- بیٹی کی نازیبا ویڈیو لیک کرنے کی دھمکی آمیز جھوٹی کال پر ماں شدت غم سے ہلاک
- برطانوی سیریز ’ڈاکٹر ہو‘ کی سب سے بڑی کلیکشن کا اعزاز امریکی باپ بیٹے کے نام
- بھارت: ایک کمرے اپارٹمنٹ کے کرائے نے صارفین کو چکرا دیا
- پاکستان ریلوے میں جعلی بھرتیاں، فرضی ڈیوٹی لگا کر لاکھوں روپے لوٹے گئے
- پی ٹی آئی کا احتجاج؛ برہان انٹرچینج اور ڈی چوک پر پولیس کی شیلنگ، متعدد کارکنان گرفتار
- امریکا: بچوں کا ویکسینشن پروگرام اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- غیرملکی ائیرلائنز کو اندرون ملک اضافی پروازوں کی اجازت سے پی آئی اے کا بزنس متاثرہوا، جی ایم
- غار سے بچائے گئے 188 سالہ شخص کی ویڈیو وائرل، اصل حقیقت کیا؟
- شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کیلیے بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے
- اسرائیلی وزیراعظم نے میرے باتھ روم میں جاسوسی آلات لگائے تھے، بورس جانسن
- کم وقت میں اسٹرا سے جوس پینے کا نیا عالمی ریکارڈ قائم
- سابق صدر عارف علوی کا کلینک سیل کرنے کیخلاف درخواست فوری سماعت کیلیے منظور
- ملائیشین وزیراعظم کی حافظ نعیم سے ملاقات، اسرائیلی جارحیت کیخلاف احتجاج پر اتفاق
- انڈے کو بغیر ٹوٹے بلند ترین اونچائی سے گرانے کا نیا عالمی ریکارڈ
- 5 ہزار ٹپ نہ دینے پر نرس کی سفاکانہ غفلت؛ نومولود ہلاک
- ماہرین نے کافی اور تیز کولڈرنکس پینے کے نقصانات سے خبردار کردیا
- گوگل سرچ انجن میں نئے اے آئی فیچرز شامل
- داتا دربار سے اغوا لڑکی بازیاب؛ خاتون اغوا کار گرفتار
- کراچی؛ میٹرک سائنس گروپ کے امتحانی نتائج کا اعلان آج شام ہوگا
- ملائیشیاء کے وزیراعظم دورۂ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ
بنگلا دیش کا بھارت سے حسینہ واجد کی حوالگی کا مطالبہ
ڈھاکا: بنگلا دیش کی عبوری حکومت کے پراسیکیوٹر نے بھارت سے حسینہ واجد کی حوالگی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سابق وزیراعظم پر جنگی جرائم کے تحت مقدمات درج ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلا دیش کے انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل کے چیف پراسیکیوٹر محمد تاج السلام نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ چونکہ مرکزی ملزمہ ملک سے فرار ہو چکی ہیں تو ہم انہیں واپس لانے کے لیے قانونی کارروائی شروع کریں گے۔
انٹرنیشنل کرائمز ٹریبونل کے چیف پراسیکیوٹر نے کہا کہ حسینہ واجد ملک میں اپوزیشن جماعتوں اور مخالفین کے قتل عام میں ملوث رہی ہیں۔ انھیں قرار واقعی سزا دلوائیں گے۔
خیال رہے کہ بنگلا دیش کا بھارت کے ساتھ مجرمان کی حوالگی کا معاہدہ ہے جس پر 2013 میں دستخط کیے گئے تھے۔ تاہم معاہدے کی ایک شق کے تحت اگر جرم “سیاسی نوعیت” کا ہو تو حوالگی سے انکار کیا جا سکتا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : اقوام متحدہ کا فیکٹ فائنڈنگ ٹیم بنگلادیش بھیجنے کا فیصلہ
یہ معاہدہ شیخ حسینہ کی حکومت میں ہی طے پایا تھا۔ اسی طرح انٹرنینشل کرائمز ٹریبونل بھی 2010 میں حسینہ واجد نے ہی 1971 کی جنگ کے دوران ہونے والے مظالم کی تحقیقات کے لیے قائم کیا تھا اور اس کے تحت جماعت اسلامی کے کئی رہنماؤں کو پھانسی دی گئی تھی۔
یاد رہے کہ بنگلا دیش میں طلبا تحریک کے باعث 5 اگست کو حسینہ واجد کے مسلسل 15 سالہ اقتدار کا سورج غروب ہوگیا تھا۔ اس احتجاجی تحریک کو کچلنے کے لیے سیکڑوں نوجوانوں کو قتل کیا گیا تھا۔
حسینہ واجد ہیلی کاپٹر کے ذریعے فرار ہو کر اپنے پرانے اتحادی ملک بھارت چلی گئی تھیں اور تاحال وہیں مقیم ہیں۔
ملک کے نوبل امن انعام یافتہ معیشت دان اور بغاوت کے بعد اقتدار سنبھالنے والے عبوری رہنما محمد یونس نے بھی گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ حسینہ واجد کو بھارت میں جلاوطنی کے دوران خاموش رہنا چاہیے جب تک انہیں مقدمے کے لیے وطن واپس نہ لایا جائے۔
اقوام متحدہ کی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم کی تحقیقاتی ٹیم بھی بنگلادیش میں حسینہ واجد کے جنگی جرائم کی تحقیقات کے لیے جلد ہی ڈھاکا پہنچے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔