کراچی؛ سفاری پارک میں کالے ہرن، پہاڑی بکرے اور اونٹ کے بچے کے پیدائش

اسٹاف رپورٹر  پير 16 ستمبر 2024
فوٹو: ایکسپریس نیوز

فوٹو: ایکسپریس نیوز

  کراچی: بلدیہ عظمیٰ کراچی کے زیر انتظام چڑیا گھر میں افریقی شیرکے جوڑے کے ہاں تین بچوں کی پیدائش کے بعد سفاری پارک میں بھی مختلف جانوروں کے ہاں بچوں کی پیدائش ہوئی ہے جس سے سفاری پارک کی رونقوں میں اضافہ ہوگیا ہے اور نوزائیدہ بچوں کو دیکھنے کے لیے شہریوں کی بڑی تعداد سفاری پارک کا رخ کر رہی ہے۔ 

سفاری پارک میں کالے ہرن (Black Buck) نے سات بچوں کو جنم دیا ہے، اسپوٹڈ ہرن(Spotted Deer) کے ہاں بھی چھ بچے پیدا ہوئے ہیں  جبکہ پہاڑی بکرے (Ibex) کے ہاں دو بچے، بھیڑ (Mouflon)  اور اونٹ کے ہاں ایک ایک بچہ اور گھوڑے کے جوڑے نے بھی ایک بچے کو جنم  دیا ہے،  یہ نوزائیدہ بچے عوام کی توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔

میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے سینئر ڈائریکٹر ریکریشن اقبال نواز کو ہدایت کی ہے کہ جانوروں کے نوزائیدہ بچوں کا خاص خیال رکھا جائے اور ان کی خصوصی دیکھ بھال کی جائے جبکہ خوراک اور صحت کے حوالے سے بھی خصوصی توجہ دی جائے۔

میئر کراچی نے کہا کہ چڑیا گھر اور سفاری پارک میں جانوروں کے ہاں بچوں کی پیدائش خوش آئند ہے اور اس سے جانوروں کی کمی کو دور کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کی عوام کو تفریحی سہولتیں مہیا کرنے کے لیے کے ایم سی بھرپور کوششیں کر رہی ہے اور ان کوششوں کو نتیجے میں اب روزانہ ہزاروں کی تعداد میں شہری ان تفریحی مقامات کا رخ کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ باغ ابن قاسم، عزیز بھٹی پارک، ہل پارک اور دیگر پارکوں میں بھی تفریحی سہولیات میں اضافہ کیا جا رہا ہے، باغ ابن قاسم میں بچوں کے لیے بھول بھلیاں بنائی گئی ہیں اور سائیکل ٹریک بھی بنایا گیا ہے جس کے باعث اب اسکولوں کے بچے بھی باغ ابن قاسم کی سیر کے لیے آرہے ہیں، انہوں نے کہا کہ جو پارک اور تفریحی مقامات خراب حالت میں ہیں انہیں بھی بہتر کیا جا رہا ہے۔

میئر کراچی نے کہا کہ بارشوں کے بعد سڑکوں کی تعمیر و مرمت کا آغاز کردیا گیا ہے اور کوشش ہوگی کہ جلد سے جلد بارشوں سے خراب ہونے والی سڑکوں کی تعمیر و مرمت مکمل کرلی جائے، انہوں نے کہا کہ جس طرح شہریوں کو بارشوں کے دوران سڑکوں پر پانی نظر نہیں آیا اورنکاسی کا عمل مسلسل جاری رہا اسی طرح سڑکوں کی تعمیر و مرمت بھی فوری کی جائے گی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔