- پاکستان میں آن لائن،ڈیجیٹل مالی لین دین میں اضافہ
- وفاق نے 18 ویں ترمیم پرعمل شروع کردیا، ساری وزارتیں ختم کردیں، وزیراعلیٰ سندھ
- 2024 کا نوبل امن انعام ؛ جاپان کی انسدادِ جوہری بم کی تنظیم کے نام
- عمران خان کی بہن سے ملاقات پر پابندی کیخلاف درخواست پر فیصلہ محفوظ
- پیٹرول پمپس، آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کا منافع مزید بڑھانے کی سمری تیار
- الیکشن کمیشن نے مخصوص نشستوں کے معاملے پر لیگل وِنگ سے رائے طلب کرلی
- اراکین پارلیمنٹ کو اثاثوں کے گوشوارے جمع کرانے کیلیے حتمی تاریخ دیدی گئی
- پی ٹی سی ایل نے پاکستان میں اب تک کا تیز ترین انٹرنیٹ لانچ کردیا
- اربوں کا فراڈ؛ معروف بلڈر، اہلیہ اور ایس بی سی اے کے افسران گرفتار
- کے پی کے گرفتار سرکاری ملازمین کی رہائی کے لیے ہائیکورٹ میں درخواست
- نمبرز پورے ہیں تاہم حکومت تمام جماعتوں سے مشاورت چاہتی ہے، بلاول بھٹوزرداری
- کے پی ہاؤس ڈی سیل نہ کرنے پر ڈائریکٹر سی ڈی اے کیخلاف توہین عدالت کی درخواست
- آئینی ترامیم پر مشاورت؛ قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ختم، ڈیڈلاک برقرار
- ضلع کچھی میں سی ٹی ڈی کی کارروئی، فتنتہ الخوارج کے 3دہشتگرد ہلاک
- پی سی بی نے نئی سلیکشن کمیٹی تشکیل دیدی
- انتظار پنجوتھہ کہاں ہیں کچھ پتا نہیں چلا، اسلام آباد پولیس کا عدالت میں بیان
- بچوں کے جائیداد کیلئے تشدد پر والدین کی پانی کے ٹینک میں کود کر خودکشی
- آئینی ترامیم پر اتفاق رائے کب تک ہوگا کچھ نہیں کہہ سکتے، فضل الرحمان
- کراچی کے جنوب مشرق میں ہوا کا کم دباؤ؛ ساحلی علاقہ متاثرہونے کا امکان نہیں
- شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے ہٹائے جانے کا امکان
قاسم سلیمانی کے بدلے امریکی عہدیدار کے قتل کا منصوبہ، پاکستانی شہری پر فرد جرم عائد
واشنگٹن: امریکی پروسیکیوٹر نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ تعلقات رکھنے والے ایک پاکستانی شہری پر پاسداران انقلاب کے کمانڈر قاسم سلیمانی کے قتل کے جواب میں مبینہ طور پر امریکی عہدیدار کو ہلاک کرنے کا منصوبہ بنانے پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔
خبرایجنسی اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق امریکی محکمہ انصاف اور پروسیکیوٹر نے بیان میں کہا کہ پاکستانی شہری 46 سالہ آصف مرچنٹ نے مبینہ طور پر ایک سیاست دان اور امریکی حکومتی عہدیدار کو قتل کرنے کے لیے کرایے کے قاتل کی خدمات حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا۔
اٹارنی جنرل میرک گیرلینڈ نے بیان میں کہا کہ آصف مرچنٹ کے خلاف کرایے کے قاتل کی خدمات حاصل کرنے کا الزام دہشت گردی اور قتل کے ذمرے میں آتا ہے، ہم ان لوگوں کو کٹہرے میں کھڑا کریں گے جو امریکا کے خلاف ایرانی منصوبوں کا آگے بڑھانے کی کوشش کرتے ہیں۔
امریکا کے اٹارنی جنرل بریون پیس نے بتایا کہ جیسا کہ الزام ہے کہ آصف مرچنت نے امریکی سیاست دان اور حکومتی عہدیدار کو قتل کرنے کا منصوبہ تیار کیا تو آج کی فرد جرم یہاں اور ملک سے باہر موجود دہشت گردوں کے لیے ایک پیغام ہے۔
ملزم نے کس حکومتی عہدیدار کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایا تھا تاحال اس کی شناخت نہیں ہوئی لیکن اٹارنی جنرل ماضی میں کہہ چکے ہیں کہ 13 جولائی کو پنسلوانیا کے علاقے بٹلر میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملے میں آصف مرچنٹ کا تعلق کے ثبوت نہیں ملے ہیں۔
یاد رہے کہ آصف مرچنٹ کو امریکا میں 12 جولائی کو اس وقت گرفتار کیا گیا تھا جب وہ ملک سے باہر جانے کی تیاری کر رہا تھا۔
ایف بی آئی کے ڈائریکٹر کرسٹوفر رے نے کہا تھا کہ پاکستانی شہری کے ایران کے ساتھ قریبی تعلقات تھے اور قتل کی سازش کا منصوبہ براہ راست ایران نے بنایا تھا۔
ایک اور عہدیدار نے بتایا کہ آصف مرچنٹ نے مبینہ طور پر جن کی خدمات کرایے پر حاصل کی تھیں وہ دراصل ایف بی آئی کے انڈر کور ایجنٹس تھے۔
محکمہ انصاف نے کہا تھا کہ آصف مرچنٹ ایران میں طویل وقت گزارنے کے بعد پاکستان سے امریکا آیا تھا اور مذکورہ بندوں سے رابطہ کیا تھا، جن کے بارے میں ان کا خیال تھا کہ وہ سیاست دان یا حکومتی عہدیدار کے قتل کے منصوبے میں ان کی مدد کرسکتے ہیں۔
خیال رہے کہ ایرانی کمانڈر قاسم سلیمانی کو جنوری 2020 میں عراق کے دارالحکومت بغدار میں امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا تھا اور ایرانی حکام نے مسلسل اس کا بدلہ لینے کا عزم دہرایا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔