- سابق صدر عارف علوی کا کلینک سیل کرنے کیخلاف درخواست فوری سماعت کیلیے منظور
- ملائیشین وزیراعظم کی حافظ نعیم سے ملاقات، اسرائیلی جارحیت کیخلاف احتجاج پر اتفاق
- انڈے کو بغیر توڑے بلند ترین اونچائی سے گرانے کا نیا عالمی ریکارڈ
- 5 ہزار ٹپ نہ دینے پر نرس کی سفاکانہ غفلت؛ نومولود ہلاک
- ماہرین نے کافی اور تیز کولڈرنکس پینے کے نقصانات سے خبردار کردیا
- گوگل سرچ انجن میں نئے اے آئی فیچرز شامل
- داتا دربار سے اغوا لڑکی بازیاب؛ خاتون اغوا کار گرفتار
- کراچی؛ میٹرک سائنس گروپ کے امتحانی نتائج کا اعلان آج شام ہوگا
- ملائیشیاء کے وزیراعظم دورۂ پاکستان مکمل کرکے واپس روانہ
- ڈیانا بیگ سری لنکا کیخلاف محض 1 بال کرواکر کیوں باہر ہوگئیں تھی؟
- 31 سال بعد سنہرے اُلو کا چھوٹا مجسمہ دریافت
- پی ٹی آئی احتجاج میں شریک مسلح شخص کی ویڈیو سامنے آگئی
- 5 اکتوبر سے بالائی علاقوں میں بارش کا امکان
- کیا پی ٹی آئی شنگھائی تعاون تنظیم کو بھی سبوتاژ کرنا چاہتی ہے؟ شیری رحمان
- 10 سال بعد ٹی20 ورلڈکپ میں بنگلادیش کی پہلی فتح، کپتان سجدہ ریز ہوگئیں
- اسلام آباد پر ہر چوتھے دن خیبرپختونخوا سے دھاوا بولنے کی اجازت نہیں دی جائے گی،وزیر داخلہ
- کراچی؛ لیاقت آباد میں سیوریج کے مسائل سنگین، جابجا ابلتے گٹر اور غلاظت کے ڈھیر
- راولپنڈی، اٹک میں ڈبل سواری پر2 روز کیلیے پابندی عائد
- چیف جسٹس سے بدتمیزی کرنے والے وکیل مصطفین کاظمی کا 4 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
- "بابراعظم کی کپتانی سے دستبرداری! فیصلے کی حمایت کرتا ہوں"
ہم 10 بڑی آبادی والے ممالک میں ہیں مگر معاشی طور پر 50 ویں نمبر سے بھی نیچے ہیں، گوہر اعجاز
کراچی: سابق وفاقی وزیر برائے صنعت وتجارت گوہر اعجاز نے کہا کہ ہم 10 بڑی آبادی والے ممالک میں ہیں مگر معاشی طور پر 50 ویں نمبر سے بھی نیچے ہیں میرا خواب ہے کہ پاکستان دنیا کا 5 ویں بڑا معاشی طاقت ور ملک بنے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں کامیکس کالج کے 31 ویں یومِ تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
مہمانِ خصوصی گوہر اعجاز نے مزید کہا کہ ہم نے پاکستان کا حق ادا نہیں کیا ہم ایک بورڈ تشکیل دے رہے ہیں جو ملک کی پالیسی بنائے ڈاکٹر شمشاد اختر کو اس بورڈ کا ممبر بنانے کا اعلان کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا میرے والد کے ساتھ 8 لوگوں نے خواب دیکھا تو یہ کالج وجود میں آیا اب ہم خواب دیکھتے ہیں اور کراچی کو بہترین یونیورسٹی بنا کر دیتے ہیں جس کے لئے میں ایک ارب روپے دینے کا اعلان کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا ہم اپنے قرضے اتارنے کے لیے مزید قرضے لے رہے ہیں ہمارے ملک کی 60 فیصد آبادی نوجوانوں پر مشتمل ہے ہمارے ہاں سوائے لمس اور آئی بی اے کے اور کوئی سینٹر آف ایکسیلینس موجود نہیں ہے۔
ہم 30 بلین ڈالر کی ایکسپورٹ کرتے ہیں جس میں پانچ بلین ڈالر ایگریکلچر اور پانچ بلین تمام پاکستان کی مینوفیکچرنگ مل کے پانچ ڈالر کی ایکسپورٹ کرتی ہےبجلی کی قیمتوں کی وجہ سے مینوفیکچرنگ سیکٹر کو ترقی نہیں دی جا سکتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کوئی ایسی میٹنگ نہیں ہے جہاں میں نے بجلی کی قیمتوں کی بات نہ کی ہو ڈومیسٹک سیکٹر سارا تڑپ رہا ہے 80 روپے یونٹ کا بجلی کا بل دیکھ لیں کمرشل سیکٹر تڑپ رہا ہے ہر کیبنٹ میں مجھ سے سوال پوچھ جاتے ہیں کہ جب آپ منسٹر تھے تب کیوں نہیں کہا میرا ہر کابینہ میں یہی سوال تھا جس کا جو جواب تھا وہ جواب اتنا مشکل تھا کہ مجھے جہاد کے لیے نکلنا پڑا ۔
کسی بھی آئی پی پی اونر نے اپنی ٹرم ہی میٹ نہیں کی نہ انہوں نے پیسے لگائے انہوں نے کہا حکومت پاکستان کا کام کاروبار کرنا نہیں ہے اتنے قرضے لیے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن ختم ہو گئی ہے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اگر ہم ہر سال صرف 10 پرسنٹ گروتھ کریں تو بھی ملک کی معیشت بہتر ہوسکتی ہے 10 سالوں میں اگر صرف 10 پرسنٹ گروتھ کرلیں تو ہم قرضہ لینے والے نہیں بلکہ دینے والے بنیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔