- شنگھائی تعاون تنظیم میں شرکت کیلیے بھارتی وزیر خارجہ پاکستان کا دورہ کریں گے
- اسرائیلی وزیراعظم نے میرے باتھ روم میں جاسوسی آلات لگائے تھے، بورس جانسن
- کم وقت میں اسٹرا سے جوس پینے کا نیا عالمی ریکارڈ قائم
- سابق صدر عارف علوی کا کلینک سیل کرنے کیخلاف درخواست فوری سماعت کیلیے منظور
- ملائیشین وزیراعظم کی حافظ نعیم سے ملاقات، اسرائیلی جارحیت کیخلاف احتجاج پر اتفاق
- انڈے کو بغیر توڑے بلند ترین اونچائی سے گرانے کا نیا عالمی ریکارڈ
- 5 ہزار ٹپ نہ دینے پر نرس کی سفاکانہ غفلت؛ نومولود ہلاک
- ماہرین نے کافی اور تیز کولڈرنکس پینے کے نقصانات سے خبردار کردیا
- گوگل سرچ انجن میں نئے اے آئی فیچرز شامل
- داتا دربار سے اغوا لڑکی بازیاب؛ خاتون اغوا کار گرفتار
- کراچی؛ میٹرک سائنس گروپ کے امتحانی نتائج کا اعلان آج شام ہوگا
- ملائیشیاء کے وزیراعظم دورۂ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ
- ڈیانا بیگ سری لنکا کیخلاف محض 1 بال کرواکر کیوں باہر ہوگئیں تھی؟
- 31 سال بعد سنہرے اُلو کا چھوٹا مجسمہ دریافت
- پی ٹی آئی احتجاج میں شریک مسلح شخص کی ویڈیو سامنے آگئی
- 5 اکتوبر سے بالائی علاقوں میں بارش کا امکان
- کیا پی ٹی آئی شنگھائی تعاون تنظیم کو بھی سبوتاژ کرنا چاہتی ہے؟ شیری رحمان
- 10 سال بعد ٹی20 ورلڈکپ میں بنگلادیش کی پہلی فتح، کپتان سجدہ ریز ہوگئیں
- اسلام آباد پر ہر چوتھے دن خیبرپختونخوا سے دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،وزیر داخلہ
- کراچی؛ لیاقت آباد میں سیوریج کے مسائل سنگین، جابجا ابلتے گٹر اور غلاظت کے ڈھیر
آسٹریلیا؛ جنس، نسل، مذہب اور جنسی رجحان کو نشانہ بنانے پر سزاؤں کا اعلان
سڈنی: آسٹریلیا میں مذہب، نسل، رنگ، جنس اور جنسی رجحان پر کسی پر نفرت آمیز جملے کسنے یا نازیبا القاب دینے پر سزا دینے کا قانون متعارف کرادیا گیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس قانون کے تحت 5 سے 7 سال قید تک کی سزا ہوسکتی ہے۔ امتیازی سلوک یا تشدد کی دھمکی پر 5 سال جب کہ ان دھمکیوں سے حکومت کو خطرہ ہو تو 7 سال قید کی سزا ہوسکتی ہے۔
یاد رہے کہ آسٹریلوی حکومت نے گزشتہ برس نازی سیلیوٹ اور دہشت گرد گروپ کی علامتوں کی عوامی نمائش پر بھی پابندی عائد کردی تھی۔
یہ بل بھی ایسے وقت میں پیش کیا گیا ہے جب آسٹریلیا میں اسرائیل غزہ جنگ کے تناظر میں نفرت آمیز واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔
اٹارنی جنرل نے کہا کہ کوئی بھی آسٹریلوی اس بات پر نشانہ نہیں بنے گا کہ اس کا مذہب، رنگ، نسل اور جنس کیا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت کے باعث دنیا کے ممالک میں اسرائیلی سفارت خانوں پر حملے اور اسرائیلی شہریوں کو تنقید کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔