- بچوں کے جائیداد کیلئے تشدد پر والدین کی پانی کے ٹینک میں کود کر خودکشی
- حکومت نے 26ویں آئینی ترمیم کا ڈرافٹ کمیٹی میں پیش کردیا، فضل الرحمان
- کراچی کے جنوب مشرق میں ہوا کا کم دباؤ؛ ساحلی علاقہ متاثرہونے کا امکان نہیں
- شان مسعود کو ٹیسٹ ٹیم کی کپتانی سے ہٹائے جانے کا امکان
- انٹرا پارٹی الیکشن نظرثانی میں تاخیری حربے استعمال کیے جارہے ہیں، چیف جسٹس
- شان مسعود ابتدائی 6 ٹیسٹ میچز ہارنے والے پہلے پاکستانی کپتان بن گئے
- عمران خان توشہ خانہ نااہلی کیس؛ وکیل الیکشن کمیشن کو تیاری کیلیے 2 ہفتوں کی مہلت
- پاکستان پہلی اننگز میں 500 سے زائد رنز بناکر ٹیسٹ اننگ سے ہارنے والی پہلی ٹیم بن گئی
- غزہ میں حماس کیساتھ جھڑپ میں اسرائیلی فوج کے 3 اہلکار ہلاک
- غزہ اور لبنان متاثرین کیلیے وزیر اعظم امدادی فنڈ قائم
- جعلی دستاویزات پر بیرون ملک سے آنے والا مسافر گرفتار
- ملتان ٹیسٹ میں اننگز سے شکست نے ایک اور بدترین ریکارڈ بنوادیا
- آئینی ترامیم کیلیے پی ٹی آئی ارکان کو 20کروڑ اور وزارتوں کی پیشکش ہو رہی، اسد قیصر
- فتنتہ الخوارج اور کالعدم تنظیم کے کارندے کی ہوشربا کال منظر عام پر آگئی
- روٹ کی ڈبل سینچری نے انہیں عظیم کھلاڑیوں کی فہرست میں لاکھڑا کیا
- ایف بی آر نے گریڈ 1 تا 4 ملازمین کی بھرتیاں روک دیں، نوٹی فکیشن جاری
- عمر ایوب، اسد قیصر، زین قریشی کی پشاور ہائیکورٹ سے حفاظتی ضمانت منظور
- آئینی کمیٹی پر مشاورت کیلیے قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس شروع
- ملتان ٹیسٹ؛ انگلینڈ نے پاکستان کو اننگز اور 47 رنز سے شکست دیدی
- سیاسی مخالفت میں طالبان کا طریقہ اپنانے والوں سے سلوک بھی ویسا ہی ہوگا، عظمی بخاری
عدالتی اصلاحتی ترامیم، چیف جسٹس کی تقرری آرمی چیف کی طرح ہوگی
اسلام آباد: حکومتی ذرائع کے مطابق نظام انصاف اور عدالتی اصلاحات سے متعلق 22 ترامیم کے پیکج کو اتوار کے روز پارلیمنٹ سے منظور کروانے پر غور شروع کردیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم آفس کی جانب سے کسی بھی حکومتی رکن کو کل اجلاس میں شرکت کے حوالے سے پیغام نہیں بھیجا گیا ہے، اسی بنیاد پر کہا جارہا ہے کہ خفیہ رکھے جانے والے آئینی پیکج کو اتوار کے روز منظور کروائے جانے کا زیادہ امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے اتحادیوں کو صرف قانون سازی کا علم ہے تاہم انہیں اس حوالے سے مزید تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ججز کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے اتفاق نہیں ہوسکا ہے، اس لیے طے پایا ہے کہ چیف جسٹس کی تقرری اُسی طریقے سے کی جائے جیسے آرمی چیف کی تقرری کی جاتی ہے۔
مزید پڑھیں: حکومت نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا اجلاس بلالیا، آئینی ترمیم لائے جانے کا امکان
ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ قانون کے بعد پانچ سینئر ترین ججز کی سمری وزیراعظم کو ارسال کی جائے گی جس میں سے وہ ایک کو چیف جسٹس بنانے کی منظوری دیں گے۔ اس کے علاوہ ججز کی تقرری کیلیے پارلیمانی کمیٹی اور جوڈیشل کمیشن کو مشترک کردیا جائے گا جہاں حتمی طور پر ججز کی تقرری کو فائنل کرلیا جائے گا۔
حکومت کا مؤقف ہے کہ سینئر جج کو چیف جسٹس لگانے سے قبل ہی لابنگ شروع ہوجاتی ہے اس لیے ترمیم ضروری ہوگئی ہے۔ اس کے علاوہ ترامیم میں ہائیکورٹس کے تبادلے پر بھی اتفاق ہوگیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔