ایس آئی ایف سی کی سہولت کاری سے تیل اور گیس کے ذخائر میں اضافہ

ویب ڈیسک  اتوار 15 ستمبر 2024
فوٹو فائل

فوٹو فائل

  اسلام آباد: پاکستان میں مالی سال 2024ء کے اختتام پر خام تیل کے ذخائر میں 26 فیصد اور گیس کے ذخائر میں 2 فیصد اضافہ ہوا۔

ایس آئی ایف سی کی معاونت سے ’’ایکسپلوریشن اور پروڈکشن‘‘ میں نئی دریافتوں کے ذریعے تیل کے ذخائر 10 سال اور گیس کے ذخائر 17 سال تک کے استعمال کے لیے دستیاب ہو چکے ہیں۔

پاکستان پیٹرولیم انفارمیشن سروس کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق تیل کے دستیاب شدہ ذخائر دسمبر 2023ء کے 193 ملین بیرل کے مقابلے میں جون 2024ء میں 243 ملین بیرل تک پہنچ گئے۔

دوسری جانب، گیس کے ذخائر دسمبر 2023ء میں 18.10 ٹریلین کیوبک فٹ سے بڑھ کر جون 2024ء میں 18.47 ٹریلین کیوبک فٹ ہوگئے۔

ماہر توانائی حمدان احمد نے حکومتی اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ’’خام تیل کی پیداوار میں 50 ملین بیرل اور گیس کے ذخائر میں 1.1 ٹریلین کیوبک فٹ اضافے کی وجہ نئی دریافتیں اور دستیاب شدہ ذخائر میں اعلیٰ سطح پر کی جانے والی حکومتی کاوشیں ہیں۔‘‘

ان کامیابیوں کے حصول میں او جی ڈی سی، پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، ماڑی پیٹرولیم کمپنی لمیٹد اور پاکستان آئل فیلڈز لمیٹڈ کا نمایاں کردار ہے۔

اس مثبت پیش رفت کے ساتھ توقع کی جاتی ہے کہ ایس آئی ایف سی کی معاونت سے کی گئی حکومتی اصلاحات گیس کے شعبے میں ایکسپلوریشن اور پروڈکشن سیکٹر کو پرکشش بنائیں گی۔

توانائی کے ماہرین کے مطابق مقامی ذخائر خام تیل ریفائنریوں کو ڈیزل کی 70 فیصد اور پیٹرول کی 30 فیصد مانگ کو پورا کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

ایس آئی ایف سی کی معاونت سے تیار کردہ نئی حکومتی پالیسیوں کی مدد سے ہائیڈرو کاربن کی تلاش میں تیزی آئے گی جو اس شعبے کی ترقی کا پیش خیمہ ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔