وفاقی حکومت کا سرکاری ملازمین کیلیے لازمی ریٹائرمنٹ پیکیج متعارف کرانے کا فیصلہ

ارشاد انصاری  اتوار 8 ستمبر 2024
فوٹو: فائل

فوٹو: فائل

  اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ختم کی جانے والی وزارتوں و ڈویژنوں اور محکموں کے ملازمین کےلیے لازمی ریٹائرمنٹ پیکیج متعارف کروانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت دس سال تک کی سروس رکھنے والے پی ڈبلیو ڈی کے ملازمین کو ریٹائرمنٹ کی عمر تک کے باقی ماندہ عرصے کیلیے ڈیڑھ خام تنخواہ ماہانہ کے حساب سے لمپ سمپ رقم اداکی جائے گی۔  

اس حوالے سے’’ ایکسپریس ‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق پی ڈبلیو ڈی کے ملازمین اور اس کے بعد جن بھی وفاقی اداروں و وزارتوں کی ری اسٹرکچرنگ کی جائے گی ان کیلیے چار مختلف قسم کی تجاویز پر مشتمل سمریاں زیر غور ہیں جبکہ وزارتِ خزانہ نے پی دبلیو ڈی کے ملازمین کیلیے تجویز کردہ ہائبرڈسیورنس پیکیج کی توثیق کردی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ہائبرڈ لمپ سمپ رقم و پنشن پیکج کے تحت دس سال سے زائد سروس رکھنے والے ملازمین کوڈیڑھ خام تنخواہ ماہانہ کے حساب سے ریٹائرمنٹ کی عمر تک ماہانہ پنشن دی جائے گی۔

وفاقی حکومت نے  سیورنس پیکیج لازمی ریٹائرمنٹ پلان کو حتمی شکل دے دی ہے، لازمی ریٹائرمنٹ پیکج کو سول سرونٹ ایکٹ 1977 میں بھی شامل کیا جائے گا اور اس مقصد کےلیے سول سرونٹ ایکٹ 1973 کےسیکشن 2(1) ایچ اور سیکشن 11 سی میں ترامیم کی جائے گی سول سرونٹ ایکٹ 1973 میں ترامیم کی وفاقی کابینہ سےتوثیق کرائی جائے گی۔

ریٹائرمنٹ پیکیج کا اطلاق وزارتوں کے خاتمے، محکموں کی تحلیل اور انضمام پرملازمین پر ہوگا، وفاقی حکومت متاثرہ وزارتوں کے ملازمین کو پیکیج آفر کرے گی۔ لازمی ریٹائرمنٹ پیکیج قبول نہ کرنےوالے ملازم کی خدمات ختم کردی جائیں گی،  کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی نے بھی سول سرونٹ ایکٹ میں ترمیم کی منظوری دے دی۔

سرکاری ملازم سات روزمیں وزیراعظم کی تشکیل کردہ کمیٹی کو درخواست دینےکا مجاز ہوگا، کمیٹی 30 دن کے اندر سول سرونٹ کی درخواست پر فیصلہ کرے گی  ۔

دستاویز کے مطابق مالی کفایت شعاری پالیسی کے تحت جن وزارتوں و اداروں کی ری اسٹرکچرنگ کی جائے گی مستقبل میں ان اداروں کے ملازمین کو بھی اسی طرز پر پیکج دیا جائے گا۔

دستاویز میں چار آپشنز پر مشتمل تجاویز دی گئی ہیں پہلی تجویز میں دس سال تک سروس رکھنے والے سرکاری کو دس خام تنخواہوں کے برابر لمپ سمپ رقم دی جائے گی،  دس سال سے بیس سال تک سروس رکھنے والے ملازمین کو باقی ماندہ عرصے کی ڈیڑھ خام تنخواہ ماہانہ کے حساب سے لمپ سمپ رقم جبکہ بیس سال سے زائد سروس رکھنے والے ملازمین کو ماضی عرصے کیلیے دو خام تنخواہ ماہانہ کے حساب سے لمپ سمپ رقم اداکی جائے گی۔

دوسری سمری میں گریجوایٹ و زرتلافی پنشن کی تجویز دی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پانچ سال سے کم سروس رکھنے والے ملازمین کو کچھ نہیں دیا جائے گا،  پانچ سال سے دس سال تک سروس رکھنے والوں کو ریٹائرمنٹ کی عمر تک کے باقی عرصہ کیلیے ایک بنیادی تنخواہ ماہانہ کے حساب سے گریجوایٹی فراہم کی جائے گی جبکہ دس سال سے زائد سروس رکھنے والے ملازمین کو پنشن دی جائے گی۔

دستاویز کے مطابق تیسری سمری میں اسٹبلشمنٹ ڈویژن کی جانب سے تجویز دی گئی ہے کہ دس سال تک سروس رکھنے والے ملازمین کو 0.25 سے 0.5 گراس ماہانہ تنخواہ جبکہ دس سال سے بیس سال تک سروس رکھنے والے ملازمین کو 0.5گراس خام تنخواہ ماہانہ کے حساب سے اور بیس سال سے زائد سروس رکھنے والے ملازمین کو ریٹائرمنٹ کی عمر تک سو سے دو سو فیصدماہانہ پنشن دی جائے گی۔

اس کے علاوہ چوتھی تجویز ہائیبرڈ سرونٹس لمپ سمپ رقم و پنشن پیکیج کی سمری پیش کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ دس سال تک کی سروس رکھنے والے پی ڈبلیو ڈی کے ملازمین کو ریٹائرمنٹ کی عمر تک کے باقی ماندہ عرصے کیلیے ڈیڑھ خام تنخواہ ماہانہ کے حساب سے لمپ سمپ رقم اداکی جائے گی  جبکہ دس سال سے زائد سروس رکھنے والے ملازمین کوڈیڑھ خام تنخواہ ماہانہ کے حساب سے ریٹائرمنٹ کی عمر تک ماہانہ پنشن دی جائے گی۔

وزارت خزانہ نے پی ڈبلیو ڈی ملازمین کیلیے ہائبرڈ پے پیکیج کی منظوری کی توثیق کی ہے اور کہا ہے کہ مستقبل میں جن اداروں کی ری اسٹرکچرنگ کی جائے گی ان اداروں کے ملازمین کو بھی اسی طرز پر پیکیج دیے جائیں گے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔