- راولپنڈی کچہری میں دو گروپوں میں تصادم، لاتوں گھونسوں کا آزادانہ استعمال
- دوسرا ٹیسٹ؛ 4 قومی کرکٹر کے فٹنس ٹیسٹ لینے کا فیصلہ
- سعودی عرب کا سیزنل ورک ویزوں کی مدت میں توسیع کا اعلان
- دوسرا ٹیسٹ؛ صائم، عبداللہ کی ناکامی! امام الحق کی واپسی کا امکان
- پاکستان ہاکی فیڈریشن کی بجلی منقطع کردی گئی
- کراچی دھماکا؛ دہشتگردوں نے غیرملکی خفیہ ایجنسی کی مدد سے حملہ کیا، ابتدائی رپورٹ
- پنجاب کے 5 اضلاع میں فوری طور پر دفعہ 144 نافذ
- پاکستان جنگ سے متاثر فلسطین و لبنان کیلیے 200 ٹن امدادی اشیا بھیجے گا
- ٹھٹھہ؛ ہندو یاتریوں کو لے جانے والی گاڑی اُلٹنے سے 15 افراد زخمی
- دیواریں بولتی بھی ہیں مگر...
- بھارت میں اسلام سے نفرت پر مبنی اشتعال انگیز تقریروں، واقعات میں غیرمعمولی اضافہ
- عدلیہ کی خودمختاری تباہ کرنا ماضی کے بُرے فیصلوں کا حل نہیں ہے، شاہد خاقان
- دوسرے ٹیسٹ میچ کیلئے قومی ٹیم کا اعلان آج ہوگا
- ٹیم نہیں خود کو بچانا پاکستانی کرکٹرز کی ترجیح
- گھر میں ماؤنٹ ایورسٹ چڑھنے کا انوکھا کارنامہ
- دوبارہ سیل ہوجانے والا کین ایجاد
- ٹک ٹاک اپنی کمیونٹی کی ذہنی بہبود کی حمایت کے لیے پرعزم
- فیصل آباد؛ فلائی اوور کا موڑ کاٹتے ہوئے دو موٹر سائیکلیں نیچے گرگئیں، دو نوجوان جاں بحق
- وزیر اعلیٰ کے پی کا دکی حملے میں مزدوروں کے قتل پر اظہار افسوس
- سندھ بار کونسل کی 12 اکتوبر کو کراچی میں عدالتی کارروائیوں کے بائیکاٹ کی حمایت
کینسر کی ویکسین حقیقت بننے سے بس ایک قدم کی دوری پر
واشنگٹن: ایک نئی تحقیق کے مطابق کینسر کی ویکسین حقیقت بننے سے بس ایک قدم کی دوری پر ہے۔
مشہور کمپنی موڈرنا کی جانب سے تیار کردہ ایم آر این اے-4359 کے نام سے جانی جانے والی اس ویکسین کا مقصد اگلے مرحلے کے میلانوما، پھیپھڑوں کے کینسر اور دیگر ٹھوس ٹیومر کینسر میں مبتلا افراد کا علاج کرنا ہے۔
ابتدائی آزمائش کے نتائج کے مطابق اس ویکسین جسم کو کینسر کے خلیات کو پہچاننے اور ان سے لڑنے کے لئے تیار کیا گیا ہے۔ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ یہ ویکسین مدافعتی نظام کو اس بیماری کے زیادہ مؤثر طریقے سے علاج میں مدد کرنے کے لئے متحرک کرسکتی ہے۔
علاج کے متعلق کیے جانے والے پہلے انسانی مطالعے کے لئے، اگلے مراحل کے ٹھوس ٹیومر والے 19 مریضوں کو ایم آر این اے -4359 کی ایک سے نو خوراکیں دی گئیں۔
محققین نے دریافت کیا کہ جن 16 مریضوں کا جائزہ لیا گیا ان میں سے آٹھ میں ٹیومر نہیں بڑھے اور نہ ہی کوئی نیا ٹیومر نمودار ہوا۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ مریضوں نے علاج کے سنگین ضمنی اثرات کے بغیر اچھی طرح ویکسین کو برداشت کیا۔
محققین نے نتائج کو اگلے مراحل کے کینسر میں مبتلا افراد کے لئے ممکنہ طور پر ایک نیا علاج تیار کرنے میں “ایک اہم پہلا قدم” قرار دیا۔
اس ویکسین کو کووڈ 19 ویکسین کی طرح ایم آر این اے ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے بنایا گیا ہے جو مدافعتی نظام کو سکھاتا ہے کہ کینسر کے خلیات صحت مند خلیات سے کیسے مختلف ہوتے ہیں اور انہیں تباہ کرنے کے لئے متحرک کرتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔