- پاکستان میں آن لائن،ڈیجیٹل مالی لین دین میں اضافہ
- وفاق نے 18 ویں ترمیم پرعمل شروع کردیا، ساری وزارتیں ختم کردیں، وزیراعلیٰ سندھ
- 2024 کا نوبل امن انعام ؛ جاپان کی انسدادِ جوہری بم کی تنظیم کے نام
- عمران خان کی بہن سے ملاقات پر پابندی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پیٹرول پمپس، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا منافع مزید بڑھانے کی سمری تیار
- الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر لیگل وِنگ سے رائے طلب کرلی
- اراکین پارلیمنٹ کو اثاثوں کے گوشوارے جمع کرانے کیلیے حتمی تاریخ دیدی گئی
- پی ٹی سی ایل نے پاکستان میں اب تک کا تیز ترین انٹرنیٹ لانچ کردیا
- اربوں کا فراڈ؛ معروف بلڈر، اہلیہ اور ایس بی سی اے کے افسران گرفتار
- کے پی کے گرفتار سرکاری ملازمین کی رہائی کے لیے ہائیکورٹ میں درخواست
- نمبرز پورے ہیں تاہم حکومت تمام جماعتوں سے مشاورت چاہتی ہے، بلاول بھٹوزرداری
- کے پی ہاؤس ڈی سیل نہ کرنے پر ڈائریکٹر سی ڈی اے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست
- آئینی ترامیم پر مشاورت؛ قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ختم، ڈیڈلاک برقرار
- ضلع کچھی میں سی ٹی ڈی کی کارروئی، فتنتہ الخوارج کے 3دہشتگرد ہلاک
- پی سی بی نے نئی سلیکشن کمیٹی تشکیل دیدی
- انتظار پنجوتھہ کہاں ہیں کچھ پتا نہیں چلا، اسلام آباد پولیس کا عدالت میں بیان
- بچوں کے جائیداد کیلئے تشدد پر والدین کی پانی کے ٹینک میں کود کر خودکشی
- آئینی ترامیم پر اتفاق رائے کب تک ہوگا کچھ نہیں کہہ سکتے، فضل الرحمان
- کراچی کے جنوب مشرق میں ہوا کا کم دباؤ؛ ساحلی علاقہ متاثرہونے کا امکان نہیں
- شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے ہٹائے جانے کا امکان
تیل کی قیمتیں گرنے سے پاکستانی معیشت کو فائدہ ہوگا، جے ایس گلوبل رپورٹ
کراچی: عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں 20 فیصد تک ہونے والی کمی کے باعث پاکستان کے تیل کے درآمدی بل میں بھی خاطر خواہ کمی واقع ہوگی اور جس سے نہ صرف زرمبادلہ کے ذخائر کو استحکام ملے گا بلکہ بروقت بین الاقوامی ادائیگیوں میں مدد ملے گی جس کے مثبت اثرات جلد معیشت پر بھی اثر انداز ہوں گے۔
اس بات کا اظہار جہانگیر صدیقی گلوبل کی جانب سے اس حوالے سے شائع کی گئی ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ جے ایس گلوبل کے مطابق عالمی مارکیٹ میں خام تیل کی قیمتوں میں 20 فیصد کمی ہوئی ہے اور خام تیل کی قیمت فی بیرل 72 ڈالر کی سطح پر آگئی ہے جبکہ پانچ ماہ قبل اپریل 2024 میں خام تیل کی قیمت 91 ڈالر 17 سینٹ فی بیرل تھی یعنی اب تک اس میں 20 فیصد گراوٹ آچکی ہے۔
عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں کے گرنے کی وجہ سے حکومت پاکستان کو موقع ملا اور اس نے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکس یعنی پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی میں مزید دس روپے کا اضافہ کرتے ہوئے اسے 70 روپے فی لیٹر کردیا تاکہ رواں مالی سال کے دوران ایک کھرب 28 ارب روپے محصولات کا ہدف حاصل کرنے میں سہولت ہوسکے۔
جے ایس گلوبل کی ہیڈ آف ریسرچ امبرین سورانی کے مطابق خام تیل کی فی بیرل قیمتوں میں پانچ ڈالر کمی کے نتیجے میں پاکستان کے سالانہ تیل کے درآمدی بل میں 90 کروڑ ڈالر کی کمی واقع ہوتی ہے جس کے نتیجے میں افراط زر میں 35 بنیادی پوائنٹس مزید گھٹتے ہیں اور اس کے نتیجے میں حکومت کو پی ایل ڈی میں مزید اضافے کی گنجائش ملتی ہے تاکہ مالیاتی توازن برقرار رکھ سکے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ رواں کھاتوں کے خسارے میں جو کمی واقع ہوئی ہے اور اگست کے دوران یہ گزشتہ گیارہ ماہ کی کم ترین سطح پر ہے جبکہ رواں مالی سال کے ابتدائی دو ماہ کے دوران بھی اس میں 4 فیصد کی کمی نظر آتی ہے تو اس کی بنیادی وجوہ میں بنیادی درآمدات کو ترجیح دینا اور موجودہ معاشی صورت حال کے باعث طلب میں کمی بھی ہے۔
اپنی رپورٹ میں امبرین سورانی کا کہنا تھا کہ تیل کی درآمدی بل میں کمی کی وجہ سے جاری کھاتوں کا خسارے میں کمی کا تخمینہ 80 کروڑ ڈالر لگایا گیا ہے جو کہ مجموعی قومی پیداوار کا صفر اعشاریہ 2 فیصد بنتا ہے جبکہ اس سے 90 کروڑ ڈالر سالانہ کی بچت بھی ہوگی جو کہ مرکزی بینک کے باعث زرمبادلہ کے ذخائر کا تقریبا 10 فیصد بنتا ہے جو اس وقت 9 ارب 40 کروڑ ڈالر کی سطح پر ہے۔
رپورٹ کے مطابق برآمدی بل میں کمی اور زرمبادلہ کے ذخائر میں استحکام کے نتیجے میں حکومت کے پاس اگلے دو ماہ تک اشیا کی درآمدات کی سہولت حاصل رہے گی۔ رپورٹ میں امبرین سورانی کا کہنا ہے کہ امید ہے کہ رواں مالی سال 2025 کے دوران افراط زر کی شرح 9 فیصد کے آس پاس رہے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔