- وزیرستان میں فورسز اور خوارج میں فائرنگ کا تبادلہ، لیفٹیننٹ کرنل اور 5 جوان شہید
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ ہار دیکھ کر بھارتی فیلڈر امپائرز سے الجھ پڑی
- اسرائیل کی بیروت حملے میں اہم حزب اللہ رہنما ہاشم صفی کی شہادت کی تصدیق
- ویمنز ٹی20 ورلڈکپ؛ پاک بھارت ٹیمیں کل مدمقابل آئیں گی
- پی ٹی آئی احتجاج؛ فیض آباد پر پولیس کیساتھ تصادم کا مقدمہ، 250 ملزمان نامزد
- عمران خان، بشریٰ بی بی کیخلاف 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس کی سماعت بغیر کارروائی ملتوی
- راولپنڈی دوسرے روز بھی سیل؛ عدالتیں، اسکول، میٹرو سروس بند، سڑکیں سنسان
- راولپنڈی؛ سانحہ 9 مئی مقدمات کی سماعت پی ٹی آئی احتجاج کے باعث ملتوی
- شکریہ ٹیچر
- سوات میں سیکورٹی فورسز کا آپریشن؛ سرغنہ عطا اللہ سمیت 2 خوارجی ہلاک
- اساتذہ کی انتھک محنت نوجوانوں میں ترقی کی تحریک اور لگن پیدا کرتی ہے، وزیراعظم
- برانز میڈل جیتنے والی ٹیم کو بالاآخر ڈیلی الاؤنس مل گیا
- پاکستان کیخلاف آسانی سے جیت! انگلش ٹیم کی حماقت ہوگی
- پی ٹی آئی کا احتجاج؛ مینارپاکستان اور دیگر راستے کنٹینرز لگا کر بند
- ملتان ٹیسٹ؛ انگلش کپتان کی شرکت مشکوک
- اسرائیل کو ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ کردینا چاہیے، ڈونلڈ ٹرمپ
- پاکستان فٹبال ٹیم روس کیخلاف فرینڈلی میچ سے محروم، مگر کیوں؟
- اوورین کینسر سے بچاؤ کیلیے پہلی ویکسین تیاری پر کام جاری
- مخالف کھلاڑی کو کاٹنے والے فٹبالر پر پابندی عائد
- ٹیسلانے 27 ہزار سے زیادہ سائبر ٹرکس واپس منگوالیے
حدت پھلوں کے رس سے غذائیت کم نہیں کرتی، تحقیق
بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ پاسچرائزنگ پھلوں کے رس کی غذائیت کو کم کرتی ہے۔ لیکن ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ پاسچرائزیشن کے بعد بھی پھلوں کے رس میں وٹامنز کی مقدار زیادہ تر برقرار رہتی ہے، جبکہ کچھ اجزاء میں اضافہ بھی ہوسکتا ہے۔
پھلوں کا رس اکثر پاسچرائزڈ ہوتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ رس کو بلند درجہ حرارت سے گزارا جاتا ہے تاکہ اس میں موجود کسی بھی جراثیم کو مارا جاسکے۔
یورپی محققین کے ایک مطالعے میں مختلف پاسچرائزیشن کے طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے اسٹرابیری کے جوس میں وٹامن کی مقدار برقرار رہنے کی جانچ پڑتال کی گئی۔
مطالعے میں روایتی تھرمل پروسیسنگ (ٹی ٹی) کا موازنہ ہائی پریشر پروسیسنگ (ایچ پی)، پلس الیکٹرک فیلڈ (پی ایف) اور اومیک ہیٹنگ (او ایچ) سے کیا گیا۔
تحقیق کے مطابق پھلوں کا رس اور مشروبات بنانے والی کمپنیاں دیگر فوڈ سیکٹرز کے مقابلے میں پاسچرائزیشن کے ان نئے طریقوں کو اپنانے میں تیزی سے کام کر رہی ہیں۔
محققین نے دریافت کیا کہ اسٹرابیری کے جوس کے ایچ پی اور ٹی ٹی سے گزارے گئے نمونوں نے بی وٹامنز کی سب سے زیادہ برقرار رکھی ، جبکہ او ایچ کے نتیجے میں سب سے کم مقدار برقراررہی۔ او ایچ سے گزرنے کے بعد وٹامن بی 2 ، یا رائبوفلیون کی مقدار میں 34 فیصد کمی واقع ہوئی۔ لیکن بی 1 اور بی 5 متاثر نہیں ہوئے ، اور ایچ پی علاج کے بعد بی 1 میں 18.1 فیصد اضافہ ہوا۔
اسٹرابیری کے جوس میں وٹامن سی یا ایسکوربک ایسڈ کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ ٹی ٹی اور او ایچ ٹریٹمنٹ کے بعد وٹامن سی کی مقدار میں بالترتیب 15 اور 9 گُنا اضافہ دیکھا گیا۔
محققین کے مطابق اس کی وجہ گرمی کے دباؤ میں پھٹنے والے جوس میں موجود خلیات کا زیادہ وٹامن سی خارج کرنا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔