- لطیف کھوسہ روڈ بلاک کیس میں عدم ثبوت پر بری
- 90 ارب کا ریونیو شارٹ فال، منی بجٹ آنے کا امکان
- کراچی: مبینہ مقابلے میں ڈکیت زخمی حالت میں گرفتار
- پی ٹی آئی رہنما شاہ فرمان وزیراعلیٰ کے سینئر مشیر کے عہدے سے مستعفی
- بھارتی حکومت نے محمد سراج کو ڈی ایس پی تعینات کردیا
- کراچی میں پانچ روز کیلیے دفعہ 144 نافذ
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: سری لنکن ٹیم چوتھا میچ بھی ہار گئی
- کراچی: ٹریفک حادثے میں بزرگ شہری جاں بحق
- بھارت: مشہور سیاستدان بابا صدیقی قاتلانہ حملے میں جاں بحق
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: جنوبی افریقا نے بنگلادیش کو شکست دے دی
- 1100 گرام چٹ پٹی چٹنی کھانے کا ریکارڈ
- غزہ اور دنیا بھر میں قتل عام کیوجہ ہماری قرآن سے دوری ہے، ذاکر نائیک
- کراچی سے نامعلوم شخص کی مسخ شدہ لاش برآمد
- کرم میں قبائل کے مابین فائرنگ میں 15 افراد جاں بحق
- شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ کرنے والا نوجوان اپنی ہی گولی سے جاں بحق
- عمران خان کی خیریت کے بارے میں خدشات پر فوری جواب دیا جائے، وزیراعلیٰ کے پی
- ایلون مسک نے روبو ٹیکسی کی رونمائی کر دی
- کراچی: ڈیفینس میں لائن لیک ہونے سے تیل سڑکوں پر بہہ گیا، علاقہ سیل
- ٹی 20 بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ اگلے ماہ پاکستان میں کھیلا جائے گا
- بھارت نے ٹی 20 انٹرنیشنل کی تاریخ کا دوسرا سب سے بڑا اسکور بنادیا
حکومت نے وفات پانےوالے ملازمین کے اہلخانہ کیلیے فیملی پنشن کی مدت 10 سال کردی
اسلام آباد: وفاقی حکومت نے ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن کی ادائیگی کے بل کا بڑھتا ہوا بوجھ کم کرنے کیلیےریٹائرڈ ملازمین کی وفات کے بعد فیملی پنشن کی مدت 10 سال مقرر کردی ہے جبکہ اسپیشل فیملی پنشن کی مدت 25 سال مقرر کردی ہے تاہم وفات پانےوالے ریٹائرڈ ملازم کا فیملی پنشن کا حقدار بچہ معذور ہونے کی صورت میں تاحیات فیملی پنشن وصول کرے گا۔
اس حوالے سے ’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق وزارت خزانہ کی جانب سے منگل کو تین آفس میمورنڈم جاری کیے گئے ہیں جن میں بتایا گیا ہے کہ پنشن اسکیم میں اہم ترامیم کردی ہیں، یہ ترامیم پے اینڈ پنشن کمیشن 2020کی سفارشات پر کی گئی ہیں۔
وزارتِ خزانہ کی طرف سےاسپیشل فیملی پنشن سے متعلق جاری کردہ پہلے آفس میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ پے اینڈ پنشن کمیشن نے 2020 میں اپنی سفارشات دیں جن کی روشنی میں حکومت نے پنشن اصلاحات پر عملدرآمد کرتے ہوئے آفس میمورنڈم جاری کیے ہیں۔
وزارت خزانہ کی طرف سے اسپیشل فیملی پنشن سے متعلق جاری کردہ پہلے آفس میمورنڈم کے مطابق شہداء کی فیملی پنشن کی میعاد 25 سال کی گئی ہے تاہم وفات پانے والے پنشنر کی فیملی پنشن کا حقدار بچہ معذور یا اسپیشل چائلڈ ہونے کی صورت میں تاحیات فیملی پنشن وصول کرے گا۔
آفس میمورنڈم میں مزید بتایا گیا ہے کہ آرمڈ فورسز اور سول آرمڈ فورسز کےلیے فیملی پنشن میں 50 فیصد تک اضافہ بھی کردیا گیا ہے، یہ اضافہ پہلی پنشن وصول کرنے والے پنشنر کو ملنے والی آخری پنشن کی رقم پر ہوگا، اس کے علاوہ آرمڈ فورسز اور یہ اضافہ سول آرمڈ فورسز کے تمام رینک کیلیے فیملی پنشن بغیر کسی کم از کم یا زیادہ سے زیادہ حد کے ہوگا جو تمام اہل ورثا کیلیے قابل ٹرانسفر ہوگا۔
وزارتِ خزانہ کی طرف سے دوسرے آفس میمورنڈم میں معمول کی فیملی پنشن کیلیے میعاد 10 سال مقرر کردی ہے تاہم معمول کی فیملی پنشن کے تحت بھی وفات پانے والے پنشنر کی فیملی پنشن کا حقدار بچہ معذور یا اسپیشل چائلڈ ہونے کی صورت میں تاحیات فیملی پنشن وصول کرے گا، البتہ اگر پنشن کے اہل و حقدار بچہ چھوٹا ہوگا تو اس صورت میں 10 سال کیلیے یا بچے کے 21 سال کی عمر تک پہنچنے میں سے جو بھی بعد میں مدت پوری ہورہی ہوگی اس وقت تک پنشن ملے گی۔
وزارت خزانہ کی طرف سے جاری کردہ تیسرے آفس میمورنڈم کے تحت رضاکارانہ ریٹائرمنٹ پر جرمانہ کردیا گیا ہے اور رضاکارانہ ریٹائرمنٹ 25 سال کی سروس پوری کرنے پر لی جاسکے گی جبکہ اس پر بھی ریٹائرمنٹ کی تاریخ تک یا ریٹائرمنٹ کیلیے مقرر کردہ عمر کی حد تک کے باقی ماندہ عرصے کے حساب سے پنشن میں تین فیصد سالانہ کمی کی جائے گی جو20 فیصد تک کی جاسکے گی، اس کمی کو 20 فیصد پر کیپ کردیا گیا ہے۔
آفس میمورنڈم کے مطابق آرمڈ فورسز اور سوپ آرمڈ فورسز کے ملازمین کی قبل ازوقت ریٹائرمنٹ پر جرمانوں کا اطلاق اس صورت میں ہوگا اگر رضاکارانہ ریٹائرمنٹ وضع کردہ رینک سروس سے پہلے لی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔