آسٹریلیا؛ جنس، نسل، مذہب اور جنسی رجحان کو نشانہ بنانے پر سزاؤں کا اعلان

ویب ڈیسک  جمعـء 13 ستمبر 2024
مذہب، نسل، رنگ، جنس اور جنسی رجحان کی بنیاد پر دھمکیوں پر 5 سے 7 سال قید ہوسکتی ہے

مذہب، نسل، رنگ، جنس اور جنسی رجحان کی بنیاد پر دھمکیوں پر 5 سے 7 سال قید ہوسکتی ہے

سڈنی: آسٹریلیا میں مذہب، نسل، رنگ، جنس اور جنسی رجحان پر کسی پر نفرت آمیز جملے کسنے یا نازیبا القاب دینے پر سزا دینے کا قانون متعارف کرادیا گیا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس قانون کے تحت 5 سے 7 سال قید تک کی سزا ہوسکتی ہے۔ امتیازی سلوک یا تشدد کی دھمکی پر 5 سال جب کہ ان دھمکیوں سے حکومت کو خطرہ ہو تو 7 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

یاد رہے کہ آسٹریلوی حکومت نے گزشتہ برس نازی سیلیوٹ اور دہشت گرد گروپ کی علامتوں کی عوامی نمائش پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔

یہ بل بھی ایسے وقت میں پیش کیا گیا ہے جب آسٹریلیا میں اسرائیل غزہ جنگ کے تناظر میں نفرت آمیز واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ کوئی بھی آسٹریلوی اس بات پر نشانہ نہیں بنے گا کہ اس کا مذہب، رنگ، نسل اور جنس کیا ہے۔

واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت کے باعث دنیا کے ممالک میں اسرائیلی سفارت خانوں پر حملے اور اسرائیلی شہریوں کو تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔