلوچستان کے مسائل کا حل ڈھونڈا جا رہا ہے، دہشت گردوں سے نمٹا جائے، لیکن اس کے اسباب کو بھی ڈھونڈنا ہوں گے، محض ڈنڈے کے استعمال سے مسائل حل نہیں ہوتے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ راولپنڈی معاہدے کو 28دن گزر گئے اور اب حکومت کے پاس عملد درآمد کیلیے صرف 17 دن باقی ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ اصل لاگت کا تعین کر کے پورے ملک میں بجلی کا یکساں ٹیرف نافذ کیا جائے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ حکومت کو معاہدہ پر عمل درآمد کے لیے مجبور کریں گے، ہڑتالوں، لانگ مارچ، دھرنا سمیت پرامن احتجاج کے تمام آپشنز استعمال کر سکتے ہیں۔ امیر جماعت اسلامی نے اسلام آباد میں چوتھی مرتبہ بلدیاتی انتخابات منسوخ کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارالحکومت کے عوام کو ساتھ ملا کر بلدیاتی انتخابات کے لیے تحریک چلائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔