- اقوام متحدہ اپنی امن فوج کو لبنان سے واپس بلائے؛ اسرائیلی وزیراعظم کی ہٹ دھرمی
- لاہور؛ سبزی منڈی میں آئے شہریوں کی موٹر سائیکلیں چوری کرنے والا گروہ گرفتار
- جماعت اسلامی کی تحریک انصاف سے 15 اکتوبر کا احتجاج موخر کرنے کی اپیل
- چینی وزیراعظم کے دورے میں گوادرایئرپورٹ کی سافٹ لانچنگ سمیت اہم معاہدوں کا امکان
- کراچی میں نایاب نسل کا ووڈ پیکر دیکھا گیا
- راولپنڈی؛ بیوی کے میکے جانے پر ناراض شوہر نے ساس اور سسر کوگولیاں مار کر قتل کردیا
- بھارت؛ مساجد کو مسمار کرنے کی مہم میں تیزی آگئی
- پاکستان کرکٹ بورڈ کی بیوروکریسی میں اہم تبدیلیوں کا امکان
- ایک سیاسی جماعت ایس سی او کو سبوتاژ کرنے کی کوشش میں مصروف ہے، نائب وزیراعظم
- قومی اسکواڈ میں تبدیلی پر پی سی بی کا موقف سامنے آگیا
- سوڈان کے پُرہجوم بازار میں فضائی حملہ؛ 23 افراد ہلاک
- جسٹس دراب پٹیل کے تجربے نے ثابت کیا آئینی عدالت پاکستان کی ضرورت تھی، بلاول بھٹو
- مولانا فضل الرحمان کا پی ٹی آئی سے رابطہ، 15 اکتوبر کا احتجاج مؤخر کرنے کی اپیل
- ملکی استحکام کو خطرے میں ڈالنے والے اقدامات ناقابل قبول ہیں، وزیر بلدیات سندھ
- حکومت کو ہر صورت بجلی کے بلوں میں کمی لانا ہو گی، امیرجماعت اسلامی
- لاہور؛ نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کا ملزم سیکیورٹی گارڈ گرفتار
- نوازشریف اور بلاول بھٹوکے درمیان ٹیلی فونک رابطہ، آئینی ترمیم کے حوالے سے گفتگو
- ذیلی کمیٹی کا اجلاس، آئینی ترامیم کے مسودوں پر اتفاق رائے کی کوشش
- کراچی؛ دفعہ 144 کے بعد ریلی نکانے پرمذہبی جماعت اورسول سوسائٹی کے 50 ارکان گرفتار
- پی ٹی آئی کی جانب سے عمران خان سے ملاقات کی باضابطہ درخواست وزارت داخلہ کو موصول
زیادتی کیس، پولیس نے شواہد مٹائے اور مجرم کو بچانے کی کوشش کی؛ والدین کا انکشاف
کولکتہ: مغربی بنگال کے دارالحکومت کے ایک اسپتال میں جنسی زیادتی کے بعد بیدردی سے قتل ہونے والی خاتون ڈاکٹر کے والدین نے پولیس کی جانبداری کو بے نقاب کردیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق کولکتہ جنسی زیادتی اور قتل کیس میں مقتولہ کے والدین نے انکشاف کیا کہ پولیس نے شروع دن سے ہمارا ساتھ نہ دیا اگر ڈاکٹرز ہڑتال نہ کرتے اور سوشل میڈیا پر آواز نہ اُٹھتی تو پولیس کیس کب کا ختم کرچکی ہوتی۔
مقتولہ کے والدین نے مزید کہا کہ پولیس نے اس کیس میں نہ صرف شواہد مٹانے کی کوشش کی بلکہ پیسوں کا لالچ دیکر ہم پر کیس سے دستبردار ہونے کے لیے بھی دباؤ ڈالا۔ والدین نے حکومت کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
یہ خبر بھی پڑھیں : کولکتہ میں خاتون ڈاکٹر زیادتی کیس؛ انکشافات سے بھری سی بی آئی کی رپورٹ
لیڈی ڈاکٹر کی والدہ نے احتجاجی مظاہرے کے دوران میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یہ مظاہرہ انصاف ملنے تک جاری رہنا چاہیے۔ مقتولہ کے والد نے بھی شہریوں سے مظاہروں میں زیادہ سے زیادہ تعداد میں شرکت کرنے کی اپیل کی۔
والدین نے کہا کہ عوام ہمارا ساتھ دیں، انصاف اتنی آسانی سے نہیں ملتا لیکن عوام ساتھ دیں تو یہ ممکن ہے۔
یاد رہے کہ اس کیس میں پولیس نے سنجے رائے نامی ایک ملزم کو حراست میں لیا ہے جو پولیس رضاکار ہے۔ سی بی آئی کی تحقیقات میں ثابت ہوا کہ یہ اجتماعی زیادتی کا کیس نہیں بلکہ صرف گرفتار ملزم اس واردات میں ملوث تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔