- ایف بی آر اور آزاد جموں و کشمیر کی ٹیکس اتھارٹیز کے درمیان تنازعہ پیدا ہو گیا
- کراچی کے شہریوں کے نام پر غیر قانونی سمیں افغان باشندے کو فروخت کیے جانے کا انکشاف
- ٹرمپ کا کیس سننے والے جج کو دھمکی دینے والے ملزم پر فرد جرم عائد
- پاک-انگلینڈ ٹیسٹ سیریز؛ تیسرے اور آخری میچ کے لیے مقام کی منتقلی کے سائے بڑھنے لگے
- عالمی کھجور فیسٹیول کے کامیاب انعقاد پر یو اے ای قونصل خانے میں پرتکلف عشائیہ
- امریکی فوج کا یمن میں حوثیوں کے زیرانتظام مختلف شہروں پر 15 حملے
- کراچی: گلشنِ معمار میں مبینہ مقابلہ، ایک ڈاکو ہلاک
- کراچی میں نوجوان کی خود کو گولی مار کر خودکشی
- بھارتی نژاد سنگاپور کے سابق وزیر کو کرپشن کے الزام میں قید کی سزا
- لندن سے امریکا کا سفر دو گھنٹے میں کب ممکن ہوگا؟
- بھارتی سیکیورٹی فورسز کے ہاتھوں 28 ماؤ علیحدگی پسند ہلاک
- پاک فوج نے اسلام آباد میں سیکیورٹی کی ذمے داریاں سنبھال لیں
- 7 اکتوبر کو بتا دیں ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں، حافظ نعیم الرحمان
- لاہور میں امن و امان میں خلل ڈالنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی تیاری
- وزیراعظم اور گورنر خیبرپختونخوا کی ملاقات، حکومت کی گورنر راج کی تردید
- اسرائیل کے دو فوجی گولان کی پہاڑیوں میں لڑائی کے دوران ہلاک، 24 زخمی
- سوات؛ تیلگرام میں سی ٹی ڈی کی کارروائی میں کالعدم تنظیم کے تین دہشتگرد ہلاک
- بھارتی وزیرخارجہ کے دورے سے کسی بڑے دو طرفہ بریک تھرو کا امکان نہیں ہے، حنا ربانی کھر
- بلاول نے الزام نہیں لگایا، حکومت سے سیلاب زدہ علاقوں کی بحالی کا وعدہ دہرایا، ترجمان
- سندھ کے سرکاری کالجوں میں 2025سے چار سالہ بیچلر پروگرام شروع کرنے کا فیصلہ
امریکا کے 3 شہریوں کو کانگو میں حکومت کے خلاف بغاوت پر سزائے موت
کنشاسا: افریقی ملک عوامی جمہوری کانگو کی فوجی عدالت نے رواں برس مئی میں ملک میں حکومت کا تختہ الٹنے کے لیے کی گئی ناکام بغاوت پر 3 امریکی شہریوں سمیت 37 افراد کو سزائے موت سنادی۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق رواں برس 19 مئی کو کانگو کے دارالحکومت کنشاسا میں ایوان صدر پر مسلح افراد نے تھوڑی دیر کے لیے قبضہ کرلیا تھا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ سیکیورٹی فورسز نے ان کے لیڈر کانگو نژاد امریکی سیاست دان کرسٹیان مالنگا کو ہلاک کردیا تھا اور مسلح افراد کا قبضہ ختم کردیا گیا تھا۔
کانگو کی فوجی عدالت میں ناکام بغاوت کا سامنا کرنے والے افراد میں مارے گئے سیاست دان کے 20 سالہ بیٹے مارسیل مالنگا اور ہائی اسکول کے لیے فٹ بال کھیلنے والے ان کے 20 سالہ دوست ٹیلر تھامسن بھی شامل تھے۔
رپورٹ کے مطابق تیسرے امریکی شہری بینجمن زیلمان پولون ہیں جو کرسٹیان مالنگا کے کاروبار سے منسلک تھے اور تینوں امریکی شہریوں کو مجرمانہ سازش، دہشت گردی اور دیگر جرائم کا ذمہ دار قرار دیا گیا اور سزائے موت سنا دی گئی۔
سزائے موت پانے والے مارسیل مالنگا نے عدالت کو بتایا تھا کہ ان کے والد انہیں دھمکی دی تھی کہ اگر ساتھ نہیں دیا تھا ان کو قتل کردیں گے اور انہوں نے عدالت کو مزید بتایا تھا کہ وہ اپنے والد کی دعوت پر پہلی مرتبہ کانگو آئے تھے کیونکہ وہ ان سے کئی برس سے نہیں ملے تھے۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ تینوں امریکی شہریوں کے ساتھ ٹرائل کا سامنا کرنے والے دیگر 50 افراد میں امریکی، برطانوی، کینیڈا، بیلجیم اور کانگو کے شہری بھی شامل تھے اور ان پر بغاوت کا سامنا تھا۔
عدالت نے 37 افراد کو سزائے موت سنا دی ہے اور سزا کا اعلان کنشاسا کے مضافات میں اینڈولو فوجی جیل میں پڑھ کر سنائی گئی اور ٹی وی پر دکھایا گیا اور سزا پانے والے افراد جج کے سامنے اور جیل کے لباس میں موجود تھے۔
رواں برس مئی میں حکومت کے خاتمےکی کوشش کرنے والے ملزمان کے خلاف ٹرائل کا آغاز جولائی میں شروع کیا گیا تھا۔
دوسری جانب واشنگٹن میں اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ سفارت خانے کا عملہ سماعت میں شریک رہا اور مزید ہونے والی پیش رفت کا قریب سے نگرانی کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ جمہوریہ کانگو میں قانون عدالت کے اس فیصلے کے خلاف اپیل کا حق دیتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔