- ایکس اکاؤنٹ پوسٹ پر عمران خان کے خلاف بغاوت پر اکسانے کا مقدمہ درج
- لاہور؛ سوتیلی ماں کے مبینہ تشدد سے 8 سالہ بچی جاں بحق
- ایک ہی گھر سے چوتھا جنازہ، وادی نیلم حادثے میں زخمی خاتون انتقال کرگئیں
- وفاقی حکومت کا صوبائی حکومتوں کو دیے گئے قرضوں پر 17.84 تک شرح سود کا اعلان
- ایک ہفتے تک کراچی میں بارش کا امکان نہیں، محکمہ موسمیات
- زمین کے گرد آنے والا ’دوسرا چھوٹا چاند‘
- پشاور؛ مشتعل مظاہرین کا گرڈ اسٹیشن پر پتھراؤ کے بعد قبضہ
- عدالتی اصلاحتی ترامیم، چیف جسٹس کی تقرری آرمی چیف کی طرح ہوگی
- خاتون پولیو ورکر پر تشدد، چکلالہ کنٹونمنٹ بورڈ عملے کے خلاف مقدمہ درج
- وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے نئے معاونین خصوصی کو قلمدان تفویض
- شرح سود میں کمی ناکافی، معیشت کی ترقی میں بجلی کی قیمت رکاوٹ ہے، تاجر رہنما
- ٹویٹر پر دھمکی آمیز پوسٹ، عمران خان کا ایف آئی اے ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے انکار
- مجھے تھکا ہوا نظام تعلیم ملا ہے، صوبائی وزیر
- غیر معمولی سائنسی تجربات کو ’اگ نوبل انعام‘ سے نواز دیا گیا
- قومی بچت کی اسکیموں پر شرح منافع میں کمی کا اعلان
- حیدرآباد؛ ڈاکوؤں نے پولیو ٹیم کو لوٹ لیا
- منکی پاکس کی روک تھام کیلیے اقدامات مزید سخت کردیے گئے
- بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی سے توشہ خانہ 2 کیس کی تحقیقات کیلئے ٹیم تشکیل
- سویڈن کی تارکین وطن کو انوکھی پیشکش؛ ایک کروڑ روپے لو اور ملک چھوڑ دو
- مستقبل کی معیشت ٹیکنالوجی پر منحصر ہے، احسن اقبال
کراچی میں ناگوار بدبو کی وجہ سامنے آگئی
کراچی: شہر کے ساحلی علاقوں سمیت دیگر میں مون سون بارشوں اور سمندری طغیانی کے سبب گلنے سڑنے کے بعد آبی پودے فائٹو پلانکٹن کی عجیب و ناگوار بو محسوس کی جانے لگی۔
شہر کے ساحلی علاقوں ہاکس بے، سینڈز پٹ، ٹرٹل بیچ، ابراہیم حیدری، ریڑھی گوٹھ، کیماڑی، شمس پیر، ککا پیر سمیت دیگر ساحلی علاقوں جبکہ شہر کے سمندرکے قرب وجوار کے چند علاقوں میں عجیب و ناگوار بو محسوس کی جانے لگی۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف (پاکستان) کے تکنیکی مشیر محمد معظم خان کے مطابق محسوس کی جانے والی بدبو آبی پودوں کی وجہ سے آرہی ہے۔ آبی پودے فائٹو پلانکٹن کی وجہ سے یہ بدبو محسوس ہوتی ہے۔ ہرسال بڑی تعداد میں یہ پودے زیر آب اگتے ہیں،انکے مرنے یا سڑنے کی وجہ سے بدبو محسوس کی جاتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ سلسلہ ہر سال مون سون کے خاتمے کے فوری بعد ہوتا ہے۔ مون سون کے بعد شہر میں ہواؤں کی سمت بھی کچھ تبدیل ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے یہ مخصوص بو ہوا کے دوش پر شہر کے مختلف علاقوں میں محسوس کی جاتی ہے۔ جس میں بعد ازاں بتدریج کمی ہوتی ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ فائٹو پلانکٹن سطح آب پر پھیلے آبی پودوں کی طرح زمین کے پھیپھڑوں کا کام کرتا ہے۔ زمین پر موجود آکسیجن کی زیادہ مقدار سمندروں کی گہرائیوں میں پائے جانے والے یہ خردبینی پودے مہیا کرتے ہیں جنھیں عرف عام میں فائٹوپلانکٹن کہا جاتا ہے،جو سمندر کے کھارے پانی کے ذخائر کے علاوہ دریاوں اور آب گاہوں میں بھی پائے جاتے ہیں۔ یہ حجم کے اعتبار سےاتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ انسانی مشاہدے کے دوران آسانی سے دکھائی نہیں دیتے،البتہ ایک ہی مقام پر اگر ان آبی پودوں کی کثیر تعداد موجود ہو تو پھر اس جگہ پر سبزے کی موجودگی کا احساس ہوتا ہے۔
یہ خردبینی پودے سورج کی روشنی اور پانی کی موجودگی میں اپنی خوراک خود تیار کرتے ہیں اور اس عمل کے دوران آکسیجن گیس خارج کرتے ہیں۔ کرۂ ارض میں پائی جانے والی آکسیجن کی کُل مقدار کا دو تہائی ان سے حاصل ہوتا ہے۔
آکسیجن کی پیداوار کا اہم ترین ذریعہ ہونے کی حیثیت سے یہ خردبینی جان دار عالمی غذائی چین کا بے حد اہم اور کلیدی حصہ ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔