- اسلام آباد میں فوج کو دئیے گئے اختیارات کا مراسلہ جاری
- وزیرستان میں پاک فوج اور خوارج میں فائرنگ کا تبادلہ، لیفٹیننٹ کرنل اور 5 جوان شہید
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ ہار دیکھ کر بھارتی فیلڈر امپائرز سے الجھ پڑی
- اسرائیل کی بیروت حملے میں اہم حزب اللہ رہنما ہاشم صفی کی شہادت کی تصدیق
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ پاک بھارت ٹیمیں کل مدمقابل آئیں گی
- پی ٹی آئی احتجاج؛ فیض آباد پر پولیس کیساتھ تصادم کا مقدمہ، 250 ملزمان نامزد
- عمران خان، بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی
- راولپنڈی دوسرے روز بھی سیل؛ عدالتیں، اسکول، میٹرو سروس بند، سڑکیں سنسان
- راولپنڈی؛ سانحہ 9 مئی مقدمات کی سماعت پی ٹی آئی احتجاج کے باعث ملتوی
- شکریہ ٹیچر
- سوات میں سیکورٹی فورسز کا آپریشن؛ سرغنہ عطا اللہ سمیت 2 خوارجی ہلاک
- اساتذہ کی انتھک محنت نوجوانوں میں ترقی کی تحریک اور لگن پیدا کرتی ہے، وزیراعظم
- برانز میڈل جیتنے والی ٹیم کو بالاآخر ڈیلی الاؤنس مل گیا
- پاکستان کیخلاف آسانی سے جیت! انگلش ٹیم کی حماقت ہوگی
- پی ٹی آئی کا احتجاج؛ مینارپاکستان اور دیگر راستے کنٹینرز لگا کر بند
- ملتان ٹیسٹ؛ انگلش کپتان کی شرکت مشکوک
- اسرائیل کو ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کردینا چاہیے، ڈونلڈ ٹرمپ
- پاکستان فٹبال ٹیم روس کیخلاف فرینڈلی میچ سے محروم، مگر کیوں؟
- اوورین کینسر سے بچاؤ کیلیے پہلی ویکسین تیاری پر کام جاری
- مخالف کھلاڑی کو کاٹنے والے فٹبالر پر پابندی عائد
پی ٹی اے کا صارفین کے لیے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا محفوظ بنانے کی مہم کا آغاز
اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی(پی ٹی اے) نے انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کو صارفین کے لیے محفوظ بنانے کی مہم کا آغاز کر دیا ہے۔
اس حوالے سے پی ٹی اے حکام کا کہنا ہے کہ نفرت انگیز مواد کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے عوام سے تعاون حاصل کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے اور صارفین سے کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ اور سوشل میڈیا کو مکمل ذمہ داری کے ساتھ استعمال کریں۔
پی ٹی اے حکام کے مطابق ملکی دفاع، سالمیت اور تحفظ کے خلاف مواد آن لائن اپلوڈ یا شیئر کرنا غیر قانونی اور قابل سزا جرم ہے اگر کسی کو ریاست مخالف مواد انٹرنیٹ یا سوشل میڈیا پر نظر آئے تو فوراً ایف آئی اے کو رپورٹ کریں ریاست مخالف مواد کی بلاکنگ کے لیے متعلقہ سوشل میڈیا پلیٹ فارم اور پی ٹی اے کو بھی رپورٹ کیا جائے۔
پی ٹی اے نے یاد دلایا کہ پیکا کے تحت نفرت انگیز مواد کا پھیلاؤ کسی بھی معلوماتی نظام یا ڈیوائس کے ذریعے جرم ہے اور بین المذاہب، فرقہ وارانہ یا نسلی منافرت کو بڑھانے والا مواد پھیلانا بھی قابل سزا جرم ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔