آئی ایم ایف بورڈ کے ایک اوراجلاس کا کلینڈر جاری، پاکستان قرض پروگرام شامل نہیں

ویب ڈیسک  پير 9 ستمبر 2024
پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ جولائی میں ہوا تھا:فوٹو:فائل

پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ جولائی میں ہوا تھا:فوٹو:فائل

  اسلام آباد: بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف ) کے ایگزیکٹو بورڈ کے ایک اور اجلاس کا کلینڈر جاری کردیا گیا۔

آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کے 18 ستمبر تک اجلاسوں کا  کلینڈر میں پاکستان کا 7 ارب ڈالر کا قرض پروگرام شامل نہیں ہے۔ ایگزیکٹو بورڈ 18 ستمبر کو سیرینام کے 7 ویں جائزے کی منظوری دے گا۔ اس سے قبل بورڈ کے 9 اور 13 ستمبر کے اجلاسوں کا کلینڈر بھی جاری ہوچکا ہے۔آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے 9 ستمبر کے اجلاس میں بھوٹان کا کیس شامل ہے جبکہ 13 ستمبرکے اجلاس میں ناروے کا کیس شامل ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معائدہ 12 جولائی کو ہوا تھا۔ پاکستان کو تاحال بیرونی فائنسنگ گیپ کو پورا کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔ پیشگی شرائط پوری ہونے کے بعد پاکستان کا ایجنڈے میں شامل ہونے کا امکان ہے۔ پاکستان کو 3 سے 5 ارب ڈالر کے ایکسٹرنل فناننسنگ گیپ کا سامنا ہے۔ پاکستان 1.75 ارب ڈالر کے کمرشل قرض کیلئے درخواست کر چکا ہے۔

ذرائع کا مزید بتانا ہے کہ پاکستان اسلامک ٹریڈ فنانس کارپوریشن سے 40 کروڑ ڈالر، اسلامک ڈویلپمنٹ بینک سے 35 کروڑ ڈالر،اسٹینڈرڈ چارٹرڈ سے 1 ارب ڈالر قرض کی درخواست کرچکا ہے۔ پاکستان سعودی عرب سے بھی 1.2 ارب ڈالر قرض کی درخواست کر چکا ہے جبکہ سعودی عرب کے ساتھ مؤخر ادائیگیوں پر آئل فیسلیٹی کیلئے کوشیشں جاری ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔