بنگلا دیش میں ہندوؤں سے اذان اور نماز کے دوران بھجن نہ بجانے کی درخواست

ویب ڈیسک  جمعرات 12 ستمبر 2024
دُرگا پوجا کمیٹی نے حکومتی مؤقف سے اتفاق کرتے ہوئے اذان اور نماز کے دوران بھجن نہ بجانے کی یقین دہانی کرائی

دُرگا پوجا کمیٹی نے حکومتی مؤقف سے اتفاق کرتے ہوئے اذان اور نماز کے دوران بھجن نہ بجانے کی یقین دہانی کرائی

ڈھاکا: بنگلا دیش کی عبوری حکومت کے امور داخلہ کے مشیر نے درگا پوجا کے منتظمین سے درخواست کی ہے کہ اذان اور نماز کے اوقات سے پانچ منٹ قبل بھجن اور موسیقی بند کردی جائیں۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق درگا پوجا کمیٹیوں نے بنگلادیشی حکومت کے مؤقف تسلیم کرتے ہوئے اذان اور نماز کے اوقات میں بھجن اور موسیقی نہ چلانے کی یقین دہانی کرائی۔

بنگلا دیش کے امور داخلہ کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) محمد جہانگیر عالم چودھری نے بتایا کہ اذان اور نماز کے اوقات میں ساؤنڈ سسٹم پر بھجن بجانے سے اشتعال انگیزی کا خدشہ تھا۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے مشیر داخلہ نے بتایا کہ رواں برس بنگلا دیش میں ہندوؤں کے تہوار درگا پوجا کے لیے 32 ہزار 666 پوجا پنڈال بنائے جائیں گے اور سیکیورٹی کے خاص انتظامات کیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ 2022 کی مردم شماری میں ہندوؤں کی تعداد 1 کروڑ 37 لاکھ سے زیادہ ہے جو کُل آبادی کا تقریباً 8 فیصد ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔