آزاد کشمیر کی پہاڑی چوٹی پر 9 سال قبل لاپتہ ہونے والے سیاحوں کی باقیات دریافت
مقامی افراد اور کوہ پیماؤں نے ریسکیو آپریشن کیا، باقیات تحصیل ہیڈ کوارٹر منتقل
آزاد کشمیر کی وادی نیلم کی ایک پہاڑی چوٹی سے 9 سال قبل لاپتہ ہونے والے سیاحوں کی باقیات دریافت کرلی گئی ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مظفرآباد میں نو سال قبل لاپتہ ہونے والے سیاحوں کی باقیات مقامی کوہ پیماؤں نے دریافت کیں جس کے بعد انتظامیہ کو اطلاع دی گئی۔
وادی نیلم اور گلگت بلتستان کے سنگم میں واقعہ سر والی چوٹی سے برآمد ہونے والی باقیات کو تحصیل ہیڈ کوارٹر اسپتال کیل منتقل کردیا گیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق باقیات کی دریافت کیلئے تین دن ریکوری آپریشن شدید سردی اور بارش کے باوجود جاری رہا۔ اس موقع پر انتظامیہ اور پولیس بھی کوہ پیماؤں کی نگرانی کرتی رہی۔
واضح رہے کہ 31 اگست 2015 میں 3 سیاح عمران جنیدی، عثمان خالد اور خرم شہزاد آزاد کشمیر کی وادی نیلم کی سب سے بلند اور سطح سمندر سے 20 ہزار 755 فٹ بلند پر واقع چوٹی 'سر والی' کی مہم جوئی کے دوران لاپتہ ہوگئے تھے۔
اس کے بعد ستمبر میں سیاحوں کی لاشوں کو تلاش کرنے کیلیے ریسکیو آپریشن کیا گیا تاہم اُس میں کوہ پیماؤں اور ریسکیو رضاکاروں کو ناکامی کا سامنا رہا تھا۔