- لبنان کا وسطی اسرائیل پر راکٹ حملہ، کئی شہروں میں سائرن بج اٹھے
- بھارت؛ میگھالیہ میں بارشی سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 15 افراد ہلاک
- تھائی لینڈ میں سیلاب سے 26 افراد ہلاک، 30 ہزار خاندان متاثر
- کراچی؛ صدر میں ریگل چوک کے قریب فائرنگ سے ایک شخص زخمی
- نیوکراچی؛ گٹکے کے کارخانے پر چھاپہ، ایک ملزم گرفتار، چھالیے کی بھاری مقدار برآمد
- بحرہ عرب میں موجودہ سسٹم ساحلی طوفان میں تبدیل ہونے کا امکان، پاکستان میں الرٹ جاری
- ایئرپورٹ کے قریب دھماکے کی تفتیش؛ نصف درجن سے زائد مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا گیا
- ایف بی آر کا 28 لاکھ گھرانوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ
- عالمی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- دوحصوں میں تقسیم کے بعد ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کی پہلی پریس کانفرنس
- کراچی؛ واٹر ٹینکر سے کچل کر 2 نوعمر بھائی جاں بحق، کمسن بھائی سمیت 2 افراد زخمی
- کراچی میں قومی اقصیٰ کانفرنس، فلسطینیوں کی عملی مدد کا مطالبہ
- غزہ جنگ: اسرائیل یومیہ کتنا نقصان برداشت کررہا ہے؟
- کراچی سے بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ایجنٹ گرفتار، پولیس
- کراچی: منگھوپیر میں ویلڈنگ پلانٹ پھٹنے سے ویلڈر جاں بحق
- کراچی: سائٹ اندسٹریل ایریا میں دو فلائی اوورز تعمیر کرنے کا فیصلہ
- کروڑوں کا مبینہ ٹیکس فراڈ، عدالت نے ٹریکٹر کمپنی کی ایف آئی آر کیخلاف درخواست مسترد کردی
- پانچ آئی پی پیز کو بند کرنے پر غور، منافع 20 گنا سے زیادہ ہوگیا
- اسرائیلی شہریوں کی اکثریت حماس سے جنگ ختم کرنے کی حامی
- کراچی: فائرنگ کے واقعات میں سیکیورٹی گارڈ سمیت 2 افراد زخمی ہوگئے
شعیب شاہین کے جسمانی ریمانڈ کی پراسیکیوٹر کی استدعا پر فیصلہ محفوظ
اسلام آباد: انسداد دہشت گردی عدالت نے پی ٹی آئی وکیل شعیب شاہین کے جسمانی ریمانڈ کی پراسیکیوٹر کی استدعا پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے وکیل شعیب شاہین کے خلاف کیس کی سماعت کی۔ صدر ہائیکورٹ بار ریاست علی آزاد نے شعیب شاہین کی جانب سے دلائل دیے۔
شعیب شاہین کے وکیل ریاست علی آزاد نے کہا کہ جلسے کا وقت ختم ہونے کا وقت سات بجے اور وقوعہ ساڑھے چھ بجے لکھا ہے، لکھا ہے شعیب شاہین ڈکیت ہے، صرف ہدایت کی حد تک شعیب شاہین کے حوالے سے یہ لکھا گیا ہے، شعیب شاہین ہمارے سابق صدر ہائیکورٹ بار ہیں اور بڑے باوقار آدمی ہیں، سینیئر وکیل ہیں۔
ریاست علی آزاد نے کہا کہ یہاں کوئی سانس لیتا ہے تو ایف آئی آر ہو جاتی ہے، صرف یہ بتا دیں کیا شعیب شاہین ڈکیتی کر سکتے ہیں، ایک عزت دار شخص ہے آپ اسے دہشت گرد بنا کر پیش کر رہے ہیں، شعیب شاہین اپنے آفس میں مصروف تھے جہاں سے ان کو اغوا کیا گیا۔
پراسیکیوٹر راجا نوید نے کہا کہ شعیب شاہین کی حد تک کوئی ریکوری نہیں، ان کی ہدایت پر یہ سب کیا گیا ہے اس لیے ریمانڈ مانگ رہے ہیں۔ ملزمان سے پولیس کی کٹس برآمد کرنی ہیں، پولیس کا سامان استعمال کرتے ہوئے پولیس پر حملہ کیا گیا، 90 روز کا جسمانی ریمانڈ انسداد دِہشت گردی عدالت ایکٹ کے تحت دیا جاسکتا ہے
پراسیکیوٹر راجا نوید نے 15 روز کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کر دی۔
عدالت نے استفسار کیا کہ کتنے لوگ گرفتار ہوئے ہیں؟ پراسیکیوٹر نے بتایا کہ 60 سے 70 لوگ گرفتار ہوئے ہیں۔ عدالت نے ہدایت کی کہ جو ملزم باہر گاڑی میں بیٹھے ہیں ان کو پانی پلائیں۔
جج ابو الحسنات نے استفسار کیا کہ یہ وقوعہ اور سنگجانی جلسہ کا فاصلہ کتنا ہے؟ وکیل نے بتایا کہ 8 سے 10 کلو میٹر ہے۔ جج نے ریمارکس دیے کہ یہی تو میں سمجھنا چاہ رہا ہوں اتنی دور کیا ہوا۔
وکیل صفائی نے استدعا کی کہ شعیب شاہین کو اس کیس میں ڈسچارج کیا جائے۔
جج ابو الحسنات ذوالقرنین نے ریمارکس دیے کہ امن و امان قائم رکھنے کے لیے انتظامیہ اور کارکنان کی ذمہ داری ہے، شعیب شاہین قابل احترام ہیں اور ان کی عزت کرتے ہیں۔
عدالت نے شعیب شاہین کو کمرہ عدالت میں ہی بٹھانے کی ہدایت کر دی۔
انسدادِ دہشت گردی میں گفتگو کرتے ہوئے شعیب شاہین نے کہا کہ سب کو کہتا ہوں آج پر سکون رہیں، ڈٹ کے کھڑے رہیں آپ سچ کے ساتھ کھڑے ہیں، اللہ نے ہمیں ہمت دی ہے۔
صحافی نے شعیب شاہین سے سوال کیا کہ آپ سے تفتیش میں کیا پوچھا گیا؟ شعیب شاہین نے جواب دیا کہ تفتیش یہ ہوئی ہے کہ موبائل کا پاسورڈ مانگا گیا ہے، میرا جواب تھا میں ڈیجٹیل دہشت گرد نہیں ہوں۔
دوسری جانب، پی ٹی آئی رہنما اور وکیل شعیب شاہین کی بازیابی کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نے آئی جی کو طلب کیا تھا۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے شعیب شاہین کے بھائی عمیر بلوچ کی درخواست پر حکم جاری کرتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل اسلام آباد اور ایس ایچ او کو بھی طلب کیا تھا۔
مختصر عدالتی نوٹس پر آئی جی اسلام آباد علی ناصر رضوی عدالت پیش ہوئے۔ آئی جی نے عدالت کو بتایا کہ شعیب صاحب اس وقت انسداد دہشت گردی کی عدالت میں ہیں جہاں شعیب شاہین کو پیش کر کے جسمانی ریمانڈ مانگا گیا ہے، جتنے لوگوں کو بھی اٹھایا گیا وہ باضابطہ گرفتار کیے گئے ہیں، میں اس بات کی خود تحقیق کر لوں گا کہ گرفتاری کس ٹیم نے کی تھی۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ابھی اس پٹیشن کو رکھ رہا ہوں، مجھے اے ٹی سی کا آرڈر بتا دیں۔ کیس کی سماعت کل تک ملتوی کر دی گئی۔
واضح رہے کہ ایڈووکیٹ شعیب شاہین کو کل پی ٹی آئی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ گرفتار کیا گیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔