- لاپتہ پی ٹی آئی وکیل انتظار پنجوتھہ کی بازیابی کیلئے وکلا سرگرم
- راولپنڈی کچہری میں دو گروپوں میں تصادم، لاتوں گھونسوں کا آزادانہ استعمال
- دوسرا ٹیسٹ؛ 4 قومی کرکٹر کے فٹنس ٹیسٹ لینے کا فیصلہ
- سعودی عرب کا سیزنل ورک ویزوں کی مدت میں توسیع کا اعلان
- دوسرا ٹیسٹ؛ صائم، عبداللہ کی ناکامی! امام الحق کی واپسی کا امکان
- پاکستان ہاکی فیڈریشن کی بجلی منقطع کردی گئی
- کراچی دھماکا؛ دہشتگردوں نے غیرملکی خفیہ ایجنسی کی مدد سے حملہ کیا، ابتدائی رپورٹ
- پنجاب کے 5 اضلاع میں فوری طور پر دفعہ 144 نافذ
- پاکستان جنگ سے متاثر فلسطین و لبنان کیلیے 200 ٹن امدادی اشیا بھیجے گا
- ٹھٹھہ؛ ہندو یاتریوں کو لے جانے والی گاڑی اُلٹنے سے 15 افراد زخمی
- دیواریں بولتی بھی ہیں مگر...
- بھارت میں اسلام سے نفرت پر مبنی اشتعال انگیز تقریروں، واقعات میں غیرمعمولی اضافہ
- عدلیہ کی خودمختاری تباہ کرنا ماضی کے بُرے فیصلوں کا حل نہیں ہے، شاہد خاقان
- دوسرے ٹیسٹ میچ کیلئے قومی ٹیم کا اعلان آج ہوگا
- ٹیم نہیں خود کو بچانا پاکستانی کرکٹرز کی ترجیح
- گھر میں ماؤنٹ ایورسٹ چڑھنے کا انوکھا کارنامہ
- دوبارہ سیل ہوجانے والا کین ایجاد
- ٹک ٹاک اپنی کمیونٹی کی ذہنی بہبود کی حمایت کے لیے پرعزم
- فیصل آباد؛ فلائی اوور کا موڑ کاٹتے ہوئے دو موٹر سائیکلیں نیچے گرگئیں، دو نوجوان جاں بحق
- وزیر اعلیٰ کے پی کا دکی حملے میں مزدوروں کے قتل پر اظہار افسوس
رات کے اندھیرے میں قانون سازی نہیں کی جاتی، بیرسٹر گوہر
اسلام آباد: چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم کا بل پیش کرنا قواعد و ضوابط کے خلاف ہوگا رات کے اندھیرے میں قانون سازی نہیں کرتے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس حکومت سے شکوہ رہا کہ رات کے اندھیرے میں قانون سازی نہیں کرتے، ہم نے ہمیشہ کہا کہ جو قانون سازی کرنی ہے اس کا طریقہ کار اپنائیں، آئین میں درج ہے قانون سازی کس طرح ہو گی قانون اور رولز آف بزنس دیکھا جائے گا۔
یہ پڑھیں : حکومت نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا اجلاس بلالیا، آئینی ترمیم لائے جانے کا امکان
انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں جب پرائیویٹ ممبر بل آتا ہے تو پہلے کمیٹی میں آتا ہے ایک ماہ قبل اجازت لی جاتی یے اور پھر ایجنڈے پر آتا ہے، اس قسم کے حکومتی بل پہلے وزارت کے ذریعے کابینہ میں جاتے ہیں، کابینہ میں منظوری کے بعد وزیراعظم کے دستخط سے آگے بڑھا جاتا یے رولز آف بزنس 16 اور 27 کے لیے لازم ہے کہ وزارت قانون و پارلیمانی امور اسے آگے بڑھائے۔
بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ یہ عمل کابینہ کی منظوری اور وزیراعظم کے دستخط سے قبل کیا جاتا ہے مگر یہاں تو نہ کابینہ اجلاس ہوا اور نہ ہی منظوری ہوئی کہ اجلاس میں بل پیش کریں، اگر ایسا ہوتا ہے تو یہ قواعد و ضوابط کے خلاف ہوگا۔
زرتاج گل نے کہا کہ سانحہ پارلیمنٹ ہوا اور پارلیمنٹ پر حملہ ہوا، فیصل آباد سے ایم این اے 97سعد اللہ بلوچ کی بیغم ، بیٹی اور خالا کو اغوا کر لیا گیا، اس کو کہا گیا کہ آپ ہمارے پاس پیش ہوں، سوچیں کس کے سامنے پیش ہوں؟
انہوں ںے کہا کہ تین دن سے ہمارے اورنگزیب کچھی صاحب غائب ہیں، ان سے متعلق کچھ معلوم نہیں ہورہا، ن لیگ غیر آئینی اقدامات اٹھا رہی ہے، اس سے پاکستان کا بھی نقصان ہوگا اور پارلیمنٹ کا بھی نقصان ہوگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔