- لطیف کھوسہ روڈ بلاک کیس میں عدم ثبوت پر بری
- 90 ارب کا ریونیو شارٹ فال، منی بجٹ آنے کا امکان
- کراچی: مبینہ مقابلے میں ڈکیت زخمی حالت میں گرفتار
- پی ٹی آئی رہنما شاہ فرمان وزیراعلیٰ کے سینئر مشیر کے عہدے سے مستعفی
- بھارتی حکومت نے محمد سراج کو ڈی ایس پی تعینات کردیا
- کراچی میں پانچ روز کیلیے دفعہ 144 نافذ
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: سری لنکن ٹیم چوتھا میچ بھی ہار گئی
- کراچی: ٹریفک حادثے میں بزرگ شہری جاں بحق
- بھارت: مشہور سیاستدان بابا صدیقی قاتلانہ حملے میں جاں بحق
- ویمنز ٹی 20 ورلڈ کپ: جنوبی افریقا نے بنگلادیش کو شکست دے دی
- 1100 گرام چٹ پٹی چٹنی کھانے کا ریکارڈ
- غزہ اور دنیا بھر میں قتل عام کیوجہ ہماری قرآن سے دوری ہے، ذاکر نائیک
- کراچی سے نامعلوم شخص کی مسخ شدہ لاش برآمد
- کرم میں قبائل کے مابین فائرنگ میں 15 افراد جاں بحق
- شادی کی تقریب میں ہوائی فائرنگ کرنے والا نوجوان اپنی ہی گولی سے جاں بحق
- عمران خان کی خیریت کے بارے میں خدشات پر فوری جواب دیا جائے، وزیراعلیٰ کے پی
- ایلون مسک نے روبو ٹیکسی کی رونمائی کر دی
- کراچی: ڈیفینس میں لائن لیک ہونے سے تیل سڑکوں پر بہہ گیا، علاقہ سیل
- ٹی 20 بلائنڈ کرکٹ ورلڈ کپ اگلے ماہ پاکستان میں کھیلا جائے گا
- بھارت نے ٹی 20 انٹرنیشنل کی تاریخ کا دوسرا سب سے بڑا اسکور بنادیا
فلسطینی ریاست کے بغیر اسرائیلی منصوبے کی حمایت نہیں کریں گے، متحدہ عرب امارات
دبئی: متحدہ عرب امارات نے کہا ہے کہ غزہ جنگ کے بعد فلسطین کی ریاست کے قیام کے بغیر اسرائیل کے کسی منصوبے کی حمایت نہیں کریں گے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ عبداللہ بن زاید النہیان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں کہا کہ متحدہ عرب امارات غزہ میں جنگ کے بعد فلسطینی ریاست قائم کیے بغیر کسی منصوبے کی حمایت کے لیے تیار نہیں ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے مئی میں غزہ جنگ کے بعد اپنے منصوبے کا اعلان کیا تھا اور دعویٰ کیا تھا کہ جب اس منصوبے پر عمل درآمد ہوگا تو فلسطینیوں کی فلاح ہوگی۔
نیتن یاہو کے منصوبے میں بندرگاہوں میں سرمایہ کاری، سولر توانائی، الیکٹرک کاروں کی پیداوار اور نئے دریافت ہونے والے غزہ گیس فیلڈز سے فوائد دیے جائیں گے اور یہ منصوبہ غزہ جنگ کے خاتمے کے بعد سے 2035 تک تین مراحل پر مشتمل تھا۔
منصوبے میں کہا گیا تھا کہ غزہ میں فلسطینیوں کو اسرائیلی قبضے میں منصوبے پر عمل کرنا ہوگا، جس کی سرپرستی متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، مصر، بحرین، اردن اور مراکش سمیت عرب اتحادی ممالک کریں گے۔
دوسری جانب متحدہ عرب امارات کے وزیرخارجہ عبداللہ بن زاید النہیان نے جواب میں کہا تھا کہ اس منصوبے پر عمل درآمد کے لیے قانونی انتظامیہ کے عدم موجودگی یا اسی طرح کے اقدامات کے حوالے سے واضح ہے کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ اس طرح کے غزہ منصوبے سے متعلق کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔
متحدہ عرب امارات کی وزارت خارجہ نے بھی اس حوالے سے بیان جاری کیا تھا اور کہا تھا کہ متحدہ عرب امارات ایسی کسی بھی منصوبے کا حصہ بننے سے انکار کرے گا، جس کے تحت اسرائیل کو غزہ کی پٹی میں رہنے کی اجازت ہو۔
مزید کہا گیا تھا کہ جب فلسطینی حکومت کا قیام ہوگا جو فلسطینی کے برادر عوام کی امیدوں اور خواہش کے مطابق ہو اور وہ آزاد اور مستحکم ہو، اسی طرح متحدہ عرب امارات کی حکومت مذکورہ حکومت کو ہر سطح پر تعاون کے لیے تیار ہوگی۔
خیال رہے کہ اسرائیل نے 7 اکتوبر 2023 کو شروع کی گئی غزہ جنگ میں اب تک 41 ہزار 182 سے زائد فلسطینیوں کو شہید اور 95 ہزر 280 کو زخمی کردیا گیا جبکہ حماس کے حملے میں مجموعی طور پر ایک ہزار 139 اسرائیلی مارے گئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔