- ایف بی آر تنظیم نو،ممبرزآئی ٹی و ڈیجیٹل اقدامات کے عہدے ضم
- حکومت کا کمرشل بینک سے مہنگا قرض نہ لینے کا فیصلہ
- ڈاکٹر ذاکر نائیک گورنر ہاؤس کراچی میں آج لیکچر دیں گے
- حماس نے تل ابیب میں 7 صیہونیوں کو ہلاک کرنے کی ذمہ داری قبول کرلی
- کراچی: ٹریفک حادثے میں راہگیر جاں بحق
- آئی سی سی: سری لنکن اسپنر پر ایک سال کی پابندی عائد
- سی آئی اے کی چین، ایران، شمالی کوریا میں مخبروں کی آن لائن بھرتی کی مہم شروع
- سری لنکا سے شکست پر ٹم ساؤتھی نیوزی لینڈ کی ٹیسٹ کپتانی سے مستعفی
- وفاقی جامعہ اردو، اساتذہ و ملازمین کے احتجاج کا دائرہ وسیع
- ڈیرہ مراد جمالی جیل کے قریب قیدیوں کی وین پر فائرنگ سے 1 جاں بحق، 5 زخمی
- بابراعظم کے کپتانی چھوڑنے پر اے بی ڈویلیئرز کا ردعمل سامنے آگیا
- آئینی ترمیم کیلیے حکومت کے پاس دو تہائی اکثریت نہیں، بلاول بھٹو
- پرتگال کے دارالحکومت میں فائرنگ سے خاتون سمیت 3 افراد ہلاک
- سپارکو نے گلگت بلتستان میں پہلے خلائی ایپلیکیشن اور ریسرچ سینٹر کا افتتاح کردیا
- حلوے کے ڈبوں میں 10 کلو آئس اور ہیروئن اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- قومی ایئرلائن نے ترکیہ کے لیے فلائٹ آپریشن 13 اکتوبر تک عارضی طور پر معطل کر دیا
- کراچی؛ جناح اسپتال میں او پی ڈی کمپلیکس کے قریب خاتون کی گلا کٹی لاش برآمد
- ویمنز ورلڈ کپ: پہلی بار آئی سی سی ٹورنامنٹ میں اسمارٹ ری پلے سسٹم استعمال ہوگا
- کچھ لوگ مجھے پی ٹی آئی کا چیئرمین نہیں دیکھنا چاہتے، بیرسٹر گوہر
- پاکستان کا مشرق وسطیٰ میں جنگی صورتحال کا خاتمہ، تنازعات کے حل پر زور
نامورافسانہ نگارو دانشوراشفاق احمد کو پرستاروں سے بچھڑے20 برس بیت گئے
لاہور: نامور افسانہ نگار،فلسفی، ادیب،استاد اور دانشور اشفاق احمد کو اپنے لاکھوں پرستاروں سے جدا ہوئے 20 برس بیت گئے۔
اردو ادب کے حوالے سے جب بھی بات ہوگی تو نامور ادیب اشفاق احمد کا نام سب سے اوپر آئے گا۔ان کی سحر خیز گفتگو سامعین کو مٹھی میں بند کر لیتی تھی۔
اشفاق احمد 22اگست 1925کو ہندوستان کے صوبے اترپردیش میں پیدا ہوئے۔ تقسیم کے بعد ہجرت کرکے لاہورآ گئے اور گورنمنٹ کالج لاہور سے اردو ادب میں ماسٹرز کرنے کے بعد اٹلی،فرانس اور نیویارک کی یونیورسٹیوں سے بھی اعلی تعلیم حاصل کی۔
اشفاق احمدنے اپنے افسانے گڈریا سے غیر معمولی شہرت حاصل کی،اس کے علاوہ بے شمار ٹی وی ڈرامے بھی لکھے جن میں ایک محبت سو افسانے، منچلے کا سودا،طوطا کہانی، اچے برج لاہور دے، زاویہ ، قابل ذکر ہیں۔
انہوں نے 1965 میں ریڈیو پاکستان سے فیچر پروگرام تلقین شاہ کے نام سے شروع کیا جو تین دہائیوں تک عوام میں بے حد مقبول رہا۔
اشفاق احمد نے جہاں صوفی اور دانا کی حثیت سے خاصی شہرت پائی وہیں ان کی نصیحتوں اور حکایتوں نے انہیں ہر خاص وعام میں مقبول بنا دیا۔ادبی خدمات کے اعتراف میں اشفاق احمد کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اورستارہ امتیازسے بھی نوازا گیا۔
دو عشرے گزر جانے کے باوجود قوم کو ایسا داستان گو نصیب نہیں ہو سکا جو اپنے قصے کہانیوں سے علم و حکمت اور عقل و دانش کے موتی بکھیرسکے۔
اشفاق احمد سات ستمبر 2004 ءکو اس دنیا سے رخصت ہوئے لیکن ان کے جلائے ہوئے ادب کے دیے ہمیشہ روشنی بکھیرتے رہیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔