خیبرپختونخوا میں دہشت گردی کیلیے پب جی گیم کے استعمال کا انکشاف

احتشام خان  جمعـء 13 ستمبر 2024
فوٹو ایکسپریس / فوٹو فائل

فوٹو ایکسپریس / فوٹو فائل

سوات / پشاور: خیبر پختونخوا میں پہلی بار دہشت گردی میں پپ جی گیم کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے، دیشت گرد پپ جی گیم پر چیٹ کرتے اور گروپ بنا کر معلومات شیئر کرتے تھے۔

اس بات کا انکشاف ضلعی پولیس آفیسر سوات ڈاکٹر زاہد نے کیا اور بتایا کہ دہشت گرد پہلی بار پپ جی گیم کا استعمال کر رہے ہیں زیادہ تر دہشت گرد تنظیمیں ٹیلی گرام کا استعمال کرتی ہیں لیکن پہلی بار سوات میں دہشت گردوں نے یہاں کاروائیوں میں پپ جی گیم کو استعمال کیا ہے۔ ڈاکٹر زاہد نے بتایا کہ تین سے چار دہشت گرد گروپ میں بات چیت کرتے ، انکو اس بات کا علم تھا کہ پپ جی گیم کی چیٹ مانیٹرنگ نہیں ہوتی ، اس لئے خفیہ طریقے سے وہ ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے ٹارگٹ حاصل کرتے تھے۔

ڈاکٹر زاہد نے بتایا کہ سوات پولیس و سی ٹی ڈی کی کامیاب کارروائی پولیس چوکی نویکلے بنڑ سوات پر بم دھماکہ میں ملوث 3 دہشت گرد گرفتار کر لیا گیا ، جن سے اسلحہ ، ایمونیشن اور وقوعہ میں استعمال شدہ موبائل فونز برآمد ہوئے۔

انہوں نے بتایا کہ دہشت گردوں کے قبضے سے برآمد ہونے والے موبائل فونز میں پب جی گیم بھی انسٹال تھا، جس کی چیٹ سے اہم شواہد سامنے آئے۔

ڈی ی پی او سوات ڈاکٹر زاہد اللہ نے کہا ہے کہ سوات پولیس ہر قسم کے چیلنجیز سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں، سوات میں قائم امن کو کسی بھی صورت خراب نہیں ہونے دیں گے، بنڑ پولیس چوکی پر حملہ کرنے والے تین ملزمان گرفتار کر لئے گئے ہیں اور ان سے مزید معلومات حاصل کرکے دشمن عناصر کے منصوبوں کو ناکام بنائیں گے اور عوام کی مال و جان کی تحفظ یقینی بنائیں گے۔

ان خیا لات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر گلکدہ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا اور بتایا کہ 28-08-2024 کو نامعلوم دہشت گردوں نے پولیس چوکی نویکلے بنڑ پر دھماکہ خیز مواد (بم) سے حملہ کیا جس میں ایک پولیس جوان رحمن اللہ شہید جبکہ دو پولیس جوان شفیع اللہ اور محمد آیاز زخمی ہو ئےتھے۔

واقعے کے بعد  آرپی او ملاکنڈ محمد علی خان نے ایکشن لیتے ہوئے ڈی پی او کو ملزمان کو تلاش کرنے کا ٹاسک سونپا اور تھانہ سی ٹی ڈی میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کی گئی۔

پولیس کے ٹیم نے ٹیکنیکل بنیادوں پر تفتیش کرکے سی سی ٹی وی کیمروں اور سی ڈی آر کے ذریعے دہشت گرد ملزمان ٹریس ہو کر جن میں سے تین دہشت گرد محمد حارث ولد معراج الدین سکنہ حیات آباد نویکلے سوات، برہان اللہ ولد محمد موسیٰ سکنہ سلطان آباد نویکلے سوات، شہزاد ولد حمید گل سکنہ ذرہ خیل اوڈیگرام سوات کو گرفتار کرلیا گیا۔

ایکسپریس کو کے پی پولیس کے شعبہ تفتیش سے ملنے والی معلومات کے مطابق جسطرح جرائم پیشہ افراد اب اسٹریٹ کرائم، ڈکیتی کی وارداتوں میں ٹیکنالوجی کا استعمال یعنی نیٹ ڈیوائسز استعمال کرنے لگے ہیں تاکہ ٹریسنگ کم سے کم ہو ، اسی لئے اب دہشت گرد خفیہ طریقوں پپ جی گیم کے استعمال سے اپنے مقاصد حاصل کر رہے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔