- سوات میں سیکورٹی فورسز کا آپریشن؛ سرغنہ عطا اللہ سمیت 2 خوارجی ہلاک
- اساتذہ کی انتھک محنت نوجوانوں میں ترقی کی تحریک اور لگن پیدا کرتی ہے، وزیراعظم
- برانز میڈل جیتنے والی ٹیم کو بالاآخر ڈیلی الاؤنس مل گیا
- پاکستان کیخلاف آسانی سے جیت! انگلش ٹیم کی حماقت ہوگی
- پی ٹی آئی کا احتجاج؛ مینارپاکستان اور دیگر راستے کنٹینرز لگا کر بند
- ملتان ٹیسٹ؛ انگلش کپتان کی شرکت مشکوک
- اسرائیل کو ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کردینا چاہیے، ڈونلڈ ٹرمپ
- پاکستان فٹبال ٹیم روس کیخلاف فرینڈلی میچ سے محروم، مگر کیوں؟
- اوورین کینسر سے بچاؤ کیلیے پہلی ویکسین تیاری پر کام جاری
- مخالف کھلاڑی کو کاٹنے والے فٹبالر پر پابندی عائد
- ٹیسلانے 27 ہزار سے زیادہ سائبر ٹرکس واپس منگوالیے
- پروفیشنل باکسنگ میں پاکستان کے ٹاپ باکسر محمد وسیم کی ایک اور کامیابی
- کے الیکٹرک نے صارفین کیلیے ڈسکاؤنٹ پروگرام ’’اسٹار ریوارڈ‘‘ متعارف کرا دیا
- کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا سوشل سیکیورٹی کنٹری بیوشن کی شرح میں کمی کا مطالبہ
- سندھ ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کراچی کے صدر کی حفاظتی ضمانت منظور کر لی
- وزیر داخلہ کا رات گئے ڈی چوک کا دورہ، سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ
- قصور میں ناکہ زن ڈاکو نے درجنوں راہگیروں کو لوٹ لیا، پولیس کا کارروائی سے انکار
- وفاقی حکومت کا لیہ میں سولر پاور پلانٹ لگانے کا فیصلہ
- ایف بی آر اور آزاد جموں و کشمیر کی ٹیکس اتھارٹیز کے درمیان تنازعہ پیدا ہو گیا
پارلیمنٹ پر حملے جیسی کارروائی کا ساتھ نہیں دیں گے، پی پی رہنما نوید قمر
اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما نوید قمر نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ پر جہاں سے حملہ ہو ہمیں کھڑا ہونا ہوگا اور ہم ایسی کسی کارروائی کا ساتھ نہیں دیں گے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے نوید قمر نے کہا کہ کل کا واقعہ پارلیمنٹ پر بہت سنجیدہ حملہ ہے، پارلیمنٹ کے اندر گھس کر ارکان کو گرفتار کیا گیا تو باقی کیا بچا، کل آکر آپ کو بھی یہاں سے گرفتار کر لیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کل کے واقعے کی تحقیقات کریں کیونکہ جو الزامات سامنے آرہے ہیں میرے پاس یقین کرنے کا کوئی راستہ نہیں ہے، یہ پارلیمنٹ اور آئین پر سراسر حملہ ہے۔
نوید قمر نے کہا کہ آپ کو سنجیدہ انکوائری کرکے کارروائی کرنا پڑے گی اور اگر کارروائی نہیں ہوگی تو سلسلہ نہیں رکے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔