- بلدیہ نیول کالونی میں 3 منزلہ عمارت کی چھت سے گر کر خاتون جاں بحق
- کراچی میں ٹریفک حادثات سے خاتون سمیت 3 افراد جاں بحق
- اہم آئینی ترامیم کیلیے ’فضل الرحمان بھی راضی‘، حکومت کا نمبرز پورے ہونے کا دعوی
- کوئٹہ؛ کانگو وائرس سے متاثرہ ایک اور مریض انتقال کرگیا
- ایپل اسمارٹ واچ سیریز 10 متعارف کرا دی گئی
- ساہیوال؛ باپ نے معمولی تکرار پر بیٹے کو کلہاڑی کے وار سے قتل کردیا
- اگست میں ترسیلات زر کی مد میں 2.9 ارب ڈالر موصول
- راولپنڈی؛ تھانہ روات سے 24 مقدمات کا ریکارڈ چرانے پر تفتیشی افسران کے خلاف مقدمہ درج
- جعلی حکومت اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے، بیرسٹر سیف
- پنجاب حکومت کی مفتی عبدالقوی کو نمبر پلیٹ اسکیم کا سفیر مقرر کرنے کی تردید
- ملک کو نقصان پہنچانے والی محاذ آرائی کی سیاست کے خلاف ہیں، صدرمملکت
- آئندہ اس نے ایسی بکواس کی تو... سینیٹر افنان اللہ کی علی امین گنڈاپور کو وارننگ
- اولی پوپ نے ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کا منفرد ریکارڈ بنادیا
- وادی نیلم میں ’ڈرائیور کی غفلت‘ سے گاڑی کو حادثہ، کراچی کا نوجوان اور 2 بچے جاں بحق
- سڑک کنارے اسٹال لگانے والا معذورشخص ارب پتی بن گیا
- جامعہ کراچی میں اساتذہ و ملازمین کا تنخواہوں کی عدم ادائیگی پر احتجاجی مظاہرہ
- پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹرگوہر، شیر افضل مروت اور شعیب شاہین گرفتار
- پی آئی اے نے پاکستان ٹریول مارٹ کے ساتھ سیاحتی ایم او یو پر دستخط کردیے
- کمپنی کے دباؤ پر 104 دن تک مسلسل نوکری پر جانیوالا ملازم ہلاک
- پاک فوج سے اظہار یکجہتی کیلئے نوجوان کا دیپالپور سے راولپنڈی پیدل سفر
سندھ ہائیکورٹ نے 183 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے نوٹیفکیشن پرعملدرآمد روک دیا
کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیے 183 ڈبل کیبن گاڑیوں کی خریداری کے نوٹیفیکیشن پر عمل درآمد روکتے ہوئے فریقین سے جواب طلب کرلیا۔
جسٹس صلاح الدین پہنور اور جسٹس امجد علی سہتو پر مشتمل سندھ ہائی کورٹ کے بینچ کے روبرو حکومت سندھ کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنرز کے لیئے 138 ڈبل کیبنز خریدنے کے فیصلے کیخلاف جماعت اسلامی کے رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق اور دیگر کی درخواست پر سماعت ہوئی۔
مزید پڑھیں: سندھ حکومت کا اسسٹنٹ کمشنرز کیلیے 138 لگژری ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے کا فیصلہ
درخواست گزاروں کے وکیل عثمان فاروق ایڈوکیٹ نے موقف دیا کہ حکومت سندھ کی جانب سے بیوروکریسی کیلیے 138 بڑی گاڑیاں خریدی جارہی ہیں۔ ان گاڑیوں کی خریداری کے لیے تقریباً 2 ارب روپے کے اخراجات ہوں گے۔ 3 ستمبر کو اس سلسلے میں نوٹیفکیشن جاری کیا جاچکا ہے۔ یہ گاڑیاں عوام کے ادا کردہ ٹیکسوں سے خریدی جائیں گی۔ اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق ملک میں انفلیشن کی شرح 28 فیصد سے زیادہ ہے۔ صوبے میں عوام کو صحت اور تعلیم کی بنیادی سہولیات میسر نہیں۔ عوام کے ٹیکس کے پیسے کو عوام کی بہبود کیلیے استعمال کرنا چاہئے۔ بیوروکریسی کیلیے ڈبل کیبن گاڑیاں خریدنے سے عوام کا کوئی فائدہ نہیں۔ اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے یہ عوامی پیسے کا بیجا استعمال ہے۔
درخواست گزار نے عدالت سے استدعا کی کہ 3 ستمبر کے گاڑیاں خریدنے سے متعلق نوٹیفکیشن کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دیا جائے۔ عدالتی فیصلے تک نوٹیفکیشن پر عملدرآمد معطل کیا جائے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔