- بھارت؛ میگھالیہ میں بارشی سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 15 افراد ہلاک
- تھائی لینڈ میں سیلاب سے 26 افراد ہلاک، 30 ہزار خاندان متاثر
- کراچی؛ صدر میں ریگل چوک کے قریب فائرنگ سے ایک شخص زخمی
- نیوکراچی؛ گٹکے کے کارخانے پر چھاپہ، ایک ملزم گرفتار، چھالیے کی بھاری مقدار برآمد
- بحرہ عرب میں موجودہ سسٹم ساحلی طوفان میں تبدیل ہونے کا امکان، پاکستان میں الرٹ جاری
- ایئرپورٹ کے قریب دھماکے کی تفتیش؛ نصف درجن سے زائد مشکوک افراد کو حراست میں لے لیا گیا
- ایف بی آر کا 28 لاکھ گھرانوں کو ٹیکس نیٹ میں لانے کا فیصلہ
- عالمی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- دوحصوں میں تقسیم کے بعد ڈی جی سول ایوی ایشن اتھارٹی کی پہلی پریس کانفرنس
- کراچی؛ واٹر ٹینکر سے کچل کر 2 نوعمر بھائی جاں بحق، کمسن بھائی سمیت 2 افراد زخمی
- کراچی میں قومی اقصیٰ کانفرنس، فلسطینیوں کی عملی مدد کا مطالبہ
- غزہ جنگ: اسرائیل یومیہ کتنا نقصان برداشت کررہا ہے؟
- کراچی سے بھارتی خفیہ ایجنسی را کا ایجنٹ گرفتار، پولیس
- کراچی: منگھوپیر میں ویلڈنگ پلانٹ پھٹنے سے ویلڈر جاں بحق
- کراچی: سائٹ اندسٹریل ایریا میں دو فلائی اوورز تعمیر کرنے کا فیصلہ
- کروڑوں کا مبینہ ٹیکس فراڈ، عدالت نے ٹریکٹر کمپنی کی ایف آئی آر کیخلاف درخواست مسترد کردی
- پانچ آئی پی پیز کو بند کرنے پر غور، منافع 20 گنا سے زیادہ ہوگیا
- اسرائیلی شہریوں کی اکثریت حماس سے جنگ ختم کرنے کی حامی
- کراچی: فائرنگ کے واقعات میں سیکیورٹی گارڈ سمیت 2 افراد زخمی ہوگئے
- لاہور سے قدیم اور لاکھوں مالیت کے قیمتی مجسمے جاپان اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
کراچی: سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال 8 ماہ جزوی بند رہنے کے بعد بحال
کراچی: سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال ناگن چورنگی 8 ماہ بعد جزوی طور پر غیر فعال رہنے کے بعد بحال کردیا گیا۔
اسپتال کی ڈائریکٹر آپریشن ڈاکٹر عارف نیاز نے ایکسپریس کو بتایا کہ سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال بجٹ جاری نہ ہونے کے باعث گزشتہ 8 ماہ سے جزوی طور پر غیر فعال تھا، اسپتال کو بجٹ کی فراہمی کے بعد ملازمین کو 3 ماہ کی تنخواہ دے دی گئی ہے جبکہ 5 ماہ کی تنخواہ بھی عنقریب ادا کردی جائے گی۔
واضح رہے کہ صوبائی محکمہ صحت کے تحت چلنے والے سندھ گورنمنٹ چلڈرن اسپتال ناگن چورنگی کو 2016 میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ایک این جی او کے ماتحت کردیا گیا تھا۔
جب یہ اسپتال صوبائی محکمہ صحت کے ماتحت تھا تو اس وقت حکومت سندھ کی جانب سے اسپتال کو سالانہ 10 کڑور روپے کا بجٹ جاری کیا جاتا تھا تاہم 2016 میں اس اسپتال کو این جی او کے ماتحت کیا گیا تو اسپتال کا بجٹ 10 کڑور سے بڑھا کر 44 کڑور روپے کردیا گیا۔
اس اسپتال کو 8 سال سے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت چلایا جارہا ہے لیکن اسپتال میں بروقت تنخواہوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے آئے دن ملازمین کا احتجاج جاری رہتا ہے، اسپتال میں ڈاکٹرز، پیرا میڈیکل سمیت عملے کی تعداد 400 ہے۔
ملازمین کا کہنا ہے کہ اسپتال کی موجودہ انتظامیہ نے اسپتال کے عملے کو جنوری سے اب تک صرف 3 ماہ کی تنخواہ 5 ماہ بعد ادا کی ہے جبکہ 5 ماہ کی تنخواہیں واجب الادا ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اسپتال میں ایکسرے اور لیبارٹری کی سروسز بھی غیرفعال ہیں، جب سے اسپتال پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت کیا گیا ہے تب سے مریضوں کو حصول علاج میں دشواری کا سامنا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔