آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کی ممکنہ منظوری، ڈالر بدستور تنزلی کا شکار

احتشام مفتی  جمعـء 13 ستمبر 2024
فوٹو: فائل

فوٹو: فائل

  کراچی: آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے 25 ستمبر کے اجلاس ایجنڈے میں پاکستان کا نام شامل کیے جانے سے قرض پروگرام کی ممکنہ منظوری، ابتدائی طور پر 1.5ارب ڈالر کی پہلی قسط جاری ہونے کی امید، مسلسل ساتویں ہفتے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں اضافے جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعہ کو چوتھے دن بھی ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔

آئی ایم ایف کے ساتھ مطلوبہ اقدامات پر عمل درآمد کے امور خوش اسلوبی کے ساتھ حل ہونے اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے 32کروڑ ڈالر کا قرضہ منظور ہونے کی اطلاعات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 49پیسے کی کمی سے 277روپے 95پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ بڑھنے کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 28پیسے کی کمی سے 278روپے 16پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔

اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 10پیسے کی کمی سے 280روپے 75پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ جون کے دوران اسٹیٹ بینک کی جانب سے بھی مارکیٹ سے 537ملین ڈالر کی خریداری کی گئی ہے اور آنے والے مہینوں میں درآمدی سرگرمیاں بڑھنے سے ڈالر کی ڈیمانڈ میں اضافے کے خدشات کو مارکیٹ نے نظرانداز رکھا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔