الیکشن کمیشن اپنے شفافیت اور احتساب کے نظام کو بہتر بنائے پِلڈاٹ

گزشتہ 15 برس کے دوران اسٹریٹیجک منصوبہ بندی میں الیکشن کمیشن کی مسلسل کوششوں کو سراہا جانا چاہیے، رپورٹ


ویب ڈیسک September 06, 2024
(فوٹو: فائل)

پاکستان انسٹیٹیوٹ آف لیجسلیٹیو ڈیولپمنٹ اینڈ ٹرانسپیرنسی (پلڈاٹ) نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن اپنے شفافیت اور احتساب کے نظام کو بہتر بنائے۔


پلڈاٹ نےالیکشن کمیشن آف پاکستان کے تیسرے اسٹریٹیجک منصوبے 2019ء تا 2023ء پر عملدرآمد سے متعلق اپنی تازہ ترین رپورٹ جاری کر دی ، جس میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان اسٹریٹیجک منصوبے پر عمل درآمد میں شفافیت کو بہتر بنائے۔ انتخابی اداروں میں اعتماد کی بحالی کے لیے شفافیت ناگزیر ہے۔


رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن اپنے شفافیت اور احتساب کے ادارہ جاتی نظام کو بہتر بنائے۔ اس کے علاوہ پلڈاٹ نے سالانہ رپورٹس کے تاخیر سے اجرا اور چوتھے اسٹریٹیجک منصوبے 2024ء تا 2028ء کے تاخیر سے آغاز کے حوالے سے بھی خدشات کا اظہار کیا ہے۔


پلڈاٹ کا کہناہ ے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کا تیسرا اسٹریٹیجک منصوبہ اسٹریٹیجک ستونوں پر مشتمل ہے۔ منصوبے کو 30 اہداف اور 92 اسٹریٹیجک اقدامات میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اس کے بعد ان اقدامات کو کل 111 جانچ کے معیاروں میں تقسیم کیا گیا جو مخصوص اہداف پر مشتمل ہیں اوران اہداف کی تکمیل کے لیے ایک خاص وقت بھی مقرر کیا گیاہے۔


اسٹریٹیجک منصوبے میں داخلی وخارجی دونوں قسم کے اقدامات پر توجہ دی گئی ہے۔ داخلی اقدامات میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے اپنے تنظیمی ڈھانچے پر زور دیا گیا جب کہ خارجی اقدامات میں انتخابی انتظامات اور شراکت داروں کے ساتھ تعلقات بنانے پر زور دیا گیا ہے۔


رپورٹ کے مطابق گزشتہ 15 برس کے دوران اسٹریٹیجک منصوبہ بندی میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کی مسلسل کوششوں کو سراہا جانا چاہیے، تاہم اس پر عمل درآمد کے حوالے سے نگرانی اور رپورٹنگ کی خامی کو دور کرنے کی بھی ضرورت ہے۔


پلڈاٹ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن نے اپنی پیش رفت شیئر کی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ مجموعی طور پر 88 فیصد پیش رفت ہوئی جبکہ انفرادی ستونوں پر پیش رفت 69 فیصد سے 95 فیصد تک رہی، تاہم پلڈاٹ کے ساتھ جو مواد شیئر کیا گیا وہ تفصیلی پیش رفت رپورٹس پر مشتمل نہیں تھا۔ الیکشن کمیشن نے اسٹریٹیجک منصوبے میں اہم وعدے کیے تھے ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں