- ہاکس بے سینڈزپٹ کے ساحل پر سمندر میں نہانے والا نوجوان ڈوب کر جاں بحق
- کراچی میں کل سے گرمی بڑھنے کا امکان
- اوشین گیٹ کمپنی کی آبدوز ’ٹائٹن‘ سے بھیجا گیا آخری پیغام کیا تھا؟
- جن ترامیم پر اتفاق ہوا وہ اکتوبر کے پہلے ہفتے میں منظور ہوسکتی ہیں، رانا ثنا
- رائیونڈ؛ کمسن بچی کھلے مین ہول میں گر کر جان کی بازی ہار گئی
- پی ٹی آئی کو آئینی ترامیم پر کوئی اعتراض نہیں وہ دسمبر تک وقت چاہتے ہیں، خواجہ آصف
- ڈانٹ ڈپٹ پر 13 سالہ بچے نے فائرنگ کرکے والد اور بھائی کو قتل کردیا، بہن زخمی
- مجوزہ آئینی ترمیم؛ سپریم کورٹ بارنے آل پاکستان وکلا نمائندہ اجلاس طلب کرلیا
- وہ وقت دور نہیں جب فلسطین اور کشمیر کے مسلمان آزاد ہوں گے، وزیراعظم
- بلوچستان میں 2 ہزار سے زائد غیرحاضر اساتذہ کیخلاف کارروائی کا آغاز
- ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ کرنے والا ملزم عدالت میں پیش
- گورنر پنجاب نے یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کے لیے شارٹ لسٹ امیدواروں کے انٹرویوز کیے
- روس کے ڈپٹی وزیراعظم کل دو روزہ دورے پر پاکستان پہنچیں گے
- راولپنڈی میں کیش چھینے والا تین رکنی گینگ گرفتار
- غیر ملکی سرمایہ کاری میں رکاوٹ بننے والے کرپٹ ایف بی آر افسران کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- بھارت پانچویں مرتبہ ایشین ہاکی چیمپئن بن گیا
- حکومت کا ٹیکس مقدمات تیزی سے نمٹانے کا فیصلہ
- پشاور: پراسیکیوشن افسران کا احتجاج، عدالتی بائیکاٹ کا اعلان
- کانگریس کے جموں کشمیر کی حیثیت کی بحالی کے وعدے پر مودی سرکار تلملا گئی
- وزیراعلیٰ کے پی کی دعوت پر آئے افغان قونصل جنرل کی سفارتی آداب کی سنگین خلاف ورزی
کئی نیب ترامیم کے معمار عمران نیازی خود تھے، درخواست نیک نیتی سے دائر نہیں کی، سپریم کورٹ
اسلام آباد: سپریم کورٹ نے نیب ترامیم سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔ چیف جسٹس کے تحریر کیے گئے متفقہ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نیب قانون سابق آرمی چیف پرویز مشرف نے زبردستی اقتدار میں آنے کے 34 دن بعد بنایا۔
عدالتی فیصلے میں کہا گیا کہ پرویز مشرف نے آئینی جمہوری آرڈر کو باہر پھینکا اور اپنے لیے قانون سازی کی۔ پرویز مشرف نے اعلیٰ عدلیہ کے ان ججز کو ہٹایا جنہوں نے غیر آئینی اقدام کی توسیع نہیں کی۔
مشرف دور میں بنائے گئے قانون کے دیباچہ میں لکھا گیا کہ نیب قانون کا مقصد کرپشن کا سدباب ہے۔ جن سیاستدانوں یا سیاسی جماعتوں نے پرویز مشرف کو جوائن کیا انہیں بری کردیا گیا۔ نیب قانون کا اصل مقصد سیاستدانوں کو سیاسی انتقام یا یا سیاسی انجینئرنگ تھا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں مزید کہا کہ سپریم کورٹ کو قانون سازی کو جلد ختم کرنے کے بجائے اس کو بحال رکھنے کی کوشش کرنی چاہیے۔ اگر کسی قانون کی دو تشریحات ہوں تو قانون کے حق میں آنے والی تشریح کو تسلیم کیا جائے گا۔
سپریم کورٹ نے قرار دیا کہ درخواست اور سپریم کورٹ کا فیصلہ آئین کے مطابق نہیں۔ موجودہ مقدمے میں بھی ترامیم غیر آئینی ہونے کے حوالے سے ہم قائل نہیں ہو سکے۔ان ترامیم میں سے بہت سی ترامیم کے معمار عمران نیازی خود تھے۔ بانی پی ٹی آئی نے نیک نیتی سے درخواست دائر نہیں کی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔