- پاکستان کرکٹ بورڈ کی بیوروکریسی میں اہم تبدیلیوں کا امکان
- ایک سیاسی جماعت ایس سی او کو سبوتاژ کرنے کی کوشش میں مصروف ہے، نائب وزیراعظم
- قومی اسکواڈ میں تبدیلی پر پی سی بی کا موقف سامنے آگیا
- سوڈان کے پُرہجوم بازار میں فضائی حملہ؛ 23 افراد ہلاک
- جسٹس دراب پٹیل کے تجربے نے ثابت کیا آئینی عدالت پاکستان کی ضرورت تھی، بلاول بھٹو
- مولانا فضل الرحمان کا پی ٹی آئی سے رابطہ، 15 اکتوبر کا احتجاج مؤخر کرنے کی اپیل
- ملکی استحکام کو خطرے میں ڈالنے والے اقدامات ناقابل قبول ہیں، وزیر بلدیات سندھ
- حکومت کو ہر صورت بجلی کے بلوں میں کمی لانا ہو گی، امیرجماعت اسلامی
- لاہور؛ نجی کالج کی طالبہ سے مبینہ زیادتی کا ملزم سیکیورٹی گارڈ گرفتار
- نوازشریف اور بلاول بھٹوکے درمیان ٹیلی فونک رابطہ، آئینی ترمیم کے حوالے سے گفتگو
- ذیلی کمیٹی کا اجلاس، آئینی ترامیم کے مسودوں پر اتفاق رائے کی کوشش
- کراچی؛ دفعہ 144 کے بعد ریلی نکانے پرمذہبی جماعت اورسول سوسائٹی کے 50 ارکان گرفتار
- پی ٹی آئی کی جانب سے عمران خان سے ملاقات کی باضابطہ درخواست وزارت داخلہ کو موصول
- پاکستان میں اس وقت ممبران اسمبلی و سینیئرز کا اغواء برائے ووٹ ہو رہا، اسد قیصر
- کچے کے علاقے پنجاب پولیس کی کارروائیاں، اب تک 63 خطرناک ڈاکو ہلاک
- ایران نے تمام پروازوں میں ’پیجرز‘ اور ’واکی ٹاکیز‘ پر پابندی لگا دی
- چینی آئی پی پیز پاکستان میں بڑے سرمایہ کار ہیں، وزیر خزانہ
- سندھ حکومت نے چولستان کینال منصوبے کے فیصلے کو مسترد کر دیا
- گورنر پنجاب نے تحریک انصاف والے کام شروع کر دیے ہیں، عظمیٰ بخاری
- فوجی مشق کیمبرین پیٹرول 2024؛ پاکستان ٹیم نے گولڈ میڈل جیت لیا
دور کائنات میں موجود سُرخ دھبوں نے ماہرین کو الجھا دیا
واشنگٹن: جیمز ویب اسپیس ٹیلی سکوپ کے ساتھ دور دراز کی کائنات کی کھوج کرنے والے ماہرین فلکیات کو کہکشاؤں کی ایک ایسی قسم ملی ہے جو نقالی کی معاملے میں دیگر ماہر مخلوقات کو مات دیتی نظر آتی ہیں۔
جب ماہرین فلکیات نے کائنات کے دور دراز حصوں کی پہلی ویب امیجز کا تجزیہ کیا تو انہوں نے کہکشاؤں کا ایک ایسا گروپ دیکھا جو پہلے کبھی نہیں دیکھا گیا تھا۔
یہ کہکشائیں جنہیں چھوٹے سرخ نقطے کہا جاتا ہے، دِکھنے میں واقعی بہت سرخ اور تنگ ہیں۔ یہ سُرخ دھبے کائناتی تاریخ کے تقریباً 1 ارب سال کے فاصلے کے دوران ہی نظر آتے ہیں۔
تاہم ان کی حقیقت کیا ہے، ماہرینِ فلکیات ابھی تک اس میں الجھے ہوئے ہیں کیونکہ وہ عام کائناتی اجسام سے مختلف نظر آتے ہیں۔ وہ یا تو بڑے پیمانے پر بھاری کہکشائیں ہیں یا معمولی سائز کی کہکشائیں جن کے مرکز میں ایک زبردست بلیک ہول موجود ہے۔
تاہم ماہرین کے نزدیک ایک بات طے ہے۔ یہ سرخ دھبے بہت چھوٹے ہیں جس کا حجم ہماری ملکی وے کہکشاں کا صرف 2 فیصد ہے جبکہ کچھ اس سے بھی چھوٹے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔