- رحیم یار خان کچے میں پولیس آپریشن، سابق ایس ایچ او تھانہ ماچھکہ کی شہادت میں ملوث دو ڈاکو ہلاک
- کراچی؛ شیر شاہ پل کے قریب سی ٹی ڈی کا مبینہ مقابلہ، دو دہشت گرد ہلاک، چھیپا حکام
- اسلام آباد؛ چائنہ چوک میں تاحال کارکنان موجود، مظاہرین کے خلاف آپریشن کرنے کا فیصلہ
- کراچی؛ جائیداد کے تنازع پر فائرنگ سے پولیس اہلکار قتل، ملزم زخمی حالت میں گرفتار
- ممنوعہ اورمضر صحت اسمگل شدہ17ٹن چائنیز نمک پکڑا گیا
- گورنر سندھ نے شیخ فارق کو گولڈ میڈل جبکہ دیگر شخصیات کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دی
- IMFپروگرام پروفاق اورصوبوں کوایک پیج پرآناہوگا، شہبازرانا
- سپریم کورٹ: PTIپارٹی الیکشن نظرثانی کیس11اکتوبر کو مقرر
- بحریہ ٹاؤن کراچی میں منفرد تفریح پروجیکٹ دی موسٹ کروکڈ اسٹریٹ کا افتتاح ہوگیا
- کراچی کے علاقے لانڈھی میں فائرنگ سے شخص زخمی
- کراچی؛ پی ٹی آئی کے 8 کارکن انصاف ہاوس شاہراہ فیصل سے حراست میں لے کر تھانے منتقل
- غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ کارروائیاں، 79 فیصد مساجد، 3 چرچ تباہ
- ڈاکٹر ذاکر نائیک کا گورنر ہاؤس کراچی میں ’’زندگی کا مقصد‘‘ موضوع پر خطاب
- فرانسیسی صدر کا اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی روکنے کا مطالبہ، نیتن یاہو کی تنقید
- پاکستانی بیوپاریوں نے کھجور کی روایتی لذت کو نئے انداز میں متعارف کرادیا
- کراچی: اساتذہ کے عالمی دن کے موقع پر تقریب کا انعقاد
- پنجاب میں 8 اکتوبر تک بارش کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے، محکمہ موسمیات
- کراچی: ڈاکوؤں نے لاکھوں روپے مالیت کا 90 من دودھ سے لدا ٹرک چھین لیا
- پی ٹی آئی جلسے کی آڑ میں دہشت گردوں کو پنجاب منتقل کرتی ہے، گورنر کے پی
- اسرائیل صرف طاقت کی زبان سمجھتا ہے، ایران
انسانی جسم میں داخل ہوکر علاج کرنے والے نینو بوٹس ایجاد
ایڈنبرا: سائنس دانوں نے ایسے خردبینی روبوٹ بنائے ہیں جن کو جتھے کے طور پر رہنمائی کرتے ہوئے بطور علاج استعمال کیا جاسکتا ہے۔
سائنس دانوں کی ایک ٹیم نے خون جم جانے کے لیے استعمال کی جانے والی ادویات سے مخصوص درجہ حرارت میں پگھل نے والی ایک پرت میں بند مقناطیسی نینو روبوٹ بنائے ہیں جو طب کے میدان میں نئی راہیں کھول سکتے ہیں۔
یونیورسٹی آف ایڈنبرا کے اسکول آف انجینئرنگ کی شریک رہنمائی میں کی جانے والی تحقیق میں محققین نے بتایا کہ یہ ٹیکنالوجی انیوریسمز کے سبب دماغ میں رسنے والے خون کے علاج کے طور پر استعمال کی جاسکتی ہے۔ اس کیفیت کی وجہ سے دنیا بھر میں سالانہ تقریباً 5 لاکھ افراد کی موت واقع ہوتی ہے۔
تحقیق میں سائنس دانوں نے اربوں بوٹس خون کی شریانوں میں داخل کیے اور ان کو باہر سے مقناطیس اور میڈیکل امیجنگ استعمال کرتے ہوئے انیوریسمز کے مقام تک لے کر گئے۔ داخل کیے گئے ہر بوٹ کا سائز ریڈ بلڈ سیلز کے بیسویں حصے کے برابر تھا۔
خردبینی بوٹس کے مطلوبہ مقام تک پہنچنے کے بعد محققین نے مقناطیس کا استعمال کرتے ہوئے ان کو جتھا بنایا اور ان کی پرت کو پگھلانے کے لیے ان کا درجہ حرارت بڑھایا تاکہ مخصوص مقام پر دوا کو خارج کیا جاسکے جہاں وہ خون کے رسنے سے روک سکے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔