پنجاب کابینہ نے پہلی موسمیاتی تبدیلی پالیسی اور ایکشن پلان کی منظوری دے دی

ویب ڈیسک  منگل 10 ستمبر 2024
ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے وسائل بھی فراہم کیے گئے ہیں:فوٹو:فائل

ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لیے وسائل بھی فراہم کیے گئے ہیں:فوٹو:فائل

 لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت صوبائی کابینہ نے پہلی موسمیاتی تبدیلی کی پالیسی اور ایکشن پلان کی منظوری دے دی۔

وزیراعلی پنجاب مریم نواز کے وژن کے تحت موسمیاتی تبدیلیوں کے مقابلے کا پہلا ایکشن پلان اور اپنی نوعیت کی پہلی جامع پالیسی تیار کر لی گئی۔ ایکشن پلان پر عمل درآمد کے لئے وسائل بھی فراہم کئے گئے ہیں۔ سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب ایکشن پلان اور کلائمٹ ریزیلی انٹ پنجاب پالیسی کا باضابطہ اجرا کریں گی۔

صفحات پر مشتمل پالیسی میں موسمیاتی تبدیلیوں کے تمام پہلوﺅں اور ان کے حل کے لئے عملی اقدامات تجویز کئے گئے ہیں ۔ ملکی اور غیرملکی ماہرین سمیت تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے پالیسی اور ایکشن پلان تیار کیا گیا۔  30 عالمی، صوبائی اور مقامی حکومتوں کے ایکشن پلانز، معاہدوں، پالیسی دستاویزات اور وعدوں کو کلائمیٹ ریزلینٹ پنجاب پالیسی اور ایکشن پلان میں شامل کیا گیا ہے

عالمی ماحولیاتی ڈونرز، سول سوسائیٹی، محقی، ماحولیات کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی ملکی تنظیموں کی تجاویز بھی شامل کی گئی ہیں ۔ پالیسی میں موسمیاتی تبدیلیوں کے مقابلے، روک تھام، جنگلات، جنگلی حیات کے تحفظ و فروغ، فضائی وآبی آلودگی کے سدباب کے اقدامات شامل ہیں ۔

پنجاب قومی جی ڈی پی میں 54.2 فی صد حصہ ڈالتا ہے موسمیاتی تبدیلیاں اس کی ترقی کی شرح کو متاثر کررہی ہیں۔  وسطی اور مشرقی پنجاب میں 7 لاکھ شہری گرمی کی شدید لہر(ہیٹ ویو) کے خطرے کا شکار ہیں ۔ پنجاب میں موسمیاتی تبدیلیوں سے فصلوں کے نقصانات، سیلاب سے تباہی اور بارشوں کی شدت کے مسائل بڑھ رہے ہیں۔ جنوبی پنجاب میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے ساڑھے 51 کروڑ ڈالر کے مالی نقصانات کا تخمینہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔