- کراچی؛ کورنگی کے علاقے عوامی کالونی میں دو گروپوں میں تصادم، فائرنگ سے 6 افراد زخمی
- سوڈان؛ فوج کا دارالحکومت میں مارکیٹ پر فضائی کارروائی، 23 افراد ہلاک
- اسلام آباد سے لاہور آنے والی ٹرین کو حادثہ، مسافر بوگی ایک طرف جھک گئی
- حزب اللہ کا اسرائیلی فوجی اڈے پر ڈرون حملہ، تین افراد ہلاک، 67 زخمی
- اقوام متحدہ کے امن مشن پر حملے ناقابل قبول ہیں، اٹلی کا اسرائیلی وزیراعظم کا پیغام
- فخر زمان کی بابراعظم کو ڈراپ کرنے کے فیصلے پر شدید تنقید
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: آسٹریلیا بھارت کو ہراکر سیمی فائنل میں پہنچ گیا
- امریکا کا اسرائیل کو ایڈوانس اینٹی میزائل سسٹم فراہم کرنے کا اعلان
- پنجاب یونیورسٹی کے ہاسٹل میں طالبہ نے خودکشی کرلی
- کراچی؛ شیر شاہ کے قریب ٹریفک حادثے میں ایک خاتون جاں بحق، 5 افراد زخمی
- غزہ کے 27 طلباء میڈیکل تعلیم کیلئے مصر سے پاکستان پہنچ گئے
- کراچی میں دونوں مظاہرے سیاسی تنظیموں کی ایما پر کیے گیے، صوبائی وزیر داخلہ
- سیالکوٹ؛ قتل کے مقدمے میں جعل سازی پر پولیس افسر کے خلاف مقدمہ
- روحیل نذیر اور معاذ صداقت پاکستان شاہینز کے 15 رکنی اسکواڈ میں شامل
- بحیرۂ عرب میں موجود ہوا کے کم دباؤ کا کراچی سے فاصلہ مزید بڑھ گیا
- ایس سی او سربراہی اجلاس میں شرکت کیلئے وفود کی آمد کا سلسلہ شروع
- کراچی میں بریسٹ کینسر کی تشخیص اور علاج کے حوالے سے پنک ٹوبر مہم کا انعقاد
- کوئٹہ؛ گھریلو ناچاقی پر بھائی کے ہاتھوں بہن قتل، ملزم گرفتار
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: انگلینڈ نے اسکاٹ لینڈ کو 10 وکٹوں سے ہرادیا
- داعش کیلیے جاسوسی پر امریکی فوجی کو 14 سال قید
کراچی میں ناگوار بدبو کی وجہ سامنے آگئی
کراچی: شہر کے ساحلی علاقوں سمیت دیگر میں مون سون بارشوں اور سمندری طغیانی کے سبب گلنے سڑنے کے بعد آبی پودے فائٹو پلانکٹن کی عجیب و ناگوار بو محسوس کی جانے لگی۔
شہر کے ساحلی علاقوں ہاکس بے، سینڈز پٹ، ٹرٹل بیچ، ابراہیم حیدری، ریڑھی گوٹھ، کیماڑی، شمس پیر، ککا پیر سمیت دیگر ساحلی علاقوں جبکہ شہر کے سمندرکے قرب وجوار کے چند علاقوں میں عجیب و ناگوار بو محسوس کی جانے لگی۔
ڈبلیو ڈبلیو ایف (پاکستان) کے تکنیکی مشیر محمد معظم خان کے مطابق محسوس کی جانے والی بدبو آبی پودوں کی وجہ سے آرہی ہے۔ آبی پودے فائٹو پلانکٹن کی وجہ سے یہ بدبو محسوس ہوتی ہے۔ ہرسال بڑی تعداد میں یہ پودے زیر آب اگتے ہیں،انکے مرنے یا سڑنے کی وجہ سے بدبو محسوس کی جاتی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ سلسلہ ہر سال مون سون کے خاتمے کے فوری بعد ہوتا ہے۔ مون سون کے بعد شہر میں ہواؤں کی سمت بھی کچھ تبدیل ہوتی ہے۔ جس کی وجہ سے یہ مخصوص بو ہوا کے دوش پر شہر کے مختلف علاقوں میں محسوس کی جاتی ہے۔ جس میں بعد ازاں بتدریج کمی ہوتی ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ فائٹو پلانکٹن سطح آب پر پھیلے آبی پودوں کی طرح زمین کے پھیپھڑوں کا کام کرتا ہے۔ زمین پر موجود آکسیجن کی زیادہ مقدار سمندروں کی گہرائیوں میں پائے جانے والے یہ خردبینی پودے مہیا کرتے ہیں جنھیں عرف عام میں فائٹوپلانکٹن کہا جاتا ہے،جو سمندر کے کھارے پانی کے ذخائر کے علاوہ دریاوں اور آب گاہوں میں بھی پائے جاتے ہیں۔ یہ حجم کے اعتبار سےاتنے چھوٹے ہوتے ہیں کہ انسانی مشاہدے کے دوران آسانی سے دکھائی نہیں دیتے،البتہ ایک ہی مقام پر اگر ان آبی پودوں کی کثیر تعداد موجود ہو تو پھر اس جگہ پر سبزے کی موجودگی کا احساس ہوتا ہے۔
یہ خردبینی پودے سورج کی روشنی اور پانی کی موجودگی میں اپنی خوراک خود تیار کرتے ہیں اور اس عمل کے دوران آکسیجن گیس خارج کرتے ہیں۔ کرۂ ارض میں پائی جانے والی آکسیجن کی کُل مقدار کا دو تہائی ان سے حاصل ہوتا ہے۔
آکسیجن کی پیداوار کا اہم ترین ذریعہ ہونے کی حیثیت سے یہ خردبینی جان دار عالمی غذائی چین کا بے حد اہم اور کلیدی حصہ ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔